صدر نے جسٹس سرفراز ڈوگر کو اسلام آباد ہائیکورٹ کا سینیئر ترین جج ڈیکلیئر کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
اسلام آباد:
ٹرانسفر ججز کیس میں بڑی پیش رفت سامنے آگئی، صدر مملکت نے جسٹس سرفراز ڈوگر کو اسلام آباد ہائیکورٹ کا سینیئر ترین جج ڈیکلیئر کر دیا۔
صدر مملکت نے جسٹس سرفراز ڈوگر سمیت دیگر 2 ججز کی ٹرانسفر بھی مستقل قرار دے دی۔
سپریم کورٹ نے ہائیکورٹ ججز کی سینیارٹی کے تعین کا معاملہ صدر مملکت کو بھیجا تھا۔ صدر مملکت نے تعین کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی سینیارٹی لسٹ جاری کر دی۔
سینیارٹی لسٹ کے مطابق ٹرانسفر ہونے والے جسٹس سرفراز ڈوگر سینیئر ترین جج ہوں گے۔ جسٹس خادم حسین سومرو 9 ویں نمبر پر جبکہ جسٹس آصف 11 ویں نمبر کے جج ہوں گے۔
ججز کی سینیارٹی کے تعین اور عارضی یا مستقل ٹرانسفر کا معاملہ صدر مملکت کو بھیجا گیا تھا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز نے گزشتہ روز سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی تھی۔
گزٹ نوٹیفکیشن 27 جون 2025 کو جاری کیا گیا تھا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے پانچ ججز نے 28 جون کو فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل کی تھی جبکہ ججز کی سنیارٹی کا معاملہ ایک روز قبل 27 جون کو ہی گزٹ نوٹیفکیشن کی صورت میں طے ہوچکا تھا۔
یکم جولائی کو جوڈیشل کمیشن اجلاس میں مستقل چیف جسٹس ہائیکورٹس تعیناتی زیر غور آئے گی۔ سندھ، پشاور اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے لیے مستقل چیف جسٹس کی تعیناتی ہوگی۔ ہر ہائیکورٹ کے تین سینیئر ترین ججز میں سے ایک کو چیف جسٹس تعینات کیا جائے گا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ سے جسٹس سرفراز ڈوگر، جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کے نام زیر غور ہوں گے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سرفراز ڈوگر صدر مملکت ججز کی
پڑھیں:
صدر مملکت نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی سنیارٹی طے کردی
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 جون 2025ء ) صدر مملکت آصف علی زرداری کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی سینارٹی طے کردی گئی۔ سینئر کورٹ رپورٹر حسنات ملک کے مطابق صدر مملکت نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کرتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ کےججز کی سنیارٹی طے کردی ہے، صدرِ پاکستان نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کی سنیارٹی کا تعین کرتے ہوئے جسٹس سرفراز ڈوگر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کا سینیئر ترین جج قرار دے دیا، اس کے علاوہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں 3 مختلف ہائی کورٹس کے 3 ججوں کے تبادلے بھی مستقل بنیادوں پر کر دیئے گئے، اس حوالے سے وزارت قانون و انصاف نے نوٹی فکیشن جاری کر دیا۔ بتایا جارہا ہے کہ سپریم کورٹ نے 19 جون کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے تین ججز کے تبادلے اور سینیارٹی سے متعلق مختصر فیصلہ جاری کیا تھا، جس میں تین دو کے تناسب سے ججز کے تبادلے کو آئین و قانون کے مطابق قرار دیا گیا، عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ججز کا تبادلہ تاحال عارضی یا مستقل ہے اس کا فیصلہ صدر پاکستان کریں گے جب کہ سینیارٹی کے معاملے کو بھی صدر مملکت کے پاس بھجوا دیا گیا ہے تاکہ وہ جلد از جلد اس پر فیصلہ کریں۔(جاری ہے)
یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ کی سربراہی جسٹس محمد علی مظہر نے کی، دیگر ججز میں جسٹس نعیم اختر افغان، جسٹس شاہد بلال، جسٹس صلاح الدین پنہور اور جسٹس شکیل احمد شامل تھے، اکثریتی فیصلے سے جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس شاہد بلال اور جسٹس صلاح الدین پنہور نے اتفاق کیا جب کہ جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شکیل احمد نے اختلافی نوٹ تحریر کیا، فیصلے میں مزید کہا گیا کہ جب تک صدر پاکستان اس حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں کرتے جسٹس سرفراز ڈوگر اسلام آباد ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس کے طور پر فرائض انجام دیتے رہیں گے۔ دوسری طرف اسلام آباد ہائی کورٹ کے پانچ ججز نے ججز ٹرانسفر اور سینیارٹی کیس پر سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل دائر کر دی ہے، اس ضمن میں معروف وکیل منیر اے ملک نے ججز کی جانب سے سپریم کورٹ میں یہ اپیل دائر کی ہے جس میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ 19 جون کو سنایا گیا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اور اپیل کے فیصلے تک اس فیصلے کو معطل رکھا جائے۔ بتایا گیا ہے کہ ججز ٹرانسفر اور سینیارٹی کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز نے سٹے آرڈر کی بھی درخواست دائر کی ہے، قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور دیگر 2 ٹرانسفر ججز کو کیس کے فیصلے تک کام سے روکنے اور جوڈیشل کمیشن کو جسٹس سرفراز ڈوگر کو مستقل چیف جسٹس بنانے سے روکنے کی بھی استدعا کی گئی ہے، اس کے ساتھ ہی اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز نے صدر کو بھی ججز سینیارٹی کے تعین سے روکنے کی استدعا کی ہے۔