ومبلڈن میں ’ایووکاڈو‘ پر پابندی،’مٹر‘ بطور متبادل کھانا متعارف
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
لندن:
ومبلڈن ٹینس کا میلہ پیر سے شروع ہورہا ہے، منتظمین نے ماحولیاتی خدشات کے باعث خوراک کے مینو سے نمایاں تبدیلی کرتے ہوئے ’ایوو کاڈو‘ کو نکال دیا گیا۔
ایواکاڈو کی جگہ اب ’مسلے ہوئے مٹر‘ استعمال کیے جائیں گے، ایووکاڈو عرصہ دراز سے شائقین کی پسندیدہ غذا رہی ہے، ومبلڈن انتظامیہ نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ایووکاڈو کی کاشت میں درختوں کی بے دریغ کٹائی اور پانی کے شدید استعمال پر تشویش تھی۔
دوسری جانب ماہر باغبانی ایلن ٹیچمارش نے اس تبدیلی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اسے کھانے سے گریز کیا جائے، ایووکاڈو صحت بخش تو ہے لیکن ماحول دشمن بھی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
باجوڑ، کرفیو میں نرمی کے بعد بازار کھل گئے، شہری مسلح گشت اور خود پہرہ دینے لگے
ضلعی انتظامیہ نے کرفیو میں نرمی کا اعلان کرتے ہوئے آج سے خار منڈا روڈ، خار ناواگی روڈ، خار صادق آباد، عنایت کلی روڈ کو کھولنے کی اجازت دے دی ہے۔ ان سڑکوں کے ساتھ ساتھ متصل علاقوں کے تمام بازار بھی مکمل طور پر کھلے رہیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ باجوڑ میں کرفیو می نرمی کردی گئی جب کہ شہری مسلح گشت کرتے ہوئے خود اپنے علاقوں میں پہرہ دینے لگے۔ ضلعی انتظامیہ نے کرفیو میں نرمی کا اعلان کرتے ہوئے آج سے خار منڈا روڈ، خار ناواگی روڈ، خار صادق آباد، عنایت کلی روڈ کو کھولنے کی اجازت دے دی ہے۔ ان سڑکوں کے ساتھ ساتھ متصل علاقوں کے تمام بازار بھی مکمل طور پر کھلے رہیں گے۔ مقامی ذرائع کے مطابق باجوڑ میں رات کے اوقات میں شہری اپنے علاقوں کی حفاظت کے لیے پہرہ دیتے اور مسلح گشت کرتے نظر آ رہے ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا بنیادی مقصد دہشت گردوں کی نقل و حرکت کو روکنا اور اپنے علاقوں کو محفوظ بنانا ہے۔
ذرائع کے مطابق حالیہ دنوں میں باجوڑ کے حالات میں نمایاں تبدیلی آئی ہے اور عمائدین و نوجوان جرگوں میں متفق ہوئے ہیں کہ اپنے علاقوں میں دہشت گردوں کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا اور امن و امان کی صورتحال کو ہر حال میں قائم رکھا جائے گا۔ مختلف علاقوں میں شہریوں نے اپنے جان و مال کے تحفظ کے لیے مسلح نوجوانوں پر مشتمل کمیٹیاں تشکیل دے دی ہیں، جو دن رات نگرانی اور گشت کے فرائض انجام دے رہی ہیں۔