ترکیہ کے صدر طیب ارودان نے خیبر پختون خوا میں دہشت گرد حملے کی مذمت
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
انقرہ(ڈیلی پاکستان آن لائن)ترکیہ کے صدر طیب ارودان نے خیبر پختون خوا میں دہشت گرد حملے کی مذمت کی ہے۔انقرہ سے ترک میڈیا کے مطابق ترک صدر اردوان نے شہداء کے اہلِ خانہ اور حکومتِ پاکستان سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ترک میڈیا کے مطابق انہوں نے کہا کہ ترکیہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنے دیرینہ دوست پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
باجوڑ اور خیبر میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کا فیصلہ، مکینوں کی نقل مکانی
خیبرپختونخوا کے ضلع باجوڑ اور خیبر میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کا فیصلہ کر لیا گیا۔سرکاری ذرائع کے مطابق باجوڑ میں شدت پسندوں کے ساتھ ہونے والا جرگہ ناکام ہوگیا، قبائلی عمائدین کے جرگے نے فتنہ الخوارج سے علاقہ چھوڑنے سمیت 3 مطالبات کیے تھے مگر فتنہ الخوارج نے علاقہ چھوڑنے سے انکار کردیا ہے۔ذرائع نے بتایا ہے کہ باجوڑ کی تحصیل ماموند کے دوعلاقوں میں تقریبا 300 دہشت گرد موجود ہیں، تحصیل ماموند کی آبادی 3 لاکھ سے زیادہ ہے، 40 ہزار سے زیادہ افراد اپنے علاقے چھوڑ چکے ہیں۔سرکاری ذرائع کی جانب سے یہ بھی بتایا گیا کہ خیبر میں بھی 350 سے زیادہ دہشت گرد موجود ہیں، خیبراور باجوڑ میں موجود دہشت گردوں میں سے 80 فیصد سے زیادہ افغانی ہیں۔دوسری طرف کمشنر مالاکنڈ عابد وزیر نے کہا ہے کہ متاثرین کے لیے رہائش کا انتظام کرلیا گیا ہے، خار میں 107 سرکاری عمارتوں میں لوگوں کو ٹھہرانے کے نتظامات کرلیے ہیں، خار کے سپورٹس کمپلیکس میں خیمہ بستی بھی قائم کی جائے گی۔کمشنر مالا کنڈ نے یہ بھی کہا ہے کہ نقل مکانی کرنے والے افراد کو تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی۔