Express News:
2025-11-19@01:55:12 GMT

فیلڈ مارشل کے اوور سیز سے خطاب

اشاعت کی تاریخ: 14th, August 2025 GMT

فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کے اوور سیز پاکستانیوں سے خطاب اب ایک معمول بنتے جا رہے ہیں۔ شروع تو اسلام آباد میں اوورسیز کنونشن سے ہوئے پھر امریکا میں وہ دو بار اوورسیز پاکستانیوں سے خطاب کر چکے ہیں۔ اب انھوں نے برسلز میں بھی اوور سیز پاکستانیوں کے ایک جلسہ عام سے خطاب کیا ہے۔ اس طرح اب تک وہ چند ماہ میں اوور سیز پاکستانیوں کے چار اجتماعات سے خطاب کر چکے ہیں۔

یہ درست ہے کہ اوور سیز پاکستانیوں کے بارے میں ایک رائے اور تاثر یہی تھا کہ وہ تحریک انصاف کے ساتھ ہیں اور فوج کے مخالف ہیں۔ لیکن فیلڈ مارشل کے خطابات اس تاثر کو ختم کر رہے ہیں۔ وہ اوور سیز پاکستانیوں کے بارے میں رائے بدل رہے ہیں۔

ان خطابات سے تحریک انصاف اوور سیز کمزور ہو رہی ہے اور فوج کے بارے میں رائے بھی بدل رہی ہے۔ اس لیے ان کے خطاب کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں۔ ویسے بھی پاکستان میں فوج کے کور کمانڈر اور بالخصوص ڈی جی آئی ایس پی آر نوجوانوں سے خطاب کر رہے ہیں، یونیورسٹیوں میں جا رہے ہیں، نوجوانوں سے بات کر رہے ہیں۔

اس کا مقصد بھی یہی ہے کہ نوجوانوں میں فوج کے بارے میں رائے بدلی جائے۔ ملک کے نوجوانوں کے ساتھ ڈائیلاگ کیا جائے۔ ان کے سوالات کے جواب دیے جائیں۔

فیلڈ مارشل عاصم منیر اس دفعہ امریکا کے شہر ٹامپا گئے جہاں امریکا کی سینٹر ل کمانڈ کا ہیڈ کوارٹر ہے۔ وہ وہاں کمان کی تبدیلی کی تقریب میں گئے۔ اس تقریب کے بعد انھوں نے وہاں اوور سیز پاکستانیوں سے خطاب کیا۔ یہاں ایک ہال میں ڈنر ہوا۔ جہاں پہلے فیلڈ مارشل نے خطاب کیا بعد میں سوالوں کے جواب بھی دیے۔

یہاں فیلڈ مارشل کو یہ سوال بھی ہوا کہ ایسی خبریں بھی آ رہی ہیں کہ آپ صدر مملکت کا عہدہ سنبھالنے کا ارادہ رکھتے ہیں ۔ فیلڈ مارشل نے ایسی تمام افواہوں کی سختی سے تردید کی اور واضح کیا کہ وہ کوئی سیاسی عہدہ لینے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے۔ انھوں نے کہا کہ وہ فوج کے سربراہ کے طور پر خوش ہیں۔ وہ ملک کی جو خدمت کرنا چاہتے ہیں وہ بطور آرمی چیف کر سکتے ہیں۔

ایسا کوئی کام نہیں جو وہ بطور آرمی چیف نہیں کر سکتے اور اس کے لیے انھیں کوئی سیاسی عہدہ لینے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے واضح کیا کہ ان کے کوئی سیاسی عزائم نہیں ہے، وہ فوجی ہیں اور فوجی ہی رہنا چاہتے ہیں۔

فیلڈ مارشل کی اوور سیز پاکستانیوں کی تقاریر کا محور بھارت ہی نظر آرہا ہے۔ امریکا میں بھی ان کی تقریر کا بڑا حصہ بھارت کے حوالے سے تھا۔ اسی طرح برسلز میں بھی ان کی تقریر کا بڑا حصہ بھارت پر ہی تھا۔ برسلز میں یہ تقریب ایک قلعہ کے باغ میں ہوئی جس کے چاروں طرف جھیل تھی۔

