حافظ نعیم پنجاب میں بیٹھ کر سندھ بلدیاتی نظام کو ٹارگٹ کر رہے ہیں، شرجیل میمن
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
کراچی:
سندھ کے سینیئر وزیر شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ سیاسی منافقت کی انتہا ہے، پنجاب میں بیٹھ کر حافظ نعیم سندھ بلدیاتی نظام کو ٹارگٹ کر رہے ہیں، حالانکہ بلدیاتی انتخابات پنجاب میں نہیں ہوئے۔
جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم کے بیان پر سینیئر وزیر شرجیل انعام میمن نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے حافظ نعیم اب تک میئر نہ بن سکنے کے صدمے سے نہیں نکلے ہیں۔ سندھ میں بلدیاتی نظام اپنی آئینی حدود کے اندر کام کر رہا ہے، جماعت اسلامی کا کام عوام کو گمراہ کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر حافظ نعیم کو سندھ کے بلدیاتی نظام سے اتنا ہی مسئلہ ہے تو وہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں بھی اسی شد و مد سے آواز کیوں نہیں اٹھاتے، حافظ نعیم کی جانب سے اپنی سیاسی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے حکومت سندھ پر الزامات لگانا مناسب نہیں۔
شرجیل میمن نے کہا کہ حافظ نعیم شاید بھول رہے ہیں کہ پی ٹی آئی کے جن ممبران پر انہوں نے مقدمے قائم کiے تھے، انہوں نے حافظ نعیم کو ووٹ دینا پسند نہیں کیا۔ جماعت اسلامی کو کبھی عوام کے ووٹ سے کراچی کی میئرشپ نہیں ملی، ان کے دو میئر آمریت کے مرہون منت تھے۔
سندھ کے سینیئر وزیر نے کہا کہ جماعت والوں کو بھی اب تعمیری سیاست کرنی چاہیے، نفرت پر مبنی بیانات کے ذریعے عوام کو گمراہ نہ کریں۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان بلدیاتی نظام حافظ نعیم کہا کہ
پڑھیں:
موجودہ حکومت جیت کر نہیں آئی، مسلط کی گئی: حافظ نعیم الرحمان
---فائل فوٹوامیرِ جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے موجودہ حکومت پر تنقید کے تیر برساتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں آئین کو پامال کیا جاتا ہے، موجودہ حکومت جیت کر نہیں آئی، مسلط کی گئی ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جو امتحان بناتا ہے وہی چیک کرتا ہے، یہاں تعلیم اور امتحانات کا نظام دنیا کا فرسودہ ترین نظام ہے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا ہے کہ تعلیم تباہ و برباد ہے، یہ پی ڈی ایم کا نظام ہے، ملک بھر میں اسکول بیچ رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ احتجاج سے اثر ہوتا ہے، 14 اگست کے بعد از سر نو مہم چلائیں گے، پاکستان کو نئے تعلیمی نظام کی ضرورت ہے۔
حافظ نعیم الرحمان کا یہ بھی کہنا ہے کہ کئی ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کر رہے ہیں، اسرائیل کے قبضے کے ساتھ ریاست کو تسلیم کرنے میں کیا بہتری ہے؟۔