حب،صوبائی وزیر زراعت کاڈسٹرکٹ سینٹرجیلانی گڈانی کادورہ
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حب( نمائندہ جسارت)صوبائی وزیر زراعت بلوچستان میر علی حسن زہری کا ڈسٹرکٹ حب سینٹر جیلانی گڈانی کا دورہ کیا دو ارب روپے کی لاگت سے ڈسٹرکٹ سینٹرل جیل گڈانی کو ماڈل جیل بنایا جارہا ہے۔صوبائی وزیر میر علی حسن زہری۔ تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر میرعلی حسن زہری کا ڈسٹرکٹ حب سینٹر جیل گڈانی کا دورہ کیا دورے کے موقع پر انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دو ارب روپے کی لاگت سے ڈسٹرکٹ سینٹرل جیل گڈانی کو ماڈل جیل بنایا جارہا ہے جیل میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے واٹر اسٹوریج ٹینک، واٹربوزر، آر او پلانٹ کی منظوری دی ہے گڈانی جیل دورے کے موقع پر صوبائی وزیر نے قیدیوں کے مسائل سنے اور موقع پر احکامات جاری کیے۔ میرعلی حسن زہری نے جیل میں غریب خواتین قیدیوں کے کیسز کی پیروی کیلئے وکیل مقرر کرنے کے احکامات جاری کیے۔ صوبائی وزیر کا قیدیوں کو معاشرے کا ہنرمند شہری بنانے کیلئے سی ایس آر کے تحت ٹیکنیکل ورکشاپ قائم کرنے کا حکم دیا صوبائی وزیر نے جیل میں قیدیوں کو فراہم کئے جانیوالے کھانے کامعائنہ بھی کیا صوبائی وزیر کا آرسی ڈی شاہراہ کا دورہ، پانی کی نکاسی آب نہ ہونے پر ایکشن لیا ہے این ایچ اے افسران کو فوری طلب کرکے احکامات جاری کئے این ایچ اے فیلڈ افسران کی ناقص کارکردگی اور صنعتی شہر کے عوام کی تکالیف کا نوٹس لیا ہے۔ اس موقع پر مزید صوبائی وزیر زراعت بلوچستان میر علی حسن زہری نے کہا کہ حلقہ انتخاب کے عوام کی مشکلات کا ہمیں احساس ہے حلقہ انتخاب کے عوام کو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ صوبائی وزیر میر علی حسن زیری نے امام بارگاہ حسینی جام کالونی حب کا بھی دورہ کیا صوبائی وزیر نے محرم الحرام کے پیش نظر امام بارگاہ کی سیکورٹی پلان اور ٹف ٹائل اسکیم کے احکامات جاری کیے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: احکامات جاری علی حسن زہری میر علی حسن
پڑھیں:
افغان وزیر خارجہ امیر متقی کا اگلے ہفتے دورہ ِبھارت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:طالبان حکومت کے وزیرِ خارجہ امیر خان متقی 9 اکتوبر کو بھارت کا دورہ کریں گے۔ یہ طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے کابل سے نئی دہلی کا پہلا اعلیٰ سطحی دورہ ہو گا، جو بھارت اور طالبان کے درمیان تعلقات کے نئے مرحلے کو ظاہر کرتا ہے۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے تصدیق کی ہے کہ متقی کو بین الاقوامی سفری پابندیوں سے عارضی استثنادیا گیا ہے جس کے تحت وہ 9 سے 16 اکتوبر کے درمیان نئی دہلی کا دورہ کر سکیں گے۔
یہ استثنا اس دورے کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے جسے طالبان انتظامیہ اور خطے کی دیگر طاقتیں دونوں ہی اہم سمجھتی ہیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی سفارتی حلقے کئی مہینوں سے اس لمحے کی تیاری کر رہے تھے۔جنوری سے ہی بھارتی حکام بشمول خارجہ سیکرٹری وکرم مِسری اور سینئر آئی ایف ایس افسر جے پی سنگھ نے امیر خان متقی اور دیگر طالبان رہنماو ¿ں کے ساتھ کئی مذاکرات کیے، جو اکثر دبئی جیسے غیر جانبدار مقامات پر ہوئے۔ دبئی میں وکرم مِسری اور افغان وزیرِ خارجہ امیر خان متقی کے درمیان ملاقات میں افغانستان کے لیے بھارت کی جاری انسانی ہمدردی، خاص طور پر صحت کے شعبے اور پناہ گزینوں کی بحالی پر مبنی امداد پر بات ہوئی۔
اصل موڑ 15 مئی کو، بھارت کے پاکستان کے خلاف آپریشن سیندور کے فوراً بعد آیا، جب بھارتی وزیرِ خارجہ ایس جے شنکر نے امیر خان متقی سے فون پر بات کی۔ یہ 2021 کے بعد پہلی وزارتی سطح کی بات چیت تھی۔ اس موقع پر جے شنکر نے پہلگام دہشت گرد حملے کی طالبان کی مذمت پر ان کا شکریہ ادا کیا اور افغان عوام کے ساتھ بھارت کی ”روایتی دوستی“ کو دہرایا۔اس سے قبل اپریل میں طالبان نے کابل میں بھارتی حکام کے ساتھ اعلیٰ سطحی اجلاس میں پہلگام حملے کی مذمت کی تھی، جہاں بھارت نے اس حملے کی تفصیلات شیئر کیں۔ بھارت کے بعض تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ ایک اہم اشارہ تھا کہ بھارت اور افغانستان دہشت گردی کے معاملے پر ایک ہی صفحے پر ہیں۔اس کے بعد بھارت نے افغانستان کو براہِ راست انسانی امداد میں اضافہ کیا، جس میں غذائی اجناس، ادویات اور ترقیاتی تعاون شامل ہے۔
ویب ڈیسک
Faiz alam babar