ایک خوبصورت باغ کے درمیان میں کرسیاں اور اسٹیج لگایا گیا تھا۔ اسٹیج پر فیلڈ مارشل تھے اور باقی سب نیچے بیٹھے ہوئے تھے۔ بتایا گیا ہے کہ برسلز میں فیلڈ مارشل نے تقریبا دو گھنٹے خطاب کیا۔ اس میں ڈیڑھ گھنٹہ بھارت کے بارے میں تھا باقی پاکستان کے معاشی مستقبل کے بارے میں تھا۔

وہ پاکستان کے سیاسی معاملات اور سیاسی صورتحال کے بارے میں کوئی بات نہیں کرتے۔ ان کی تقاریر میں سیاست نہیں ہوتی۔ اگر کوئی سوال ہو جائے تو اس کا بھی محتاط جواب دیا جاتا ہے۔

فیلڈ مارشل پاکستان کے معاشی مستقبل کے بارے میں پر امید ہیں۔ وہ بتاتے ہیں کہ 2030تک پاکستان دنیا کی بیس بڑی معیشت میں شامل ہو جائے گا۔ وہ کہہ رہے ہیں کہ 2030 تک پاکستان جی ٹونٹی کا ممبر بن جائے گا۔ ان کے مطابق پاکستان اپنے معدنی وسائل کی مدد سے آیندہ چند سال میںاپنے تمام قرضے اتار دے گا۔

وہ کہہ رہے ہیں کہ پاکستان کے معاشی حالات بدلنے والے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ جب وہ آرمی چیف بنے تھے تو ملک ڈیفالٹ کے قریب تھا، سیاسی اتنشار تھا، آج صورتحال مختلف ہے، ہم معاشی استحکام کی طرف ہیں اور سیاسی انتشار بھی ختم ہو گیا ہے۔

میں نے پہلے بھی لکھا ہے کہ پاکستان میں کچھ دوست ایسی خبریں پھیلا رہے ہیں کہ نظام کو خطرہ ہے۔ دوست فیلڈ مارشل کے ان خطابات سے بھی یہی تاثر دے رہے ہیں کہ معاملہ خراب ہے۔ لیکن میں نے ان دونوں خطاب سننے والے متعدد لوگوں سے بات کی ہے۔ وہ بتا رہے ہیں کہ فیلڈ مارشل اپنی تقاریر میں حکومت کی کارکردگی کی بہت تعریف کر رہے ہیں، وہ وزیر اعظم شہباز شریف کی بہت تعریف کر رہے ہیں۔

وہ حکومت کی کارکردگی سے بہت مطمئن نظر آرہے ہیں، ان کی تقاریر سے کہیں بھی یہ تاثر نہیں مل رہا کہ وہ حکومت سے ناراض ہیں، وہ حکومت کی کارکردگی سے خوش نہیں ہیں۔ امریکا ٹامپا میں خواتین کے حوالے سے سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ پاکستان کے سب سے بڑ ے صوبہ کی وزیر اعلیٰ خاتون ہے۔ وہ وزیر اعلیٰ مریم نواز کی بات کر رہے تھے۔ اس موقع پر انھوں نے وزیر اعلیٰ مریم نواز کی بہت تعریف بھی کی۔

فیلڈ مارشل کے خطابات کے سیاسی محرکات تلاش کیے جا رہے ہیں۔ لوگوں کی رائے ہے کہ ان کے سیاسی اہداف ہیں ، اس لیے وہ اوور سیز سے خطاب کر رہے ہیں۔ پہلے گراؤنڈ تیارکی جائے گی پھر ملک میں کھیل شروع ہوگا۔

