دوستی ہو تو ایسی، میاں منظور وٹو نے گاڑی میں بیٹھ کر اپنے دوست کی نماز جنازہ ادا کی، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
دوستی ہو تو ایسی، میاں منظور وٹو نے گاڑی میں بیٹھ کر اپنے دوست کی نماز جنازہ ادا کی، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل WhatsAppFacebookTwitter 0 29 June, 2025 سب نیوز
اوکاڑہ (سب نیوز)سابق وزیر پنجاب میاں منظور احمد اوکاڑہ میں اپنے دوست میاں محمد نواز وٹو کی نماز جنازہ میں شریک ہوئے لیکن گرمی کی وجہ سے گاڑی سے باہر نہ نکلے اور لینڈ کروزر میں بیٹھ کر اے سی میں نماز جنازہ ادا کی جس کی فوٹیج سوشل میڈیا پر بھی وائر ہوگئی۔ سوشل میڈیا صارفین نے شدید ردِ عمل کا اظہار کیا اسے غیر مناسب، تکبر پر مبنی قرار دیا ہے۔
ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ نمازِ جنازہ ادا کی جا رہی ہے، جبکہ میاں منظور وٹو اپنی گاڑی میں موجود ہیں جو کہ بظاہر صفِ اول میں کھڑی ہے۔اس منظر کو دیکھتے ہوئے متعدد صارفین نے سوال اٹھایا ہے کہ اگر وہ شرکت کے خواہشمند تھے تو گاڑی کو پیچھے کھڑا کرکے ویل چیئر یا کرسی کا استعمال کیا جا سکتا تھا۔صارفین نے منظور وٹو کے طرز عمل کو طاقتور اشرافیہ کی علامت قرار دیا ہے، جو خود کو عوام سے بالاتر سمجھتے ہیں۔ ایک صارف نے تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ ایسی حرکتیں عام آدمی اور اشرافیہ کے درمیان فرق کو مزید نمایاں کرتی ہیں۔
میاں منظور وٹو نماز جنازہ پر گئے گرمی میں لوگوں کے ساتھ کھڑے ہونے کے بجائے اپنی AC والی گاڑی میں نماز جنازہ پڑھی ان کو کہتے ہیں طاقت ور اشرافیہ pic.
میاں منظور وٹو جو ماضی میں پنجاب اسمبلی کے اسپیکر اور وزیر اعلی جیسے اہم عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں، اس ویڈیو کے بعد سوشل میڈیا پر عوامی تنقید کی زد میں آ گئے ہیں۔سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات عوام کے سیاسی رہنماں پر اعتماد کو مجروح کرتے ہیں۔دوسری جانب تاحال میاں منظور وٹو یا ان کے کسی ترجمان کی جانب سے اس معاملے پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسلام آباد میں 1سال میں 1427ریسٹورنٹس پر 3کروڑ 30لاکھ روپے جرمانہ، رپورٹ جاری اسلام آباد میں 1سال میں 1427ریسٹورنٹس پر 3کروڑ 30لاکھ روپے جرمانہ، رپورٹ جاری اسرائیلی فوج کی غزہ میں بڑے فوجی آپریشن کی تیاری، شمالی علاقوں میں انخلا کے احکامات جاری پیپلز پارٹی کا وفاقی حکومت میں شمولیت کا امکان،اعلی عہدیداروں میں رابطے مخصوص نشستیں ہم سے لی گئیں، عدلیہ کا یہ اقدام سیاہ الفاظ میں لکھا جائے گا، عمر ایوب افغان مہاجرین کے پی او آر کارڈز کی مدت میں توسیع کی تجویز کابینہ کو بھیجنے کا فیصلہ ملک بھر میں آج سے 5جولائی تک شدید بارشیں متوقع، سیلاب اور اربن فلڈنگ کا الرٹ جاریCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: میاں منظور وٹو سوشل میڈیا پر جنازہ ادا کی گاڑی میں
