WE News:
2025-11-19@03:03:50 GMT

میٹر ریڈنگ ایپ کیا ہے اور عوام کو اس سے کیا فائدہ ہوگا؟

اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT

میٹر ریڈنگ ایپ کیا ہے اور عوام کو اس سے کیا فائدہ ہوگا؟

پاکستان میں ہر ماہ بجلی کے بلوں پر عوام کی پریشانی ایک مستقل مسئلہ بن چکی ہے۔ کہیں بل زیادہ آتے ہیں، کہیں یونٹ کا اندازہ غلط لگایا جاتا ہے، اور کہیں میٹر ریڈر آتے ہی نہیں۔ ایسے میں شہری اکثر بےبس نظر آتے ہیں۔ مگر گزشتہ روز وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کی جانب سے “میٹر ریڈنگ ایپ” کا افتتاح کیا گیا ہے تاکہ عوام ان تمام پریشانیوں سے بچ سکیں۔

میٹر ریڈنگ ایپ کیا ہے؟

میٹر ریڈنگ ایپ ایک موبائل ایپلیکیشن ہے جو صارفین کو یہ سہولت دیتی ہے کہ وہ اپنے بجلی کے میٹر کی ریڈنگ خود درج کریں، میٹر کی تصویر اپ لوڈ کریں اور موجودہ استعمال کی بنیاد پر اندازہ لگا سکیں کہ بل کتنا بنے گا۔ یہ ایپ بجلی کے استعمال کو ٹریک کرنے، روزانہ، ہفتہ وار یا ماہانہ حساب رکھنے اور بل کے اندازے لگانے میں مدد فراہم کرے گی۔ اس سے صارفین میں نہ صرف اپنے بجلی کے بل کو لے کر خوداعتمادی پیدا ہوگی بلکہ وہ پہلے سے ہی ذہنی طور پر تیار رہیں گے کہ انہیں اس بار کتنا بل ادا کرنا ہوگا۔

عوام کیسے مستفید ہو سکتے ہیں؟

شفافیت میں اضافہ:
صارف خود دیکھ سکتا ہے کہ کتنے یونٹس استعمال ہوئے، اور کیا اصل بل ان کے مطابق آیا ہے یا نہیں۔

غلط ریڈنگ کا خاتمہ:
اگر کسی ماہ بل زیادہ آئے، تو صارف ایپ میں محفوظ کی گئی پرانی ریڈنگز اور تصاویر کی بنیاد پر شکایت درج کر سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم کا ’اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ‘ اسمارٹ ایپ کا افتتاح، بجلی کے بلوں میں پی ٹی وی کی فیس ختم کرنے کا اعلان

دیہی علاقوں میں آسانی:
جہاں میٹر ریڈر باقاعدگی سے نہیں آتے، وہاں یہ ایپ صارف کو خود ریڈنگ درج کرکے کنٹرول دیتی ہے۔

بل سے پہلے تیاری:
صارف ایپ کی مدد سے پہلے سے اندازہ لگا لیتا ہے کہ اس کا بل کتنا آئے گا، جس سے وہ اخراجات کی بہتر منصوبہ بندی کر سکتا ہے۔

اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے طارق رشید کا کہنا تھا کہ یہ ایپ تمام بجلی صارفین کے لیے بہترین ثابت ہوگی۔ اس ایپ سے تسلی ہوگی کہ آیا بجلی کا بل درست ہے یا نہیں۔ اور اس کے علاوہ، وہ امید کرتے ہیں کہ اس ایپ کے ذریعے بجلی کے بھاری بھرکم بلوں پر بھی کچھ حد تک قابو پایا جا سکے گا۔ امید ہے کہ حکومت کی جانب سے متعارف کروائی گئی یہ ایپ عوام کے لیے کافی فائدہ مند ثابت ہوگی۔

راولپنڈی سے تعلق رکھنے والی روبینہ صغیر نے بتایا کہ ان کے گھر میں 3 افراد ہیں، اور گزشتہ برس بجلی انتہائی کم استعمال کرنے کے باوجود بھی بل 10 سے 15 ہزار روپے کے درمیان آتا رہا، جس نے نہ صرف ان کے ماہانہ اخراجات پر اثر ڈالا بلکہ اکثر پورا دن صرف بل کی خاطر پنکھے کے نیچے گزارنا پڑتا تھا۔ مگر امید ہے کہ اس ایپ کے ذریعے اب وہ خود اپنا بل مانیٹر کر سکیں گی اور ہر ہفتے یہ واضح کر سکیں گی کہ بجلی کی کتنی کھپت ہوئی۔ اس طرح یہ تکلیف نہیں ہوگی کہ بل اتنا زیادہ آیا ہے جبکہ استعمال کم تھا۔ اور اگر بل غلط بھی آجائے تو ثبوت موجود ہوگا۔

