حماس کا جنگ بندی کے متعلق اسکائی نیوز العربیہ کی رپورٹ پر سخت ردعمل
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
میڈیا اداروں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ ایسی بےبنیاد خبروں کی اشاعت سے گریز کریں اور صحافتی دیانت و صداقت کو مقدم رکھیں۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کا "اسکائی نیوز عربیہ" کی من گھڑت رپورٹ پر شدید ردعمل آیا ہے۔ تحریکِ مزاحمت اسلامی حماس نے "اسکائی نیوز عربیہ" کی جانب سے ایک نامعلوم فلسطینی ذریعے کے حوالے سے شائع کردہ خبر کو مکمل طور پر جھوٹ، بےبنیاد اور گمراہ کن قرار دیتے ہوئے اسکی سخت الفاظ میں تردید کی ہے۔ اس رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ "حماس" نے جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے لیے کچھ شرائط رکھ دی ہیں۔ حماس نے واضح کیا ہے کہ یہ خبر سراسر جھوٹ اور من گھڑت افتراء ہے جسکا تحریک حماس کے مؤقف سے کوئی تعلق نہیں، جھوٹی اطلاعات کا مقصد جنگی جرائم سے توجہ ہٹانا، فلسطینی مزاحمت اور تحریکِ حماس کو بدنام کرنا، اور صہیونی بیانیے کو فروغ دینا ہے۔
حماس کا مؤقف نہایت واضح، دوٹوک اور عوامی سطح پر موجود ہے؛ ہم کبھی بھی نام نہاد "نامعلوم ذرائع" کے ذریعے اپنی شرائط یا مؤقف پیش نہیں کرتے۔ جب قابض صہیونی نظام غزہ کی ناقابلِ تسخیر مزاحمت کو شکست دینے میں ناکام ہوجاتا ہے، تو وہ منظم میڈیا مہم کے ذریعے تحریکِ مزاحمت کو بدنام کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ حماس نے میڈیا اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایسی بےبنیاد خبروں کی اشاعت سے گریز کریں اور صحافتی دیانت و صداقت کو مقدم رکھیں۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
عبرانی زبان میں درجنوں شاندار اور حیران کن موضوعات پر ڈاکمنٹریز بنائی جا سکتی ہیں، تسنیم نیوز
پہلی ایرانی عبرانی زبان کی دستاویزی فلم "موشکها بر فراز بازان" (بازان کے اوپر میزائل) کے فارسی ورژن کی نمائش کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے تسنیم میوز کے معاون سربراہ نے کہا کہ اس دستاویزی فلم پر اسرائیلی میڈیا اور فوج کی جانب سے جو وسیع ردعمل سامنے آیا، وہ مکمل طور پر دفاعی اور انفعالی تھا۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی نیوز ایجنسی تسنیم کے معاون سربراہ عبدالله عبداللهی پہلی ایرانی عبرانی زبان کی دستاویزی فلم "موشکها بر فراز بازان" (بازان کے اوپر میزائل) کے فارسی ورژن کی نمائش کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس دستاویزی فلم پر اسرائیلی میڈیا اور فوج کی جانب سے جو وسیع ردعمل سامنے آیا، وہ مکمل طور پر دفاعی اور انفعالی تھا، جو واضح طور پر دکھاتا ہے کہ مقبوضہ سرزمینوں میں عوامی رائے کس قدر "مستحکم روایت" کے مقابلے میں کمزور اور نحیف چیز ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکام نے میڈیا کے گرد جو فولاد نما حصار کھڑا کیا ہوا ہے، وہ سمجھتے ہیں کہ اس سے اسرائیلی عوام کو مکمل کنٹرول میں رکھ لیں گے، لیکن عبری سوشل میڈیا پر ہونے والی گفتگو اور تسنیم کی دستاویزی فلم پر آنے والے تبصروں سے واضح ہوا ہے کہ خود اسرائیلی عوام اپنے حکمرانوں کی سرکاری کہانیوں پر بداعتمادی رکھتے ہیں اور حقیقت سننے کے لیے بے چین ہیں۔
عبداللهی نے مزید کہا کہ ضروری ہے کہ ہم شناخت کی جنگ (Cognitive Warfare) میں دفاعی پوزیشن سے نکل کر حملہ آور میڈیا حکمتِ عملی اختیار کریں، اس دستاویزی فلم نے ثابت کیا کہ اگر ایرانی میڈیا اس میدان میں زیادہ سرگرم ہو تو بیانیاتی جنگ میں شاندار کامیابیاں ممکن ہیں، موشکها بر فراز بازان صرف پہلا قدم ہے، جبکہ ایران کے پاس بے شمار باصلاحیت اور باشعور دستاویزی فلم ساز موجود ہیں جو اس میدان میں مزید مؤثر اور گہری ضرب لگانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، اس دستاویزی فلم کے دیگر زبانوں کے ورژن بھی شائع کیے جائیں گے۔