امریکہ نے پاکستانیوں کیلئے ویزا شرائط مزید سخت کر دیں
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
کراچی، لاہور(این این آئی)امریکی حکومت نے پاکستانی شہریوں کے لیے ویزہ شرائط سخت کر دی ہیں اور سٹوڈنٹ اور تبادلہ پروگرام کیٹیگریز کی درخواست دینے والوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو "پبلک" کریں تاکہ امریکی حکام ان کی شناخت اور سکیورٹی ویٹنگ کر سکیں۔یہ ہدایات امریکی قونصل خانوں کراچی اور لاہور کی جانب سے انسٹاگرام پر جاری کی گئیں، جو اس ہفتے دہلی میں امریکی سفارتخانے کی جانب سے جاری کی گئی ہدایات کی توسیع ہیں۔بیان کے مطابق، "تمام افراد جو F، M یا J کیٹیگری کے غیر امیگریشن ویزا کے لیے درخواست دے رہے ہیں، وہ اپنے تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے پرائیویسی سیٹنگز کو 'پبلک' پر سیٹ کریں تاکہ ان کی شناخت اور امریکہ میں داخلے کے اہل ہونے کی تصدیق کی جا سکے۔واضح رہے کہ 2019 سے امریکہ تمام ویزا درخواست دہندگان سے سوشل میڈیا کی معلومات (اکاؤنٹ ہینڈلز) طلب کرتا رہا ہے، لیکن اب یہ شرط سختی سے لاگو کی جا رہی ہے۔ حکام کے مطابق، سوشل میڈیا معلومات نہ دینا یا جھوٹی معلومات فراہم کرنا ویزا انکار اور مستقبل میں نااہلی کا سبب بن سکتا ہے۔F اور M ویزے امریکی تعلیمی اداروں میں داخلے کے لیے جاری کیے جاتے ہیں، جبکہ J ویزا تبادلہ پروگرامز میں شامل افراد کے لیے مخصوص ہے۔یہ اقدام صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے سٹوڈنٹ ویزہ سسٹم کی بحالی اور سکیورٹی چیکنگ کو سخت بنانے کی پالیسی کے تحت سامنے آیا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا کے لیے
پڑھیں:
ایف بی آر کو اضافی اختیارات مل گئے
فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو ٹیکس فراڈ کیسز کی تحقیقات کیلئے اضافی اختیارات مل گئے ہیں، انٹرنیٹ، ٹیلی کام کمپنیاں اور پی ٹی اے کو معلومات ایف بی آر کو دینے کا پابند کردیا گیا۔
انکوائری یا ٹیکس کیس کی تفتیش کیلئے کمشنر کو مطلوبہ معلومات فراہم کرنا ہوگی، ٹیکس فراڈ کی تحقیقات کیلئے انٹرنیٹ سبسکرائبرز کی معلومات میسر ہوں گی۔
ایف بی آرکے مطابق کسی بھی انٹرنیٹ سروس فراہم کرنیوالی کمپنی سے ڈیٹا حاصل کیا جاسکے گا، ٹیلی کام کمپنی یا پی ٹی اے سے صارفین کی معلومات حاصل کی جاسکیں گی، آڈٹ یا ٹیکس کیسز کی تحقیقات کیلئے ماہرین، آڈیٹرز کا تقرر بھی کیا جائے گا۔
بورڈ نے مزید کہا کہ نجی آڈیٹرز رجسٹرڈ افراد کے ڈیٹا کی رازداری کو یقینی بنانے کے پابند ہوں گے، نئے ترمیم شدہ قانون کا اطلاق نجی شعبے کے ماہرین یا آڈیٹرز پر بھی ہوگا۔
سرکاری ملازمین ٹیکس دہندگان سے متعلق معلومات افشا نہ کرنے کے پہلے ہی پابند ہیں، بورڈ یا کمشنر مقدمات یا ویلیوایشن میں معاونت کیلئے ماہرین کا تقرر کرے گا، ماہرین کے تقرر کا مقصد ٹیکس امور میں کام کے معیار کو بہتر بنانا ہے۔