لیکن میں نہیں سمجھتا، کوئی سیاسی ایجنڈا ہے۔ میری رائے میں اوور سیز میں فوج کے امیج کو ٹھیک کرنا واحد ایجنڈا ہے۔ پاکستان کا مثبت امیج پیش کرنا ایجنڈا ہے۔ ملک کے بارے میں بد گمانی ختم کرنا ہی اصل ہدف ہے۔

یہ سوال اپنی جگہ موجود ہے کہ کیا ملک کے آرمی چیف کو اوور سیز کے ساتھ ایسے خطاب کرنا چاہیے۔ لوگوں کی یہ بھی رائے کہ اس طرح خطاب کرنا سیاست کے زمرے میں آتا ہے۔ لیکن پھر آپ کہیں گے کہ پاکستان میں نوجوانوں سے فوج کے جنرلز کا خطاب بھی ایسے ہی تناظر میں دیکھا جاتا ہے۔

لیکن میں سمجھتا ہوں کہ مخالف پراپیگنڈے کو ختم کرنے کے لیے یہ حکمت عملی بنائی گئی ہے۔ اس سے زیادہ اس میں کچھ نہیں۔ لیکن دوست نہیں مان رہے۔ وہ بضد ہیں کہ سیاسی اہداف ہیں۔ اب اس کا تو وقت ہی فیصلہ کرے گا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اوور سیز پاکستانیوں کے فیلڈ مارشل کے کے بارے میں کہ پاکستان پاکستان کے کوئی سیاسی رہے ہیں کہ کر رہے ہیں ا رہے ہیں ا رمی چیف خطاب کیا انھوں نے خطاب کی فوج کے

پڑھیں:

