سبیلِ امام حسینؑ ہٹانا توہینِ شعائرِ حسینی ہے، ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے، سید شبر رضا
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
رہنما جعفریہ الائنس پاکستان نے کہا کہ پُرامن طلباء کی جانب سے امام حسینؑ کی یاد میں سبیل لگانا ایک مذہبی و ثقافتی روایت ہے، جسے روکنا یا اس پر طاقت کا استعمال کرنا نہ صرف آئینِ پاکستان کے آرٹیکل 20 (مذہبی آزادی) کی خلاف ورزی ہے، بلکہ یہ عمل معاشرے میں فرقہ واریت کو ہوا دینے کی سازش محسوس ہوتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جعفریہ الائنس پاکستان کے جنرل سیکریٹری سید شبر رضا نے وفاقی اردو یونیورسٹی عبد الحق کیمپس میں سبیلِ امام حسینؑ پر پولیس کی جانب سے کی جانے والی کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے توہینِ شعائرِ حسینی قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پُرامن طلباء کی جانب سے امام حسینؑ کی یاد میں سبیل لگانا ایک مذہبی و ثقافتی روایت ہے، جسے روکنا یا اس پر طاقت کا استعمال کرنا نہ صرف آئینِ پاکستان کے آرٹیکل 20 (مذہبی آزادی) کی خلاف ورزی ہے، بلکہ یہ عمل معاشرے میں فرقہ واریت کو ہوا دینے کی سازش محسوس ہوتا ہے۔ سید شبر رضا نے کہا کہ پانی پلانا سنتِ حسینی ہے، جس پر قدغن لگانا فکری افلاس اور انتظامی ناکامی کی علامت ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
بیک وقت دو سرکاری عہدے رکھنے کا معاملہ: سندھ حکومت کی جانب سے جواب جمع
—فائل فوٹوبیک وقت دو سرکاری عہدے رکھنے کے معاملے پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے حکومت کی جانب سے جواب سندھ ہائی کورٹ میں جمع کرا دیا۔
چیئرمین میٹرک بورڈ غلام حسین سوہو کی تقرری کے خلاف سماعت ہوئی۔ عدالت نے سندھ حکومت کے جواب کی نقول درخواست گزار کے وکیل کو دینے کی ہدایت کر دی۔
دورانِ سماعت وکیل نے کہا کہ غلام حسین سوہو فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن میں بطور گریڈ 19 کے افسر تعینات تھے، ان کو 3 سال کے لیے چیئرمین میٹرک بورڈ تعینات کیا گیا، انہوں نے فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن میں ریٹائرمنٹ کی درخواست دے کر فوری چیئرمین کا عہدہ سنبھال لیا۔
وکیل نے کہا کہ غلام حسین سوہو نے نیا عہدہ سنبھالنے کے لیے ریٹائرمنٹ کی منظوری کا انتظار بھی نہیں کیا، اسٹبلشمنٹ ڈویژن نے غلام حسین سوہو کو تاحال ریلیو آرڈر جاری نہیں کیا، چیئرمین میٹرک بورڈ نے 2 ماہ تک بیک وقت دو اداروں سے تنخواہیں وصول کی ہیں، درخواست گزار نے معلومات تک رسائی کے قانون کے تحت اسٹبلشمنٹ ڈویژن سے متعلقہ ریکارڈ کی تفصیلات مانگیں، وکیل
کراچی: چیرمین میٹرک بورڈ کی تقرری کو خلاف ضابطہ قرار دیا جائے۔
وکیل کی جانب سے استدعا کی گئی کہ چیئرمین میٹرک بورڈ کی تقرری کے معاملے پر شفاف انکوائری کا حکم دیا جائے، چیئرمین میٹرک بورڈ تقرری کے نوٹیفکیشن کو درخواست پر فیصلہ ہونے تک معطل کیا جائے۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر وفاقی حکومت کو جواب جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے مزید سماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی۔