جون میں مہنگائی کی شرح 3 سے 4 فیصد کے درمیان رہنے کی توقع ہے.وفاقی وزارت خزانہ
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔30 جون ۔2025 )وزارت خزانہ نے ماہانہ اقتصادی جائزہ رپورٹ میں کہا ہے کہ صارف قیمت اشاریہ (سی پی آئی) کے مطابق جون میں مہنگائی کی شرح 3 سے 4 فیصد کے درمیان رہنے کی توقع ہے گزشتہ ماہ وزارت خزانہ نے بڑی صنعتوں (ایل ایس ایم) کی ترقی کے بارے میں محتاط رویہ اپناتے ہوئے مئی اور جون کے دوران مہنگائی میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا تھا.
(جاری ہے)
ماہرین وزارت خزانہ کی رپورٹ پر عدم اعتماد کا اظہار کررہے ہیں ان کا کہنا ہے کہ اس کا کوئی امکان نظرنہیں آرہا کہ مہنگائی کی شرح مستحکم ہوگی کیونکہ مسلسل تین سال سے حکومت شرح نمو کے اہداف حاصل کرنے میں مسلسل ناکام رہی ہے ان کا کہنا ہے کہ وزارت میں بیٹھے لوگ محض اعدادوشمار کو اوپر نیچے کرتے رہتے ہیں جن کا شہریوں کی حقیقی زندگی سے کوئی تعلق نہیں . انہوں نے کہا کہ تین سال میں اگر اوسط مہنگائی ہزاروں گنا بڑھی ہے تو چند پوائنٹس کو کم کرنے سے عوام کی زندگیوں پر کیا اثرپڑے گا؟ان کے مسائل تو وہیں کے وہیں تین سال پہلے جو گھرانہ بجلی کی مد میں5سے7ہزاراداکرتا تھا آج اسے30ہزار روپے اداکرنا پڑرہے ہیں لوگ بجلی کا استعمال کم سے کم کررہے ہیں مگر بلوں میں ہرماہ اضافہ ہورہا ہے. انہوں نے کہا کہ یوٹیلٹی بلوں کے علاوہ کھانے پینے کی بنیادی اشیاءکا بھی یہی معاملہ ہے 200روپے کلو تک ملنے والا گھی یا تیل تین سال کے مختصرعرصے میں600روپے تک پہنچا ہے اس لیے حکومتی دعوے قابل اعتماد نہیں . دوسری جانب رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مئی 2025 میں سال بہ سال مہنگائی کی شرح دسمبر کے بعد بلند ترین سطح پر تھی، جو کئی ماہ کے وقفے کے بعد افراطِ زر کے دوبارہ بڑھنے کا اشارہ دیتی ہے ادارہ شماریات پاکستان کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق مئی میں مہنگائی کی شرح 3.46 فیصد رہی، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جون 2025 کے لیے مہنگائی کی شرح 3 سے 4 فیصد کے درمیان رہنے کی توقع ہے. رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ آنے والے مہینوں میں بڑی صنعتوں کی صورتحال مثبت دکھائی دیتی ہے، جس کی بنیاد سیمنٹ کی فروخت اور گاڑیوں کی خریداری جیسے اشاریوں پر رکھی گئی ہے مئی میں کاروں، اسپورٹ یوٹیلیٹی وہیکلز (ایس یو ویز)، پک اپس اور وینز کی فروخت 14 ہزا 762 یونٹس تک پہنچی جو کہ سال بہ سال 35 فیصد اور ماہ بہ ماہ 39 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہے. تاہم، وزارت خزانہ کے مطابق اپریل 2025 میں ایل ایس ایم کی کارکردگی ملی جلی رہی جہاں سالانہ بنیاد پر 2.3 فیصد اضافہ ہوا، لیکن ماہانہ بنیاد پر 3.2 فیصد کمی دیکھی گئی رپورٹ میں کہا گیا کہ نجی شعبے کو قرضوں میں اضافہ پیداوار میں بہتری اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی کو ظاہر کرتا ہے کرنٹ اکاﺅنٹ کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا کہ مالی سال 25-2024 کے جولائی تا مئی کے عرصے میں ترسیلات زر اور برآمدات میں اضافے کی بدولت بیرونی کھاتوں کی