اسلام آباد ہائیکورٹ کے مستقل چیف جسٹس کی تقرری کیلئے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس طلب
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
اسلام آباد ہائیکورٹ کے مستقل چیف جسٹس کی تقرری کیلئے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس طلب WhatsAppFacebookTwitter 0 29 June, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز) ہائیکورٹ کے مستقل چیف جسٹس کی تقرری کیلئے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس بھی طلب کرلیا گیا۔ یکم جولائی کو اجلاس میں ہائیکورٹ کے 3 سینئر ججز میں سے کسی ایک کے نام کی منظوری دی جائے گی۔ ججز میں جسٹس سرفراز ڈوگر، جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس میاں گل حسن شامل ہیں۔قبل ازیں وزارت قانون نے ہائی کورٹ ججز کی سینیارٹی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا، صدر مملکت نے سپریم کورٹ فیصلے کی روشنی میں ججز کی سینیارٹی طے کی ہے۔ صدر مملکت کی منظوری سے وزارت قانون و انصاف نے نوٹیفکیشن جاری کیا، سپریم کورٹ نے سروس ریکارڈ دیکھ کر سینیارٹی طے کرنے کا حکم دیا تھا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق جسٹس سرفراز ڈوگر اسلام آباد ہائی کورٹ کے سب سے سینئر جج ہیں جبکہ جسٹس محسن اختر کیانی سیینارٹی میں دوسرے نمبر پر ہیں، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کا سینیارٹی میں تیسرا نمبر ہیں۔ نوٹیفکیشن کے مطابق جسٹس طارق محمود جہانگیری چوتھے، جسٹس بابر ستار پانچویں نمبر پر ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرملک بھر میں حالیہ بارشوں میں 38افراد جاں بحق، مزید بارشوں ، سیلاب کا الرٹ جاری ملک بھر میں حالیہ بارشوں میں 38افراد جاں بحق، مزید بارشوں ، سیلاب کا الرٹ جاری ملک میں بجلی کے یکساں ٹیرف کیلئے حکومت نے نیپرا سے رجوع کر لیا اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی سنیارٹی لسٹ جاری ، کون کس نمبر پر تفصیلات سب نیوز پر ملکی سیاست میں اہم پیش رفت متوقع، وزیراعظم شہباز شریف کی چوہدری نثار سے ملاقات فرزند پاکستان ایوارڈ ملنے پر چوہدری شفقت کا اظہارِ تشکر، وطن کیلئے زرمبادلہ اور مضبوط معیشت کی خواہش کا اظہار وزیراعظم کا بجلی کے بلوں میں ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلانCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ہائیکورٹ کے اسلام آباد
پڑھیں:
صدر مملکت نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی سنیارٹی طے کردی
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 جون 2025ء ) صدر مملکت آصف علی زرداری کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی سینارٹی طے کردی گئی۔ سینئر کورٹ رپورٹر حسنات ملک کے مطابق صدر مملکت نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کرتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ کےججز کی سنیارٹی طے کردی ہے، صدرِ پاکستان نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کی سنیارٹی کا تعین کرتے ہوئے جسٹس سرفراز ڈوگر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کا سینیئر ترین جج قرار دے دیا، اس کے علاوہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں 3 مختلف ہائی کورٹس کے 3 ججوں کے تبادلے بھی مستقل بنیادوں پر کر دیئے گئے، اس حوالے سے وزارت قانون و انصاف نے نوٹی فکیشن جاری کر دیا۔ بتایا جارہا ہے کہ سپریم کورٹ نے 19 جون کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے تین ججز کے تبادلے اور سینیارٹی سے متعلق مختصر فیصلہ جاری کیا تھا، جس میں تین دو کے تناسب سے ججز کے تبادلے کو آئین و قانون کے مطابق قرار دیا گیا، عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ججز کا تبادلہ تاحال عارضی یا مستقل ہے اس کا فیصلہ صدر پاکستان کریں گے جب کہ سینیارٹی کے معاملے کو بھی صدر مملکت کے پاس بھجوا دیا گیا ہے تاکہ وہ جلد از جلد اس پر فیصلہ کریں۔(جاری ہے)
یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ کی سربراہی جسٹس محمد علی مظہر نے کی، دیگر ججز میں جسٹس نعیم اختر افغان، جسٹس شاہد بلال، جسٹس صلاح الدین پنہور اور جسٹس شکیل احمد شامل تھے، اکثریتی فیصلے سے جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس شاہد بلال اور جسٹس صلاح الدین پنہور نے اتفاق کیا جب کہ جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شکیل احمد نے اختلافی نوٹ تحریر کیا، فیصلے میں مزید کہا گیا کہ جب تک صدر پاکستان اس حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں کرتے جسٹس سرفراز ڈوگر اسلام آباد ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس کے طور پر فرائض انجام دیتے رہیں گے۔ دوسری طرف اسلام آباد ہائی کورٹ کے پانچ ججز نے ججز ٹرانسفر اور سینیارٹی کیس پر سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل دائر کر دی ہے، اس ضمن میں معروف وکیل منیر اے ملک نے ججز کی جانب سے سپریم کورٹ میں یہ اپیل دائر کی ہے جس میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ 19 جون کو سنایا گیا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اور اپیل کے فیصلے تک اس فیصلے کو معطل رکھا جائے۔ بتایا گیا ہے کہ ججز ٹرانسفر اور سینیارٹی کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز نے سٹے آرڈر کی بھی درخواست دائر کی ہے، قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور دیگر 2 ٹرانسفر ججز کو کیس کے فیصلے تک کام سے روکنے اور جوڈیشل کمیشن کو جسٹس سرفراز ڈوگر کو مستقل چیف جسٹس بنانے سے روکنے کی بھی استدعا کی گئی ہے، اس کے ساتھ ہی اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز نے صدر کو بھی ججز سینیارٹی کے تعین سے روکنے کی استدعا کی ہے۔