فریال محمود بولڈ لباس میں ڈانس ویڈیو کی وجہ سے شدید تنقید کی زد میں
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
اداکارہ فریال محمود ایک بار پھر اپنے نازیبا لباس اور متنازع ڈانس ویڈیو کی وجہ سے سوشل میڈیا پر زیر بحث آ گئیں۔
فریال محمود نے حال ہی میں اپنے آفیشل انسٹاگرام ہینڈل پر ایک بلیک اینڈ وائٹ ویڈیو شیئر کی، جس میں وہ ’نہیں جینا گانے پر بولڈ انداز میں رقص کرتی ہوئی نظر آ رہی ہیں۔ ویڈیو میں فریال نے انتہائی چھوٹا لباس پہن رکھا ہے جس کی وجہ سے انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ویڈیو شیئر کرتے ہوئے فریال محمود نے کیپشن میں لکھا کہ یہ ویڈیو پچھلے سال کی ہے جسے وہ پہلے شیئر نہیں کرنا چاہتی تھیں کیونکہ انہیں لگتا تھا کہ وہ اس میں موٹی نظر آ رہی ہیں۔ تاہم، اب وہ اس ویڈیو کو پوسٹ کرنے پر خوش ہیں اور اسے ایک خوبصورت لمحہ مانتی ہیں۔
فریال نے مزاحیہ انداز میں کہا کہ وہ مزیدار کھانے کے لیے جا رہی ہیں، جبکہ نئے کپڑے خریدنے کا ارادہ بھی رکھتی ہیں۔
اس ویڈیو میں اداکاہ کے بولڈ لباس اور ڈانس پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ جہاں ساتھی فنکار ان کی تعریف کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں وہیں ناقدین اسے سستی شہرت حاصل کرنے کا طریقہ قرار دے رہے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فریال محمود
پڑھیں:
پیغامِ ماضی: بلوچستان کے نواب و سردار اور پاکستان کیلیے قربانیوں کی داستان
یومِ آزادی صرف جشن نہیں، قربانیوں کے تسلسل کی داستان ہے اور تجدیدِ عہد کا دن ہے، یہ دن ہمیں ہمارے آباؤ اجداد کی قربانیوں کی یاد دلاتا ہے۔
چودہ اگست وہ تاریخی دن ہے جب برصغیر کے مسلمانوں کے آزاد اور خودمختار ریاست کا خواب حقیقت میں بدلا۔
یوم آزادی معرکہ حق کے موقع پر پیغام ماضی دیتے ہوئے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے قاضی محمود الحسن نے اپنے پیغام میں کہا کہ ’’مجھے بزرگوں اور والدین سے معلوم ہوا کہ جب قائد اعظم یہاں تشریف لائے تھے۔‘‘
انہوں نے بتایا کہ قائداعظم نے میک موہن، جو اب صادق شہید پارک کے نام سے جانا جاتا ہے، وہاں تاریخی تقریر کی۔ قائدِ اعظم نے انگریزی میں تقریر کی، ان کی کرشماتی شخصیت نے سب کو متاثر کیا، جو لوگ انگریزی نہیں جانتے تھے، وہ بھی جذبے سے سن رہے تھے، جیسے دل کی بات ہو۔
قاضی محمود الحسن نے بتایا کہ نواب محمد خان جوگزائی اور جعفر خان نے پاکستان میں شمولیت کے لیے بھرپور کوشش کی، اپنے میروں اور سرداروں کو قائل کرنا ان کے لیے آسان تھا کیونکہ سب دل سے پاکستان کے خواہشمند تھے۔
قاضی محمود الحسن کا کہنا تھا کہ وہ سب پاکستان کو اسلام کا قلعہ سمجھتے تھے اور آج بھی سمجھتے ہیں، یہاں ٹاؤن ہال میں ووٹنگ ہوئی جہاں تمام نواب و سرداروں نے اجتماعی طور پر پاکستان کے حق میں ووٹ دیا۔