پوزیشن میں بہتری آئی ہے. رپورٹ کے مطابق ترسیلات اور برآمدات میں اضافے کی بدولت مالی سال 2025 کے دوران کرنٹ اکاﺅنٹ سرپلس میں رہنے کی توقع ہے زرعی شعبے سے متعلق رپورٹ میں کہا گیا کہ معیاری بیجوں اور مشینی کاشت کے استعمال سے زرعی پیداوار میں اضافہ متوقع ہے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زرعی مشینری کی درآمدات جولائی تا اپریل مالی سال 2025 کے دوران 10 فیصد بڑھ کر 6 کروڑ 92 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں جو کہ مشینی کاشت میں اضافے کی نشاندہی کرتی ہیں. اس سے قبل رواں ماہ وفاقی وزیر خزانہ اورنگزیب رمدے نے اقتصادی جائزہ 25-2024 پیش کرتے ہوئے اعتماد ظاہر کیا تھا کہ مالی سال کے اختتام تک ملک کی معیشت 2.7 فیصد کی شرح نمو حاصل کر لے گی . نیشنل اکاﺅنٹس کمیٹی کے مطابق مالی سال 2025 کی پہلی سہ ماہی میں جی ڈی پی کی شرح نمو 1.37 فیصد، دوسری سہ ماہی میں 1.53 فیصد اور تیسری سہ ماہی میں 2.4 فیصد رہی، اس کا مطلب ہے کہ 2.7 فیصد کا ہدف حاصل کرنے کے لیے اپریل تا جون کے 3 مہینوں میں 5.5 فیصد شرح نمو حاصل کرنا ہوگی تاہم یہ شرح اب بھی مقرر کردہ 3.6 فیصد ہدف سے کم ہے، یہ مسلسل تیسرا سال ہے کہ حکومت اپنی مقررہ شرح نمو حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے رپورٹ میں کہا گیا مہنگائی کی شرح 3 رہنے کی توقع ہے کہا گیا کہ میں اضافے مالی سال کے مطابق تین سال
پڑھیں:
محرم الحرام: سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر ملک بھر میں فوج تعینات کرنے کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: محرم الحرام کے دوران ملک بھر میں امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے وفاقی وزارت داخلہ نے اہم اقدام اٹھاتے ہوئے پاک فوج کو تعینات کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ نے چاروں صوبوں، گلگت بلتستان، آزاد کشمیر اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سکیورٹی کی نازک صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے فوج کی تعیناتی کی منظوری دے دی ہے۔
وفاقی حکام کا کہنا ہے کہ متعلقہ صوبوں اور علاقوں کی جانب سے سکیورٹی کے خدشات کے پیش نظر فوج کی تعیناتی کی باضابطہ درخواستیں موصول ہوئی تھیں، جنہیں منظور کرتے ہوئے وزارت داخلہ نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
جاری کردہ نوٹیفکیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ فوجی دستے محرم الحرام کے دوران سول انتظامیہ کے شانہ بشانہ فرائض انجام دیں گے اور کسی بھی ہنگامی صورتحال میں قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کی مدد کے لیے ہمہ وقت تیار رہیں گے۔
یہ فیصلہ اس پس منظر میں کیا گیا ہے جب محرم کے ایّام میں ماضی میں بعض علاقوں میں فرقہ وارانہ کشیدگی یا ناخوشگوار واقعات رونما ہو چکے ہیں، جنہیں روکنے کے لیے حکومت نے سخت حفاظتی اقدامات اٹھانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
وفاقی وزارت داخلہ کے مطابق فوج کی تعیناتی کا مقصد مجالس، جلوسوں اور دیگر مذہبی اجتماعات کو پرامن ماحول میں یقینی بنانا ہے تاکہ عوام بلا خوف و خطر مذہبی رسومات ادا کر سکیں۔