فٹبال کے بادشاہ لیونل میسی کے چاہنے والوں کی کمی نہیں، مگر اس بار ان کی ایک 98 سالہ منفرد مداح نے سب کو پیچھے چھوڑ دیا۔

’گینگسٹر گرینی‘ کے نام سے مشہور اس دادی نے نہ صرف میسی کو شادی کی پیشکش کی بلکہ اس لمحے کو اسٹیڈیم اور سوشل میڈیا دونوں پر یادگار بنا دیا۔

یہ دلچسپ واقعہ اس وقت پیش آیا جب انٹر میامی فیفا کلب ورلڈ کپ کے آخری گروپ اسٹیج میچ میں پالمیراس کے خلاف میدان میں اتر رہی تھی۔ میچ شروع ہونے سے کچھ لمحے پہلے میسی وارم اپ کر رہے تھے کہ ان کی نظر ایک ہاتھ سے بنے بینر پر پڑی، جس پر لکھا تھا: ’’میسی، کیا آپ مجھ سے شادی کریں گے؟‘‘

یہ کوئی عام بینر نہیں تھا بلکہ 98 سالہ پالین کینا کا محبت بھرا پیغام تھا، جنہیں دنیا ’گینگسٹر گرینی‘ کے نام سے جانتی ہے۔ اس بینر کو دیکھ کر میسی کے چہرے پر مسکراہٹ پھیل گئی، اور اگرچہ انہوں نے ہاتھ کے اشارے سے خوش اخلاقی سے انکار کیا، مگر ان کے چہرے کی خوشی سب کچھ بیان کرگئی۔

پالین کینا کوئی عام دادی نہیں بلکہ انٹرنیٹ سنسیشن ہیں، جو اپنے نواسے راس اسمتھ کے ساتھ اکثر بڑے اسپورٹس ایونٹس میں نظر آتی ہیں۔ چاہے وہ ڈبلیو ڈبلیو ای کا مقابلہ ہو یا این ایف ایل کا میچ، ’گینگسٹر گرینی‘ ہر جگہ اپنی موجودگی سے سب کو حیران کر دیتی ہیں۔

اس بار بھی انہوں نے اسٹیڈیم میں موجود ہزاروں فینز کا نہیں بلکہ خود لیونل میسی کا دل جیت لیا۔ ان کا انسٹاگرام اکاؤنٹ ’گینگسٹر گرینی‘ پہلے ہی سوشل میڈیا پر مقبول تھا، مگر میسی کو شادی کی اس پیشکش کے بعد ان کے فالورز کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو گیا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: گینگسٹر گرینی

پڑھیں:

ججز کے استعفوں پر جشن نہیں بلکہ نظام مضبوط کرنا ضروری ہے، سعد رفیق

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے 27ویں آئینی ترمیم کے بعد یکے بعد دیگرے ججز کے مستعفی ہونے پر گہری تشویش اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

سوشل میڈیا پر جاری اپنے مفصل بیان میں انہوں نے کہا کہ یہ استعفے پاکستان میں آئین، قانون، انصاف اور جمہوریت کی بالادستی کا خواب دیکھنے والوں کے لیے ایک بڑا لمحۂ فکریہ ہیں۔

انہوں نے لکھا کہ جسٹس اطہر من اللّٰہ اور جسٹس منصور علی شاہ کے سپریم کورٹ سے استعفیٰ دینے کے بعد اب لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا بھی اس سلسلے میں شامل ہو گئے ہیں، اور یہ صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔

خواجہ سعد رفیق نے تینوں ججز کی دیانتداری، انصاف پسندی اور پیشہ ورانہ کارکردگی کی کھل کر تعریف کرتے ہوئے کہا کہ

جسٹس اطہر من اللّٰہ ججز بحالی تحریک کے دوران فرنٹ لائن کے رفیق تھے۔

جسٹس منصور علی شاہ کی قابلیت، جرات اور پیشہ ورانہ آزادی سب پر واضح ہے۔

جسٹس شمس محمود مرزا کا شمار بھی بہترین شہرت رکھنے والے ججز میں ہوتا ہے۔

انہوں نے جسٹس شمس محمود مرزا پر رشتہ داری کے الزام کو بے بنیاد اور “طفلانہ حرکت” قرار دیا۔

مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا تھا کہ ان ججز کے فیصلوں سے اختلاف اپنی جگہ، مگر ان کی شرافت، اہلیت اور نیک نیتی سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اس طرح کے استعفے عدلیہ کے لیے نقصان دہ ہیں اور ادارہ جاتی توازن کو کمزور کرتے ہیں۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ استعفوں کو سیاسی دھڑے بندی کی نظر سے دیکھیں تو شاید کچھ لوگوں کو یہ اچھا لگے، لیکن حقیقت میں یہ پاکستان کے مستقبل کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔ ان کے مطابق یہ سلسلہ رکنے والا نہیں اور “یہ عدلیہ سے ہوتا ہوا پارلیمنٹ تک جائے گا”۔

انہوں نے زور دیا کہ ہر مخالف کو پکڑ لینا یا ملک دشمن قرار دینا ممکن نہیں ہوتا۔ ایک ذمہ دار ریاست ماحول کو ٹھنڈا رکھتی ہے، تنازعات بڑھاتی نہیں۔ پاکستان جیسے حساس اور نیوکلیئر ملک کے لیے اندرونی محاذ آرائی انتہائی نقصان دہ ہے۔

آخر میں انہوں نے کہا کہ خوشی کے ڈھول پیٹنے کے بجائے پیدا ہوتی فالٹ لائنز کو پُر کرنے کی کوشش کرنا ہی دانشمندی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • نو مسلم بھارتی خاتون کا پولیس پر شادی ختم کرنے کیلیے دباؤ ڈالنے کا الزام
  • اسلام قبول کرنے والی بھارتی خاتون کا پولیس پر شادی ختم کرنے کےلیے دباؤ ڈالنے کا الزام
  • لاہور ہائیکورٹ کا پولیس کو خاتون نور بی بی کو ہراساں نہ کرنے کا حکم
  • اقبال کے شاہین کی زندہ تصویر
  • ’مجھے بھائی تو نہ کہیں‘، فہد مصطفیٰ کی خاتون کے ساتھ دلچسپ ویڈیو وائرل
  • ججز کے استعفوں پر جشن نہیں بلکہ نظام مضبوط کرنا ضروری ہے، سعد رفیق
  • کریڈٹ کارڈ بنانے والی خاتون سے جنسی زیادتی کے بعد نازیبا تصاویر،ویڈیو وائرل کرنے کیخلاف سماعت
  • ٹی ٹی پی نہیں، بلکہ ٹی ٹی اے یا ٹی ٹی بی
  • قبولِ اسلام اور شادی دونوں میرے اپنے فیصلے ہیں، خاتون یاتری کا بیان
  • نومسلم بھارتی خاتون‘ پاکستانی نوجوان کی شادی‘ جوڑے کی تلاش میں چھاپے