مزید پڑھیں: اسمارٹ بجلی میٹرز جلد نصب کرکے رپورٹ پیش کی جائے، وزیراعظم کی ہدایت

محمد نوید قمر نے اس بارے میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اس طرح کی ایپس پہلے بھی استعمال کرتے رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے اے سی کے لیے ایک ایپ استعمال کرتے ہیں، جس سے پتا چلتا ہے کہ اگر وہ 9 گھنٹے اے سی چلاتے ہیں تو کتنے یونٹس استعمال ہوتے ہیں۔ اسی طرح، پنکھا چلانے سے کتنے یونٹس لگتے ہیں۔

وہ کہتے ہیں کہ اس طرح کی ایپس بہت بہترین ہوتی ہیں اور قریباً درست اندازہ بتاتی ہیں۔ اس سے کم از کم انسان ذہنی طور پر پرسکون رہتا ہے کہ کتنے یونٹس استعمال ہوئے اور ان پر کتنا بل متوقع ہو سکتا ہے۔

نوید قمر کا مزید کہنا تھا کہ میٹر ریڈرز کی غلطیوں کی سزا اب کم از کم عوام کو بھگتنا نہیں پڑے گی۔ اور اگر کسی دن زیادہ یونٹس استعمال ہو جائیں، تو اگلے دن کھپت کو کم کرکے بل کو قابو میں رکھا جا سکتا ہے۔ بلکہ اس ایپ کے استعمال سے پروٹیکٹڈ صارفین خود کو اس فہرست میں برقرار رکھنے میں بھی آسانی سے کامیاب ہو سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ “میٹر ریڈنگ ایپ” کئی صارفین کے لیے نہ صرف آسانی کا ذریعہ بن رہی ہے بلکہ بجلی کے استعمال پر خود نگرانی کا ایک نیا راستہ بھی فراہم کر رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بجلی صارفین میٹر ریڈنگ میٹر ریڈنگ ایپ وزیراعظم شہباز شریف.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بجلی صارفین میٹر ریڈنگ میٹر ریڈنگ ایپ وزیراعظم شہباز شریف یونٹس استعمال ہو میٹر ریڈنگ ایپ کتنے یونٹس بجلی کے سکتا ہے کے لیے یہ ایپ اس ایپ

پڑھیں:

سرحد پار سے دہشت گردی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، وزیر داخلہ

کیڈٹ کالج پر حملہ کرنے والے درندے ہیں، ان کا انسانیت سے کوئی تعلق نہیں ہے، ہم ٹی ٹی پی کو نہیں مانتے، ملک میں امن تباہ کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی، محسن نقوی کا واضح پیغام
ہمارے مقامی شہری حملوں اور دھماکوں میں ملوث نہیں ، ناراضگی ہوسکتی ہے اس کا مطلب یہ نہیں ملک کیخلاف اسلحہ اٹھایا جائے یا تحریک چلائی جائے،کیڈٹ کالج وانا کا دورہ،قبائلی عمائدین سے گفتگو

