کسی بھی وقت اسمبلی تحلیل کرسکتا ہوں ، علی امین گنڈا پور
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں اہم اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بطور وزیراعلیٰ کسی بھی وقت صوبائی اسمبلی تحلیل کرنے کا اختیار رکھتے ہیں، اور یہ اختیار استعمال بھی کیا جا سکتا ہے۔
اسمبلی اجلاس کے دوران علی امین گنڈا پور نے کٹ موشن پر ووٹنگ کا عمل روک دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ آج سے بجٹ پر کٹ موشنز پر ووٹنگ کا آغاز ہونا تھا، لیکن انہوں نے واضح ہدایت جاری کی ہے کہ کوئی رکن اس عمل میں حصہ نہ لے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کٹ موشنز پر ووٹنگ بجٹ کی منظوری کی طرف پہلا قدم ہوتا ہے، تاہم جب تک بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ان کی ملاقات نہیں کرائی جاتی، اس وقت تک بجٹ کی منظوری نہیں دی جائے گی۔
وزیراعلیٰ نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر بجٹ منظور نہ ہوا تو وفاقی حکومت فنانشل ایمرجنسی نافذ کرکے خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کی حکومت کو ختم کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے واضح الفاظ میں خبردار کیا کہ وہ کسی بھی وقت اسمبلی تحلیل کرنے کا فیصلہ کر سکتے ہیں، اور یہ اختیار محض کاغذی نہیں بلکہ عمل میں بھی لایا جا سکتا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
وزیراعلیٰ مریم نواز کی تقریر کے دوران ہنگامہ آرائی، 26 ارکان کو معطل کر دیا گیا
معطل اپوزیشن ارکان اسمبلی 15 روز اجلاس میں شرکت نہیں کر سکیں گے۔ اسمبلی سیکرٹریٹ نے26 ارکان اسمبلی کو معطل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ معطل ارکان پر جاری اور آئندہ اجلاسوں کے 15 روز ایوان میں داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ سپیکر ملک احمد خان نے جمعرات کو اجلاس کی کارروائی سے متعلق واضح رولنگ دی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی اسمبلی میں تقریر کے دوران احتجاج اپوزیشن کو مہنگا پڑ گیا، سپیکر نے ہنگامہ آرائی پر 26 اپوزیشن ارکان کو معطل کر دیا، معطل اپوزیشن ارکان اسمبلی 15 روز اجلاس میں شرکت نہیں کر سکیں گے۔ اسمبلی سیکرٹریٹ نے26 ارکان اسمبلی کو معطل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ معطل ارکان پر جاری اور آئندہ اجلاسوں کے 15 روز ایوان میں داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ سپیکر ملک احمد خان نے جمعرات کو اجلاس کی کارروائی سے متعلق واضح رولنگ دی تھی۔سپیکر نے گزشتہ روز اپوزیشن کے ہنگامے پر اس کے نتائج سے بھی آگاہ کیا تھا۔
سپیکر نے رولز210 کے تحت اختیارات استعمال کرتے ہوئے ارکان کو معطل کیا ہے۔ معطل ارکان میں ملک فہد محمود، ملک تنویر اسلم، سید رفعت محمود، یاسر محمود قریشی، کلیم اللہ خان، علی آصف، ذوالفقار علی، احمد مجتبیٰ چودھری، شاہد جاوید، محمد اسماعیل، خیال احمد کاسترو، رانا شہباز احمد، طیب راشد، امتیاز احمد، علی امتیاز وڑائچ، محمد نعیم، رائے محمد مرتضی اقبال، راشد طفیل، چودھری اعجاز شفیع، خالد زبیر نثار، صائمہ کنول، رانا اورنگزیب، سجاد احمد، اسامہ اصغر گجراور شعیب امیر شامل ہیں۔