فریال محمود بولڈ لباس میں ڈانس ویڈیو کی وجہ سے شدید تنقید کی زد میں
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
اداکارہ فریال محمود ایک بار پھر اپنے نازیبا لباس اور متنازع ڈانس ویڈیو کی وجہ سے سوشل میڈیا پر زیر بحث آ گئیں۔
فریال محمود نے حال ہی میں اپنے آفیشل انسٹاگرام ہینڈل پر ایک بلیک اینڈ وائٹ ویڈیو شیئر کی، جس میں وہ ’نہیں جینا گانے پر بولڈ انداز میں رقص کرتی ہوئی نظر آ رہی ہیں۔ ویڈیو میں فریال نے انتہائی چھوٹا لباس پہن رکھا ہے جس کی وجہ سے انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ویڈیو شیئر کرتے ہوئے فریال محمود نے کیپشن میں لکھا کہ یہ ویڈیو پچھلے سال کی ہے جسے وہ پہلے شیئر نہیں کرنا چاہتی تھیں کیونکہ انہیں لگتا تھا کہ وہ اس میں موٹی نظر آ رہی ہیں۔ تاہم، اب وہ اس ویڈیو کو پوسٹ کرنے پر خوش ہیں اور اسے ایک خوبصورت لمحہ مانتی ہیں۔
فریال نے مزاحیہ انداز میں کہا کہ وہ مزیدار کھانے کے لیے جا رہی ہیں، جبکہ نئے کپڑے خریدنے کا ارادہ بھی رکھتی ہیں۔
اس ویڈیو میں اداکاہ کے بولڈ لباس اور ڈانس پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ جہاں ساتھی فنکار ان کی تعریف کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں وہیں ناقدین اسے سستی شہرت حاصل کرنے کا طریقہ قرار دے رہے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فریال محمود
پڑھیں:
پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے سگریٹ بنانے والی کمپنی فلپ مورس کی ڈی لسٹ کرنے کی درخواست منظور کر لی
پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) نے سگریٹ بنانے والی بڑی کمپنی فلپ مورس کی انڈیکس سے رضاکارانہ ڈی لسٹ کرنے کی درخواست منظور کر لی۔
یہ بات جمعہ کو جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں بتائی گئی۔
اس کا ہیڈ کوارٹر اسٹیمفورڈ کنیٹی کٹ میں واقع ہے، فلپ مورس پاکستان میں کام کرنے والی نمایاں تمباکو کمپنیوں میں سے ایک ہے اور اس کی مصنوعات میں مارلبرو، پارلیمنٹ، مورون بائے چیسٹر فیلڈ، ڈپلومیٹ، کے ٹو اور ریڈ اینڈ وائٹ جیسے سگریٹ برانڈز شامل ہیں۔
پی ایس ایکس نے کہا کہ فلپ مورس کو پی ایس ایکس ریگولیشن 5.14 اور سیکیورٹیز ایکٹ 2015 کی دفعہ 19 (5) کے تحت رضاکارانہ طور پر ڈی لسٹ کیا گیا ہے، مزید بتایا گیا کہ ڈی لسٹنگ پیر 6 اکتوبر سے مؤثر ہو جائے گی۔
پریس ریلیز میں کہا گیا کہ ’کمپنی کے وہ شیئر ہولڈرز جو اسپانسرز کی جانب سے حصص کی دوبارہ خریداری کے موقع سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں، انہیں ٹاپ لائن سیکیورٹیز سے رابطہ کرنے کی ہدایت کی جاتی ہے۔‘
“کمپنی کے اسپانسر اور پرچیز ایجنٹ پہلے ہی اس بات کی یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ اقلیتی شیئر ہولڈرز کے پاس موجود باقی ماندہ حصص فی شیئر ایک ہزار 300 کی قیمت پر خریدیں گے، اور یہ پیشکش 29 ستمبر 2026 تک کے لیے مؤثر ہے۔’
پریس ریلیز میں مزید کہا گیا کہ حصص کی دوبارہ خریداری کی پیشکش 29 ستمبر 2026 تک برقرار رہے گی۔
یاد رہے کہ رواں سال مئی میں وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین کو آگاہ کیا گیا تھا کہ فلپ مورس پاکستان کی سب سے بڑی تمباکو کمپنی ہے۔