مہوش حیات کیسے شخص سے شادی کرنا چاہتی ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
پاکستان شوبز کی اداکارہ و ماڈل اور بین الااقوامی پراجیکٹس میں نمایاں کردار ادا کرنے والی مہوش حیات نے شادی کے رشتے کو ’جوا‘ قرار دے دیا۔
مہوش حیات نے حالیہ انٹرویو میں اپنے کیریئر، ذاتی سوچ اور معاشرتی رویّوں پر کھل کر بات کی اور شادی سے متعلق اپنے خیالات کا بھی اظہار کیا۔
مہوش حیات نے ہدایتکاری کے میدان میں قدم رکھنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ بتایا کہ وہ ڈرامہ سیٹ پر ہدایتکاروں کی باریکیاں غور سے دیکھتی ہیں تاکہ مستقبل میں بطور ہدایتکارہ خود کو تیار کر سکیں۔
انہوں نے پاکستانی شوبز انڈسٹری میں موجود دوہرے معیار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مرد فنکاروں کو عمر بڑھنے کے باوجود نوجوان اداکاراؤں کے ساتھ کام کرنے کی آزادی ہے، جبکہ خواتین کو ان کی عمر پر جانچا جاتا ہے، ان کی صلاحیت اور محنت کو نظرانداز کیا جاتا ہے۔ مغربی انڈسٹریز میں عمر کو اتنی اہمیت نہیں دی جاتی بلکہ بالی ووڈ میں فٹنس کو سراہا جاتا ہے۔
شادی سے متعلق انہوں نے کہا کہ وہ رومانوی ضرور ہیں، لیکن حقیقت پسند بھی ہیں، اور زندگی میں ایسا ساتھی چاہتی ہیں جو سکون اور اعتماد دے۔ انہوں نے شادی کو جوا قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس فیصلے میں کوئی جلد بازی نہیں کریں گی اور انہیں شادی کی کوئی جلدی نہیں ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مہوش حیات
پڑھیں:
27ویں آئینی ترمیم کے بعد28ویں بھی آئے گی، فیصل واوڈا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی مدت ملازت قابل بحث معاملہ نہیں، 27ویں آئینی ترمیم کے بعد 28 ویں بھی آئے گی، بوقت ضرورت تبدیلی ہوتی ہے اور ہونی چاہیے۔
سینیٹر فیصل واوڈا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے بھارت کو مار کر خود کو منوا لیا ہے، جنگ ہم نہیں ہماری افواج لڑتی ہیں، دفاعی لائن کوبڑھانے کے لیے جو کرناہو کرنا چاہیے، عسکری اداروں کو مضبوط کرنا چاہیے، آرمی چیف کی مدت ملازمت سے متعلق قانون موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ روٹی، کپڑا اور مکان میں روڈ بھی شامل ہو گیا، ای چالان کا اقدام مثبت اقدام ہے، ای چالان پوری دنیامیں ہے، جو اچھا اقدام ہے اس کو سراہا جانا چاہیے، ای چالان سے ٹریفک مسائل کم ہوں گے، نوجوانوں کو آگے آنے کا موقع ملنا چاہیے، آگے آنے والے نوجوانوں کو کام بھی کرنا ہوگا۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ سہیل آفریدی بھی نوجوان ہیں، وزیراعلیٰ بننا مثبت ہے، سہیل آفریدی کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہونی چاہیے، زہران ممدانی کی للکار ہی سیاست کاحسن ہے، للکار کو مار دھاڑ میں تبدیل کرنا کسی طور درست نہیں۔
انہوں نے کہا کہ سہیل آفریدی کو بات چیت سے معاملات آگے بڑھانا ہوگا، میرے خیال میں 24 نومبر کو وہ اسلام آباد نہیں آئیں گے، کسی کو بھی تشدد کی اجازت نہیں، پابندی، گورنر راج اور دیگر بھی آپشن ہیں، تشدد کرنے والوں کو پھینٹا لگے گا۔ فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ ریاست کی رٹ قائم کرنے کے لیے سب کیا جائے گا، کوئی گولی چلائے گا تو مٹھائی نہیں کھلائی جائے گی، نہیں چاہتا کہ کسی جماعت پر پابندی لگے۔