data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

بدین (نمائندہ جسارت )گولارچی کے قصبہ کھورواہ میں راہمون برادری کا اہم مشاورت ، پولیس افسران کے خلاف مخالفین کی پشت پناہی کرنے کے الزامات، راہموں برادری کے چار بے گناہ افراد کے قاتلوں کی گرفتاری اور انصاف کی فراہمی کا مطالبہ ۔تفصیلات کے مطابق راہموں برادری کے قتل ہونے والے چار نوجوانوں کے قتل میں ملوث ملزمان کی پولیس کی جانب سے پشت پناہی کرنے اور کیس کی تفتیش میں رکاوٹیں ڈالنے پر غور فکر اور اجتماعی لائحہ عمل طے کرنے کے لیے ضلع بدین کی تحصیل گولارچی کے قصبہ کھورواہ کے گاؤں ملک اللہ بچایو میں راہمون برادری کی جانب سے ایک اہم اجلاس منعقد کیا گیا جس میں برادری سے تعلق رکھنے والی سیاسی سماجی شخصیات برادری کے معززین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔اس موقع پر راہموں برادری کے ایک مشترکہ بیانیہ میں کہا گیا کہ 2015ء میں ہماری خریدی گئی زمین پر شرپسند عناصر نے حملہ کیا اور ہمارے 4نوجوانوں کو شہید کیا، مگر ہم نے صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا، کسی قسم کا انتشار نہیں پھیلایا اور انتظامیہ سے مکمل تعاون کیا۔ اس وقت انتظامیہ نے مکمل انصاف کی یقین دہانی کرائی، جس کے بعد ہم نے قانونی طریقہ اختیار کرتے ہوئے پرامن جدوجہد جاری رکھی۔ تاہم افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ انتظامیہ نے انصاف دینے کے بجائے الٹا ہمارے افراد پر جھوٹی ایف آئی آرز درج کیں۔ باوجود اس کے ہم نے قانونی طریقہ اپنایا، عدالتوں سے ضمانتیں حاصل کیں، مگر اب بھی کھورواہ تھانے کے ایس ایچ او محمد خان کلوئی اور گولارچی کے ڈی ایس پی عبدالرحیم خاصخیلی جو اس کیس کے تفتیشی افسر بھی نہیں ہیں، اختیارات کا ناجائز استعمال کر کے ہمارے عام لوگوں کو مسلسل ہراساں کر رہے ہیں۔ اجلاس میں راہمون قبیلے کے معززین جن میں چیئرمین صالح راہمون، ایڈووکیٹ انور راہمون، سائیں اچار راہمون، مصطفی راہمون، عبدالغنی راہمون، ڈاکٹر عبدالمجید راہمون، چیئرمین خدابخش راہمون، شعیب سندھی، عظیم سندھی، راجا عرس، مدد علی راہمون سمیت دیگر وزیر داخلہ سندھ ، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی حیدرآباد اور ایس ایس پی بدین سے پرزور مطالبہ کیا کہ کھورواہ تھانے کے ایس ایچ او محمد خان کلوئی اور ڈی ایس پی گولارچی عبدالرحیم خاصخیلی کو فوری طور پر عہدوں سے ہٹایا جائے۔ ان کی جگہ ایماندار اور غیر جانبدار افسران کو تعینات کیا جائے۔ اس واقعے میں ملوث روپوش ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے اور راہمون برادری میں پائی جانے والی بے چینی کو ختم کر کے فوری انصاف فراہم کیا جائے۔اس موقع پر راہمون برادری نے خبردار کیا کہ اگر ان کے جائز مطالبات پورے نہ کیے گئے تو وہ احتجاج کا آئینی اور جمہوری حق محفوظ رکھتے ہیں اور حالات جو بھی ہوں گے اس کے ذمہ دار محکمہ پولیس اور ہمارے مخالفین ہوں گے .

