خیبرپختونخوا میں مزید بارشوں اور ممکنہ سیلاب کا خدشہ، پی ڈی ایم اے کا الرٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
خیبرپختونخوا میں مزید بارشوں اور ممکنہ سیلاب کا خدشہ، پی ڈی ایم اے کا الرٹ جاری WhatsAppFacebookTwitter 0 29 June, 2025 سب نیوز
پشاور: خیبرپختونخوا میں آئندہ 24 سے 48 گھنٹوں کے دوران مزید بارشوں کی پیش گوئی کے بعد صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے ہنگامی الرٹ جاری کر دیا ہے۔
ہنگامی الرٹ کے مطابق مختلف اضلاع میں سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور شہری علاقوں میں اربن فلڈنگ کا خطرہ ظاہر کیا گیا ہے۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق سوات، چترال، ایبٹ آباد، مانسہرہ، پشاور، بنوں اور وزیرستان کے علاقوں میں شدید بارشوں سے ندی نالوں میں طغیانی اور سیلابی کیفیت پیدا ہونے کا امکان ہے۔
دریائے سوات، پنجکوڑا اور ان کی معاون ندیوں میں پانی کی سطح میں نمایاں اضافہ متوقع ہے، جبکہ دریائے کابل میں آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران کم درجے کے سیلاب کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور نشیبی علاقوں میں مقامی ندی نالوں کے طغیانی میں آنے کا امکان بھی موجود ہے، جس کے باعث پی ڈی ایم اے نے ضلعی انتظامیہ کو الرٹ جاری کرتے ہوئے پیشگی اقدامات کی ہدایت جاری کر دی ہے۔
ریسکیو 1122 اور دیگر امدادی اداروں کو چوکنا رہنے، دستیاب وسائل کو بروئے کار لانے، اور ایمرجنسی رسپانس کو یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
پی ڈی ایم اے نے مقامی انتظامیہ کو حساس مقامات پر ٹریفک کنٹرول، ندی نالوں اور ڈرینج سسٹمز کی صفائی، اور متبادل راستوں کی نشاندہی کی ہدایت بھی دی ہے۔
مزید برآں، کسانوں کو فصلوں کی جلد کٹائی اور محفوظ مقامات پر ذخیرہ کرنے جبکہ مویشی پال حضرات کو اپنے جانوروں کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔
پی ڈی ایم اے نے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ آندھی، ژالہ باری یا گرج چمک کے دوران محفوظ مقامات پر پناہ لیں اور بلا ضرورت سفر سے گریز کریں۔ قومی و صوبائی شاہراہوں پر سفر کرنے والے مسافروں کو محتاط رہنے اور ممکنہ متبادل راستے اختیار کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
پی ڈی ایم اے نے تمام اداروں کو ہدایت کی ہے کہ موسمی الرٹس مقامی زبانوں میں عوام تک پہنچائے جائیں تاکہ کسی بھی ہنگامی صورت حال سے بروقت نمٹا جا سکے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسرائیل کا حماس کے بانی رہنما اور حزب اللہ کے سینئر کمانڈر کو شہید کرنے کا دعویٰ اسرائیل کا حماس کے بانی رہنما اور حزب اللہ کے سینئر کمانڈر کو شہید کرنے کا دعویٰ سب سے زیادہ افزودہ یورینییم رکھنے والی ایرانی ایٹمی تنصیبات پر بنکر بسٹر استعمال نہیں کیے، اعلیٰ امریکی جنرل کے انکشافات پاکستان اور چین میں 3.7 ارب ڈالر قرض کے معاہدے، زرمبادلہ ذخائر 12.4 ارب ڈالر تک پہنچ گئے ‘فلسطین کو آزاد کرو’ برطانیہ میں کنسرٹ کے دوران گلوکاروں نے فلسطین کی حمایت اور اسرائیل مخالف نعرے لگادیے محبت کی شادی پھر طلاق، تیونس سے آئی لڑکی کو سفارخانے نے اسلام آباد پہنچا دیا چین، ایک ماہ میں 93 ہزار میگاواٹ کے سولر پینلز لگانے کا نیا ریکارڈ قائم
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پی ڈی ایم اے نے علاقوں میں الرٹ جاری کے دوران کی ہدایت
پڑھیں:
کچے کے علاقوں میں ٹارگٹڈ آپریشنز کو تیز کر دیا ،کھدیو ہمنانی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک )حکومتِ سندھ کے ترجمان سکھدیو ہمنانی نے بتایا کہ وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایات پر 100 اسپیشل سیکیورٹی یونٹ (SSU) کمانڈوز کی اسٹریٹجک طور پر اہم کندھکوٹ–گھوٹکی پل پر تعیناتی سے سیکیورٹی مزید مضبوط ہوئی ہے، عوامی آمدورفت محفوظ ہوئی ہے اور اہم تنصیبات کا تحفظ یقینی بنایا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گھوٹکی اور سکھر کے کچے میں پولیس کی حالیہ کارروائیوں نے بدنام ڈاکو سرداروں کے اْس نیٹ ورک کو خاص طور پر نشانہ بنایا ہے جو سندھ اور پنجاب میں قتل و اغوا کی سنگین وارداتوں میں ملوث رہا ہے۔سکھدیو ہمنانی نے کہا کہ سندھ حکومت نے کشمور، گھوٹکی، شکارپور اور ملحقہ کچے کے علاقوں میں ٹارگٹڈ آپریشنز کو تیز کر دیا ہے، جس کے نتیجے میں جرائم پیشہ گروہوں کو بڑا نقصان ہوا ہے۔ مسلسل دباؤ کے باعث حریف ڈاکو گروہوں میں باہمی لڑائی بھی شروع ہوگئی ہے، جس سے ان کے نیٹ ورک مزید کمزور ہو رہے ہیں۔سکھدیو ہمنانی نے شہریوں کے تحفظ کے لیے شہادت پانے والے پولیس اہلکاروں کو خراج تحسین بھی پیش کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ اس بھرپور کارروائی کے خاطر خواہ نتائج سامنے آئے ہیں۔ حالیہ آپریشنز میں 170 سے زائد ڈاکو مارے جا چکے ہیں جبکہ سیکڑوں گرفتار یا زخمی ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ سندھ کی منظم ’’سرنڈر اور ری ہیبلیٹیشن پالیسی‘‘ کے تحت درجنوں ڈاکوؤں نے خود کو رضاکارانہ طور پر پولیس کے حوالے کیا ہے، اپنے ہتھیار جمع کروائے ہیں اور نگرانی میں قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے معاشرے میں دوبارہ شمولیت پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ ہمنانی نے زور دیا کہ ’’یہ کوئی عام معافی نہیں بلکہ ایک مشروط پروگرام ہے جو جرم چھوڑنے والوں کو قانون کا پابند شہری بن کر اپنی زندگی دوبارہ شروع کرنے کا موقع دیتا ہے۔انہوں نے یقین دلایا کہ کچے کے علاقے سے ڈاکوؤں کا مکمل خاتمہ اور امن کی بحالی کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔ ’’حکومتِ سندھ صوبے کے تمام کچے علاقوں میں امن، ترقی اور قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں، مقامی انتظامیہ اور کمیونٹی اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ اپنا کام جاری رکھے گی۔