بارشوں کے باعث ممکنہ سیلاب کے حوالے سے الرٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
این ڈی ایم اے نے آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران ملک کے مختلف علاقوں میں مزید بارشوں کی پیشگوئی کرتے ہوئے الرٹ جاری کردیا ہے۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق آئندہ 24 سے 48 گھنٹوں میں مختلف شہروں میں شدید بارشیں متوقع ہیں، جن کے باعث بعض علاقوں میں سیلابی صورت حال پیدا ہوسکتی ہے۔
ادارے کا کہنا ہے کہ پنجاب کے کئی اضلاع میں سیلاب کا خطرہ موجود ہے، جبکہ سندھ کے مختلف شہروں میں بھی تیز بارشوں کا امکان ہے۔ خیبر پختونخوا کے بعض علاقوں میں طوفانی بارشیں متوقع ہیں۔
حکام نے خبردار کیا ہے کہ گلگت بلتستان کے چند مقامات پر گلیشیئر پگھلنے سے ممکنہ سیلاب کا خدشہ ہے، جبکہ آزاد کشمیر میں بھی شدید بارشوں کے باعث شہری سیلاب (اربن فلڈنگ) کا خطرہ موجود ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پنجاب میں ممکنہ سیلاب کا خدشہ، پی ڈی ایم اے کی وارننگ
صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی یعنی پی ڈی ایم اے پنجاب نے خبردار کیا ہے کہ بالائی علاقوں میں متوقع بارشوں اور بھارت کی جانب سے پانی کے ممکنہ اخراج کے باعث صوبے کی دریاؤں میں سیلابی صورتِ حال پیدا ہوسکتی ہے۔
پی ڈی ایم اے کے ترجمان کے مطابق خدشہ ہے کہ بھارت آئندہ 2 روز میں دریائے ستلج میں پانی چھوڑ سکتا ہے کیونکہ بھارتی ڈیموں میں پانی کی سطح غیر معمولی طور پر بڑھ گئی ہے۔ بھاکڑا ڈیم 61 فیصد، پونگ ڈیم 76 فیصد اور تھین ڈیم 64 فیصد بھر چکے ہیں۔
پی ڈی ایم اے پنجاب کے ڈائریکٹر جنرل عرفان علی کتھیا نے بتایا کہ پی ڈی ایم اے پنجاب، انڈس ریورسسٹم اتھارٹی یعنی ارسا اور محکمہ آبپاشی دریاؤں اور ڈیموں کی صورتِ حال کو 24 گھنٹے مانیٹر کر رہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ گنڈا سنگھ کے مقام پر دریائے ستلج کا پانی معمول پر آ گیا ہے، تاہم بہاؤ میں دوبارہ اضافے کا خطرہ موجود ہے۔
یہ بھی پڑھیں:مون سون بارشوں کا نیا سلسلہ 13 اگست سے شروع ہوسکتا ہے، ڈی جی پی ڈی ایم اے
عرفان علی کتھیا نے کہا کہ دریائے چناب میں مرالہ، کھنکی اور قادر آباد کے مقامات پر درمیانے سے بلند درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے اور اس حوالے سے وارننگ جاری کر دی گئی ہے۔
پی ڈی ایم اے نے تمام کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز اور متعلقہ محکموں کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت دی ہے۔ دریائی کناروں پر رہنے والے شہریوں سے کہا گیا ہے کہ فوراً محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں اور ہنگامی انخلا کی صورت میں انتظامیہ سے تعاون کریں۔
ترجمان نے عوام کو خبردار کیا کہ سیلابی حالات میں دریا، نہر، برساتی نالوں اور تالاب میں نہانے سے گریز کریں، اور دریاؤں کے کناروں پر پکنک یا غیر ضروری آمدورفت سے پرہیز کریں۔ والدین کو بچوں کو دریا اور نالوں کے قریب جانے سے روکنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔ کسی بھی ہنگامی صورت حال میں شہری پی ڈی ایم اے پنجاب کی ہیلپ لائن 1129 پر رابطہ کر سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں:14 سے 23 اگست تک مون بارشوں کا نیا اسپیل، سیلاب و اربن فلڈنگ کے خدشات
ادھروزیراعظم شہباز شریف نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی یعنی این ڈی ایم اے کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک کے ساتھ ملاقات میں ہدایت کی کہ حالیہ بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ افراد کی مدد اور بحالی کے لیے صوبوں کے ساتھ مزید مضبوط روابط قائم کیے جائیں اور ممکنہ خطرات کے پیشِ نظر بروقت وارننگ متاثرہ علاقوں کے عوام تک پہنچائی جائے۔
وزیراعظم کو گلگت بلتستان میں ارلی وارننگ سسٹم کے قیام اور وزارت ماحولیاتی تبدیلی کے ساتھ تعاون پر پیشرفت سے بھی آگاہ کیا گیا۔
دوسری جانب ارسا نے منگل کو مختلف مقامات سے 3 لاکھ 75 ہزار 200 کیوسک پانی کا اخراج کیا، جب کہ پانی کا مجموعی بہاؤ 4 لاکھ کیوسک ریکارڈ ہوا، تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح 1546.50 فٹ رہی، جو ڈیڈ لیول سے 144.50 فٹ زیادہ ہے۔ منگلا ڈیم میں سطحِ آب 1206.50 فٹ رہی، جو ڈیڈ لیول سے 156.50 فٹ زیادہ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ارسا ارلی وارننگ سسٹم انڈس ریور سسٹم اتھارٹی پی ڈی ایم اے دریائے ستلج ڈیڈ لیول گلگت بلتستان لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک ماحولیاتی تبدیلی نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی وارننگ