سبیلِ امام حسینؑ ہٹانا توہینِ شعائرِ حسینی ہے، ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے، سید شبر رضا
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
رہنما جعفریہ الائنس پاکستان نے کہا کہ پُرامن طلباء کی جانب سے امام حسینؑ کی یاد میں سبیل لگانا ایک مذہبی و ثقافتی روایت ہے، جسے روکنا یا اس پر طاقت کا استعمال کرنا نہ صرف آئینِ پاکستان کے آرٹیکل 20 (مذہبی آزادی) کی خلاف ورزی ہے، بلکہ یہ عمل معاشرے میں فرقہ واریت کو ہوا دینے کی سازش محسوس ہوتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جعفریہ الائنس پاکستان کے جنرل سیکریٹری سید شبر رضا نے وفاقی اردو یونیورسٹی عبد الحق کیمپس میں سبیلِ امام حسینؑ پر پولیس کی جانب سے کی جانے والی کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے توہینِ شعائرِ حسینی قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پُرامن طلباء کی جانب سے امام حسینؑ کی یاد میں سبیل لگانا ایک مذہبی و ثقافتی روایت ہے، جسے روکنا یا اس پر طاقت کا استعمال کرنا نہ صرف آئینِ پاکستان کے آرٹیکل 20 (مذہبی آزادی) کی خلاف ورزی ہے، بلکہ یہ عمل معاشرے میں فرقہ واریت کو ہوا دینے کی سازش محسوس ہوتا ہے۔ سید شبر رضا نے کہا کہ پانی پلانا سنتِ حسینی ہے، جس پر قدغن لگانا فکری افلاس اور انتظامی ناکامی کی علامت ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
پاکستان کی مقبوضہ مغربی کنارے اور مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت
اسلام آباد:پاکستان نے مقبوضہ مغربی کنارے اور مسجدِ اقصیٰ میں قابض اسرائیلی افواج اور انتہا پسند یہودی آبادکاروں کی مسلسل خلاف ورزیوں کی سخت مذمت کی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اسرائیلی فورسز اور آبادکاروں کی جانب سے مسجدِ اقصیٰ کے صحن میں بار بار دھاوے، نمازیوں کو ہراساں کرنے اور فلسطینی عوام کے خلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال بین الاقوامی قوانین اور متعلقہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
ترجمان نے واضح کیا کہ مقدس مقامات کی حرمت اور تاریخی حیثیت کا ہر حال میں احترام کیا جانا ضروری ہے، بین الاقوامی قانون اس کی مکمل ضمانت دیتا ہے۔
پاکستان نے عالمی برادری سے فوری طور پر مؤثر اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسجدِ اقصیٰ اور دیگر مقدس مقامات کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔ آبادکاروں کے تشدد اور حملوں کو روکا جائے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کرایا جائے۔
ترجمان کے مطابق پاکستان ایک عادلانہ، جامع اور مستقل حل کی حمایت کرتا ہے۔ دو ریاستی فارمولے پر مبنی ہو فلسطین کا ایک آزاد، خودمختار، قابلِ عمل اور متصل ریاست کے طور پر قیام، 1967 سے پہلے کی سرحدوں کے مطابق، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