کیونکہ جن ماں باپ کے لخت جگر ، بہن بھائیوں کے بھائی ، بیٹے بیٹیوں کے وارث اور بیویوں کے شریک حیات کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا ہے ان کا صبر اور برداشت لبریز ہو گیا ہے۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: راہموں برادری کے راہمون برادری

پڑھیں:

وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت محرم الحرام کے انتظامات پر اجلاس، شیعہ رہنماؤں کی شرکت

وزیراعلی نے محرم کے دوران مثر انتظامات کو یقینی بنانے کے لیے علمائے کرام سے تجاویز بھی طلب کیں اور ان کی سفارشات کی روشنی میں فوری ہدایات جاری کیں۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ کراچی، حیدرآباد، سکھر، لاڑکانہ، میرپورخاص، اور شہید بینظیر آباد میں مکمل تیاری یقینی بنائی جائے۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں وزیراعلیٰ ہاؤس میں محرم الحرام کے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے اعلی سطح کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں صوبائی وزرا شرجیل انعام میمن، سید ناصر حسین شاہ، سعید غنی، ضیاء الحسن لنجار، ریاض شاہ شیرازی، میئر کراچی بیرسٹر مرتضی وہاب، سینیٹر وقار مہدی، انسپکٹر جنرل پولیس، سیکریٹری داخلہ، کمشنر کراچی، پرنسپل سیکریٹری وزیر اعلی اور دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔ کے الیکٹرک، کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ اور سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے نمائندگان بھی موجود تھے۔ مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے ممتاز علمائے کرام جن میں علامہ نثار قلندری، مولانا اصغر شہیدی، مولانا سید بدرالحسنین عابدی، مولانا صادق جعفری، سید شبر رضا، ایس ایم نقی اور غفران مجتبیٰ نقوی شامل تھے، نے بھی شرکت کی اور تجاویز پیش کیں۔ وزیر اعلی نے علماء اور زعماء کو بین المذاہب ہم آہنگی اور خصوصاً محرم کے حساس مہینے میں فرقہ وارانہ امن کے فروغ میں ان کی مسلسل کوششوں پر خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ مختلف مکاتب فکر کے علمائے کرام نے ملک خصوصا سندھ میں ہمیشہ محبت، امن اور بھائی چارے کا پیغام دیا ہے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ محرم قربانی، صبر اور اتحاد کا مہینہ ہے، مجالس اور عاشورا کے جلوس ظلم و ناانصافی کے خلاف ڈٹ جانے کا پیغام دیتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ معاشرے میں امن اور مذہبی ہم آہنگی کے قیام کے لیے ایک دوسرے کے عقائد کا احترام ضروری ہے۔ وزیراعلی نے محرم کے دوران مثر انتظامات کو یقینی بنانے کے لیے علمائے کرام سے تجاویز بھی طلب کیں اور ان کی سفارشات کی روشنی میں فوری ہدایات جاری کیں۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ کراچی، حیدرآباد، سکھر، لاڑکانہ، میرپورخاص، اور شہید بینظیر آباد میں مکمل تیاری یقینی بنائی جائے۔ مقامی حکومتوں کو ہدایت دی گئی کہ تمام علاقوں، خصوصا امام بارگاہوں اور جلوسوں کے راستوں پر صفائی اور نکاسی کا خاص خیال رکھا جائے۔ وزیر اعلی نے کے الیکٹرک اور دیگر بجلی فراہم کرنے والے اداروں کو ہدایت دی کہ محرم کے دوران بلاتعطل بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ مراد علی شاہ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ مجالس اور عاشورا کے جلوسوں کے دوران پانی، بجلی اور دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے۔

متعلقہ مضامین

  • جیکب آباد ،بے امنی کیخلاف لاشاری برادری کا احتجاج
  • عالمی برادری کا اعتماد، پاکستان نے ایک اور بڑا اعزاز حاصل کر لیا
  • سندھ پولیس کی عزاداری امام حسینؑ کیخلاف سازش برداشت نہیں کی جائے گی، علامہ مبشر حسن
  • سوات؛ تمام غیر قانونی تعمیرات اور ڈھانچوں کیخلاف کارروائی کی جائے، نیا حکمنامہ جاری
  • سیاحت کو فروغ دیکر پاکستان کو ٹورازم برانڈ کے طور پر متعارف کروایا جائے، وزیر اعظم
  • مخصوص نشستوں پر سپریم کورٹ کا فیصلہ، الیکشن کمیشن اہم اجلاس آج متوقع
  • پنجاب اسمبلی میں آج ضمنی بجٹ  پر بحث ، منظوری لی جائے گی  
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز نے ٹرانسفر کیس فیصلہ کیخلاف انٹراکورٹ اپیل دائر کر دی
  • وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت محرم الحرام کے انتظامات پر اجلاس، شیعہ رہنماؤں کی شرکت