پڑھیں:
دہشتگردوں کیخلاف کریک ڈاؤن؛ 850 سے زائد سوشل میڈیا اکاؤنٹس رپورٹ، سیکڑوں بلاک
اسلام آباد:پاکستان میں دہشت گردوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن کیا گیا، جس میں 850 سے زائد اکاؤنٹس رپورٹ اور سیکڑوں بلاک کردیے گئے ہیں۔
حکومت نے آن لائن دہشت گردی کے خاتمے کے لیے فیصلہ کن اقدام کرتے ہوئے مختلف عالمی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر کالعدم تنظیموں کے سیکڑوں اکاؤنٹس رپورٹ اور بلاک کر دیے۔ ساتھ ہی عالمی برادری سے انتہا پسندانہ پراپیگنڈا روکنے میں یکساں عزم دکھانے کی اپیل بھی کی گئی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیٹو ایجنسی اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے اقوام متحدہ، امریکا اور برطانیہ کی جانب سے کالعدم قرار دی گئی تنظیموں ، تحریک طالبان پاکستان، بلوچ لبریشن آرمی اور بلوچ لبریشن فرنٹ سے منسلک 850 سے زائد اکاؤنٹس رپورٹ کیے۔
ان میں سے 533 اکاؤنٹس، جن کے فالوورز کی تعداد 20 لاکھ سے زائد تھی، بلاک کیے جا چکے ہیں جب کہ باقی پر کارروائی جاری ہے۔ کثیر الجہتی حکمت عملی حکومتی کارروائی میں درج ذیل اقدامات شامل ہیں:
فیس بک، انسٹاگرام، ٹک ٹاک، ایکس (ٹوئٹر)، ٹیلیگرام اور واٹس ایپ پر دہشت گرد اکاؤنٹس کی رپورٹنگ اور ڈیٹا کی فراہمی کی درخواست کی گئی۔ پی ٹی اے اور بڑے عالمی پلیٹ فارمز کے نمائندوں کے درمیان براہِ راست ملاقاتیں تاکہ کارروائی میں تیزی لائی جا سکے۔
وفاقی وزیر برائے آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن شیزا فاطمہ خواجہ کی ٹیلیگرام حکام سے خصوصی آن لائن میٹنگ، جس سے غیر معمولی تعاون حاصل ہوا، حالانکہ پاکستان میں ٹیلیگرام پر پابندی ہے۔
24 جولائی 2025ء کو وزیر مملکت طلال چوہدری اور بیرسٹر عقیل کی میڈیا بریفنگ، جس میں عالمی اور مقامی میڈیا سے AI پر مبنی خودکار مواد بلاکنگ سسٹم اپنانے کی اپیل کی گئی۔
حکومتی اعداد و شمار کے مطابق فیس بک اور ٹک ٹاک نے 90 فیصد سے زائد درخواستوں پر عمل کیا۔ ٹیلیگرام نے پابندی کے باوجود بھرپور تعاون کیا، تاہم ایکس اور واٹس ایپ کا ردِعمل مایوس کن رہا، جن کی عملدرآمد کی شرح صرف 30 فیصد رہی۔
مسلسل خطرہ اور عالمی اپیل
حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان کا الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا دہشت گرد پراپیگنڈے سے پاک ہے، لیکن شدت پسند گروہ سوشل میڈیا کے ذریعے تشدد کو فروغ دینے، بھرتی کرنے اور خوف پھیلانے میں سرگرم ہیں۔
حکومت نے عالمی پلیٹ فارمز سے 3 نکاتی مطالبہ کیا ہے کہ دہشت گردوں سے منسلک تمام اکاؤنٹس مستقل بند کیے جائیں۔ جدید AI سسٹم کے ذریعے مواد کو فوری حذف کیا جائے اور پاکستان کے ریگولیٹرز اور سکیورٹی اداروں سے براہِ راست، تیز رفتار رابطہ قائم کیا جائے۔