جنگ مسلط کرنیوالوں کو اسی طرح جواب دینگے جیسا مئی میں دیا‘ فیلڈ مارشل

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251117-01-22
اسلام آباد /راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک /صباح نیوز) چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا ہے کہ بھارت کے خلاف جنگ میں اللہ نے پاکستان کو سربلند کیا، پاکستان امن پسند ملک ہے، جنگ مسلط کرنے والوں کو اسی طرح جواب دیں گے جیسے مئی میں دیا تھا۔ ایوان صدر میں اردن کے بادشاہ کے اعزاز میں ظہرانے میں شرکت کے موقع پر فیلڈ مارشل عاصم منیر نے تقریب کے دوران غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان جب اللہ پر بھروسہ کرتا ہے تو دشمن پر پھینکی مٹی کو بھی میزائل بنا دیتا ہے، اللہ کے حکم کے مطابق اپنے فرائض کی انجام دہی کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ اللہ کے شکرگزار ہیں جس نے ہمیں فتح دلوائی، یہ کامیابی اللہ کی طرف سے ہے۔ فیلڈ مارشل نے غزوہ احد سے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے قرآنی آیات کا حوالہ بھی دیا۔ صدر مملکت آصف علی زرداری نے اردن کے شاہ عبداللہ کو اعلیٰ ترین سول ایوارڈ سے نوازا۔ صدر مملکت آصف علی زرداری اور شاہ عبداللہ دوم کی ملاقات ہوئی۔شاہِ اردن نے صدر آصف علی زرداری کو ’’وسامْ النّہضہ المرصّع‘‘ (آرڈر آف دی رینیسانس) سے نوازا، جو سربراہانِ مملکت اور معزز شخصیات کو دیا جاتا ہے۔تقریب میں اعلیٰ سول و عسکری حکام بشمول وزیر اعظم محمد شہباز شریف، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، ائر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو اور ایڈمرل نوید اشرف اور وفاقی کابینہ کے ارکان سمیت سفرا بھی موجود تھے۔ صدر آصف علی زرداری نے پاکستان اور اردن کے دیرینہ، برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا جبکہ دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعاون کو نئے شعبوں تک توسیع دینے پر اتفاق کیا۔ صدر مملکت اور شاہ عبداللہ دوم نے 2 ریاستی حل کے تحت آزاد، خودمختار اور قابلِ عمل فلسطینی ریاست کے قیام پر زور دیا۔ اردن کے بادشاہ شاہ عبداللہ دوم نے پاکستان کے دفاعی ادارے گلوبل انڈسٹریل اینڈ ڈیفنس سلوشنز کا دورہ کیا۔ (آئی ایس پی آر) کے مطابق شاہ عبداللہ دوم کے ہمراہ شہزادی سلمیٰ بنت عبداللہ سمیت سول و عسکری حکام کا اعلیٰ سطح وفد بھی موجود تھا۔ ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ دفاعی ادارے کے دورے کے موقع پر فیلڈ مارشل سیّد عاصم منیر نے شاہ اردن اور ان کے وفد کا گرم جوشی سے استقبال کیا اور تفصیلی بریفنگ دی جس میں پاکستان کی مقامی دفاعی پیداوار، تکنیکی جدت اور اردن کے ساتھ دوطرفہ دفاعی تعاون کے امکانات پیش کیے گئے۔بعد ازاں شاہ عبداللہ دوم نے ٹلہ فیلڈ فائرنگ رینجز کا بھی دورہ کیا، جس میں وزیراعظم شہباز شریف بھی موجود تھے، اس موقع پر آذربائیجان کے وزیر دفاعی صنعت نے بھی شرکت کی، اردن کے بادشاہ اور دیگر مہمانوں نے فائر کا مشاہدہ کیا۔ جس میں زمینی، فضائی اور ملٹی ڈومین آپریشنز کا عملی مظاہرہ کیا گیا، اردن کے بادشاہ نے جوانوں اور ہوائی عملے کی تربیت، پیشہ ورانہ مہارت اور عملی صلاحیتوں کی بھرپور تعریف کی۔اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے کہاکہ پاکستان اردن کے بادشاہ اور اردن کے عوام کے لیے گہرا احترام اور محبت رکھتا ہے، اور یہ دورہ دونوں ممالک کے دیرینہ تعلقات، باہمی اعتماد اور امن و ترقی کے مشترکہ مقصد کی عکاسی کرتا ہے۔ترجمان پاک فوج کا مزید کہنا تھا کہ دورے کے دوران فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے پاکستان اور اردن کے درمیان مضبوط دفاعی شراکت داری پر زور دیا اور مستقبل میں عسکری تعاون کو مزید بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری ہاشمی سلطنت اردن کے فرمانرواشاہ عبداللہ دوم ابن الحسین کو نشان پاکستان سے نوازرہے ہیں،ان سیٹ میں اردن فرمانروا کوگلوبل انڈسٹریل اینڈ ڈیفنس سلوشنزکے دورے کے موقع پر پاک فوج کے افسر بریفنگ دے رہے ہیں

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • 27 ویں ترمیم: اتنی جھنجھناہٹ کیوں
  • ٹرولنگ کی کبھی حمایت نہیں کی، بیرسٹر گوہر پی ٹی آئی ٹرولز کے خلاف بول پڑے
  • فیلڈ مارشل کا بروقت انتباہ
  • جارحیت پر مئی جیسا جواب: فیلڈ مارشل
  • جنگ مسلط کرنیوالوں کو مئی جیسا جواب ملے گا، فیلڈ مارشل
  • جنگ مسلط کرنیوالوں کو اسی طرح جواب دینگے جیسا مئی میں دیا‘ فیلڈ مارشل
  • وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی فیلڈ مارشل عاصم منیر کی تعریف
  • سید عاصم منیر سے بہتر کون ہو سکتا ہے؟ فیلڈ مارشل کی نئی تقرری پر مریم نواز کا تبصرہ
  • فیلڈ مارشل امریکی صدر کو ہمارے معدنیات پیش کر رہے ہیں، ایاز جوگیزئی
  • پاکستان، افغانستان کشیدگی، ثالثی کیلئے تیار، روس: فیلڈ مارشل نے دہشتگردی قبول نہ کرنے کا واضح پیغام بھیجا، محسن نقوی