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ سرحد پار سے دہشت گردی ہو رہی ہے، فیلڈ مارشل نے واضح پیغام دیدیا کہ دہشت گردوں سے کوئی بات نہیں ہوگی، کیڈٹ کالج پر حملہ کرنے والے درندے ہیں، ان کا انسانیت سے کوئی تعلق نہیں۔ وانا میں قبائلی عمائدین سے گفتگو کرتے ہوئے محسن نقوی نے کہا کہ ملک میں امن تباہ کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی، سرحد پار سے دہشتگردی ہورہی ہے، اسلام آباد کچہری حملے میں بھی افغان دہشتگرد ملوث ہیں۔ محسن نقوی نے کہا کہ ہمارے مقامی شہری حملوں اور دھماکوں میں ملوث نہیں ہیں، ناراضگی ہوسکتی ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ملک کے خلاف اسلحہ اٹھایا جائے یا تحریک چلائی جائے، فیلڈ مارشل عاصم منیر نے واضح پیغام دیا کہ دہشتگردی کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ اس موقع پر قبائلی عمائدین نے کہا کہ پاک فوج دن رات ہماری حفاظت کیلئے قربانیاں دے رہی ہے، علاقے میں تعمیر ترقی پر حکومت کے شکر گزار ہیں، حکومت ہمارے بچوں کو اعلیٰ تعلیم فراہم کررہی ہے، ہم کسی بھی قسم کی دہشتگردی کی حمایت نہیں کرتے، ہم ٹی ٹی پی کو نہیں مانتے۔ قبل ازیں فاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کیڈٹ کالج وانا کا دورہ کیا جہاں آئی جی فرنٹیٔر کور خیبرپختونخوا ساوتھ میجر جنرل مہر عمر خان نے ان کا استقبال کیا، انہوں نے خوارجیوں کا حملہ ناکام بنانے اور تمام کیڈٹس و اساتذہ کو بحفاظت ریسکیو کرنے والے پاک فوج کے بہادر افسران اور جوانوں سے ملاقات کی۔ محسن نقوی نے کالج کے طلبا اور اساتذہ سے بھی ملاقات کی اور ان کے بلند حوصلے اور جذبے کی تعریف کی، انہیں خوارجیوں کے حملے کی تفصیلات اور پاک فوج و ایف سی کی جانب سے کیے جانے والے کامیاب ریسکیو آپریشن پر بریفنگ بھی دی گئی۔ وزیر داخلہ نے پاک فوج اور ایف سی کے جوانوں کی جرات، فرض شناسی اور پیشہ ورانہ مہارت کو بھرپور انداز میں سراہتے ہوئے کہا کہ یہ اصل میں دہشت گرد بھی نہیں، یہ درندے ہیں جن کا انسانیت سے کوئی تعلق نہیں، کوئی بھی مذہب بچوں کو نشانہ بنانے کی اجازت نہیں دیتا، ان درندوں کا کوئی مذہب نہیں، ان کو انسان کہنا انسانیت کی توہین ہے۔ یہ بھی پڑھیں:انڈین آرمی چیف کا بیان ،دہلی میں کھلبلی مچ گئی انہوں نے مزید کہا کہ پاک فوج اور ایف سی نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے تمام طلبا اور اساتذہ کو بحفاظت نکال کر بہادری اور پروفیشنل ازم کی شاندار مثال قائم کی، دشمن کا منصوبہ سانحہ اے پی ایس جیسی کارروائی دہرانا تھا، تاہم دلیر جوانوں نے حملہ ناکام بنا کر خوارجیوں کو جہنم واصل کیا اور سازش کو پوری طرح خاک میں ملا دیا۔ وزیر داخلہ نے اعلان کیا کہ کیڈٹ کالج وانا کی بہترین انداز میں تزئین و آرائش کی جائے گی تاکہ طلباء کو معیاری اور محفوظ تعلیمی ماحول فراہم کیا جا سکے، تمام طلباء کو بحفاظت ریسکیو کرنے والے پاک فوج اور ایف سی کے افسر و جوان پوری قوم کے ہیرو ہیں، جن پر پاکستان کو فخر ہے۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور سمیت وسطی پنجاب میں فضائی آلودگی میں اضافہ
  • کراچی سمیت ملک بھرکےلیےبجلی کا نیا ٹیرف
  • وفاقی حکومت کا پری پیڈ میٹرنگ پراجیکٹ شروع کرنے کا فیصلہ
  • ’طلحہ انجم کو گرفتار کیا جائے‘ کانسرٹ کے دوران بھارتی پرچم لہرانے پر پاکستانی گلوکار تنقید کی زد میں
  • وفاقی کی جانب سے ٹیکس چھوٹ کا فائدہ تمام اضلاع کو ملنا چاہیے، گلبر خان
  • میٹا کی نئی سہولت، صارفین واٹس ایپ، انسٹاگرام اور فیسبک پر ایک ہی یوزرنیم استعمال کرسکیں گے
  • سرحد پار سے دہشت گردی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، وزیر داخلہ
  • غزہ کے باشندوں کی نقل مکانی پر سمجھوتہ نہیں ہوگا،پاکستان اور اردن کا اتفاق
  • پارلیمنٹ جب چاہے گی آئین میں ترمیم کرے گی، آئین ججز کی مرضی کا نہیں ہوگا:طلال چوہدری
  • لاہور آج دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر