امریکا کیساتھ نئے تعلقات خطے کے اندر اسٹریٹجک تعلقات کی قیمت پر نہیں ہونے چاہئیں: رضا ربانی
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
— فائل فوٹو
سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کا کہنا ہے کہ امریکا سے بڑھتے نئے تعلقات، خطے کے اندر اسٹریٹجک تعلقات کی قیمت پر نہیں ہونے چاہئیں۔
رضا ربانی نے اپنے بیان میں کہا کہ جانچ پڑتال کی جائے تو پاک امریکا تعلقات کبھی بھی بحران کے وقت کارآمد ثابت نہیں ہوئے بلکہ یہ تعلقات صرف اس وقت تک اچھے رہتے ہیں جب تک وہ امریکی مفادات اور اہداف کے مطابق ہوں۔
امریکی صدارتی محل وائٹ ہاؤس میں امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے پاک فوج کے سربراہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ملاقات ہوئی۔
اُنہوں نے کہا کہ تجارت اور فوجی ساز و سامان میں پاکستان کو ایک سے زیادہ مواقع پر جھٹکا دیا گیا ہے۔
رضا ربانی نے مزید کہا کہ پاکستان کو چین اور خطے کے دیگر ممالک سے اسٹریٹجک شراکت داری برقرار اور مضبوط کرنی چاہیے، مشرق کی طرف دیکھنا چاہیے اور علاقائی ممالک کے ساتھ تعلقات استوار کرنے چاہئیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
امریکا نے اصفحان میں بنکر بسٹر بم استعمال نہیں کیے، رپورٹ
امریکی میڈیا نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ امریکا نے اصفحان میں ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملے میں بنکر بسٹر بم استعمال نہیں کیے۔
رپورٹ کے مطابق اصفحان کی ایٹمی تنصیب میں 60 فیصد افزودہ یورینئیم موجود تھا، بنکر بسٹر بم اس لیے استعمال نہیں کیے گئے کیونکہ وہ موثر نہ ہوتے۔
رپورٹ کے مطابق جوائنٹ چیفس آف اسٹاف چیئرمین جنرل ڈین کین نے یہ بات امریکی سینیٹرز کو بتائی ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کی فردو اور نطنز کی تنصیبات پر بنکر بسٹر بم گرائے گئے تھے۔
خیال رہے کہ امریکا نے کچھ روز قبل ایران کی فردو، نطنز اور اصفہان جوہری تنصیبات پر بمباری کی تھی۔
امریکی میڈیا کے مطابق فردو جوہری سائٹ پر حملے میں 6 بی ٹو بمبار طیاروں نے 12 بنکر بسٹر بم گرائے، دیگر ایرانی جوہری سائٹس پر حملے میں 30 ٹوماہاک میزائل استعمال کیے گئے۔
Post Views: 2