کسی بھی وقت اسمبلی تحلیل کرسکتا ہوں ، علی امین گنڈا پور
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں اہم اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بطور وزیراعلیٰ کسی بھی وقت صوبائی اسمبلی تحلیل کرنے کا اختیار رکھتے ہیں، اور یہ اختیار استعمال بھی کیا جا سکتا ہے۔
اسمبلی اجلاس کے دوران علی امین گنڈا پور نے کٹ موشن پر ووٹنگ کا عمل روک دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ آج سے بجٹ پر کٹ موشنز پر ووٹنگ کا آغاز ہونا تھا، لیکن انہوں نے واضح ہدایت جاری کی ہے کہ کوئی رکن اس عمل میں حصہ نہ لے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کٹ موشنز پر ووٹنگ بجٹ کی منظوری کی طرف پہلا قدم ہوتا ہے، تاہم جب تک بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ان کی ملاقات نہیں کرائی جاتی، اس وقت تک بجٹ کی منظوری نہیں دی جائے گی۔
وزیراعلیٰ نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر بجٹ منظور نہ ہوا تو وفاقی حکومت فنانشل ایمرجنسی نافذ کرکے خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کی حکومت کو ختم کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے واضح الفاظ میں خبردار کیا کہ وہ کسی بھی وقت اسمبلی تحلیل کرنے کا فیصلہ کر سکتے ہیں، اور یہ اختیار محض کاغذی نہیں بلکہ عمل میں بھی لایا جا سکتا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
وفاقی آئینی عدالت کے مزید دو ججز جسٹس روزی اور ارشد حسین شاہ نے حلف اٹھا لیا
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی آئینی عدالت کے مزید دو ججوں جسٹس روزی خان اور جسٹس ارشد حسین شاہ نے حلف اٹھا لیا۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق چیف جسٹس امین الدین خان نے نئے ججز سے حلف لیا، حلف برداری کی تقریب اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہوئی، حلف برداری میں وفاقی عدالت جج، آئینی عدالت ججز، لاء افسران و عدالتی اسٹاف شریک ہوئے۔
وفاقی آئینی عدالت کے جسٹس حسن رضوی، جسٹس عامر فاروق، جسٹس علی باقی نجفی، جسٹس کے کے آغا شریک ہوئے جبکہ اسلام اباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سرفراز ڈوگر، جسٹس ارباب طاہر، جسٹس خادم حسین سومرو، جسٹس انعام امین منہاس ، جسٹس آصف ،جسٹس اعظم خان شریک ہوئے۔
پنجاب: دفعہ 144 میں مزید 7 روز کی توسیع، احتجاجی سرگرمیوں پر پابندی برقرار
علاوہ ازیں چیف جسٹس امین الدین خان نے وفاقی آئینی عدالت کے لیے تین بنچ تشکیل دے دیئے، بنچ 1 میں چیف جسٹس امین الدین خان، جسٹس علی باقی نجفی اور جسٹس ارشد حسین شاہ شامل ہیں۔
وفاقی آئینی عدالت کے بنچ 2 میں جسٹس حسن رضوی اور جسٹس کے کے آغا شامل ہیں جبکہ بنچ3 میں جسٹس عامر فاروق اور جسٹس روزی خان شامل ہیں۔
وفاقی آئینی عدالت آج سے مقدمات کی سماعت کا آغاز کر رہی ہے۔
دوسری طرف وفاقی آئینی عدالت کے اسلام آباد ہائیکورٹ کی عمارت میں آنے کے بعد عدالتی کمروں کی منتقلی کا عمل جاری ہے، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ سرفراز ڈوگر بدستور کورٹ ون میں سماعت کریں گے جبکہ چیف جسٹس وفاقی آئینی عدالت جسٹس امین الدین خان کورٹ ٹو میں بیٹھیں گے۔
کرپشن الزام میں گرفتار سابق اے ڈی سی آر سیالکوٹ اقبال سنگھیڑ راولپنڈی پولیس حراست سے مبینہ طورپر فرار
کورٹ ٹو سے جسٹس محسن اختر کیانی کی عدالت ،جسٹس میاں گل اورنگزیب کی عدالت میں منتقل کر دی گئی، آئینی عدالت کے ججز جسٹس عامر فاروق ، جسٹس حسن اظہر رضوی تھرڈ فلور پر بیٹھیں گے۔