data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

چین میں لیتھیم بیٹری سے چلنے والے آلات میں آتشزدگی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے بعد حکام نے اندرونِ ملک پروازوں میں غیر تصدیق شدہ پاور بینک لانے پر پابندی عائد کر دی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق، چین کی سول ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن نے اعلان کیا ہے کہ اب صرف وہی پاور بینک مسافروں کے ساتھ لے جانے کی اجازت ہوگی جو چین کے لازمی سرٹیفیکیشن سسٹم (3C) سے منظور شدہ ہوں۔

اس پابندی کا اطلاق اُن پاور بینکس پر بھی ہوگا جن پر لیبلنگ غیر واضح ہو یا جو ماڈلز مینوفیکچررز کی جانب سے واپس منگوائے جا چکے ہوں۔

حکام کا کہنا ہے کہ یہ اقدام پروازوں کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے اُٹھایا گیا ہے، خاص طور پر ان واقعات کے بعد جہاں بیٹریاں حد سے زیادہ گرم ہو کر آگ لگنے کا سبب بنیں۔

یہ فیصلہ اس وقت کیا گیا جب حالیہ دنوں میں دو بڑے برانڈز کو اپنی مصنوعات مارکیٹ سے واپس منگوانی پڑیں، جس کے نتیجے میں پورٹیبل چارجرز کی حفاظت پر سنگین خدشات پیدا ہو گئے۔

رواں ماہ کے آغاز میں، شینزین میں قائم کمپنی روموس کو اپنے 20,000mAh کے تقریباً 4,92,000 پاور بینک واپس منگوانے کا حکم دیا گیا، جب کہ مختلف چینی یونیورسٹیوں نے ان سے جڑے آتشزدگی کے خطرات کی شکایت کی۔ یہ یونٹس جون 2023 سے جولائی 2024 کے درمیان تیار کیے گئے تھے۔

اسی طرح، عالمی الیکٹرانکس برانڈ Anker Innovations نے بھی 20 جون کو بیٹری سیل کے مواد میں ممکنہ خرابی کے باعث اپنے تقریباً 7,10,000 پاور بینکس دنیا بھر سے واپس منگوانے کا اعلان کیا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

کشمیر کی تاریخ پر 25 کتابوں کی پابندی، بھارت کی ایک لایعنی کوشش

 آزاد  کشمیر کی فضاؤں میں کتاب کی خوشبو کو کبھی قید نہیں کیا جا سکا لیکن اس بار خبر کچھ اور ہے۔ بھارت کے  زیر قبضہ جموں و کشمیر میں 25 ایسی کتابوں پر پابندی لگا دی گئی ہے جو تاریخ کی گواہی دیتی ہیں، سوال اٹھاتی ہیں اور حقیقت کی پرتیں کھولتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی پر آزاد کشمیر میں اظہار تشکر ریلیوں کا انعقاد

حکم براہِ راست بھارتی آئین کے نئے فوجداری قانون Bharatiya Nyaya Sanhita (BNSS) 2023 کے تحت جاری ہوا ہے جس میں کتابوں کو ’علیحدگی پسند بیانیہ‘ قرار دے کر نہ صرف ان کی اشاعت بلکہ ان کی تقسیم اور فروخت کو بھی جرم بنا دیا گیا ہے۔

ان کتابوں میں Arundhati Roy کی Azadi، A.G. Noorani کا The Kashmir Dispute 1947-2012، Sumantra Bose، Christopher Snedden، Victoria Schofield  اور David Devadas  جیسے عالمی شہرت یافتہ مؤرخین اور تجزیہ کاروں کے کام بھی شامل ہیں۔ حکم نامے میں ان کتابوں کو ’ضبط‘ کرنے کا عندیہ دیا گیا ہے اور قانون شکنی کی صورت میں مجرم کو 3 سال سے عمر قید تک کی سزا دی جا سکتی ہے۔

مزید پڑھیے: آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ کے 6 سال مکمل، آزاد کشمیر کے شہریوں کے تاثرات

 آزاد کشمیر کے شہریوں کا کہنا ہے کہ کتاب پر پابندی سوچ پر پابندی ہوتی ہے جو مستقبل کے دروازے بند کرنے کے مترادف ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ یہ تاریخ کو دفنانے کی کوشش ہے مگر تاریخ مٹی میں بھی سانس لیتی ہے۔ دیکھیے فرحان طارق کی یہ ویڈیو رپورٹ۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آزاد کشمیر بھارت کشمیر پر کتابوں پر پابندی کشمیر پر کتابیں کشمیر کی تاریخ مقبوضہ کشمیر

متعلقہ مضامین

  • وفاقی وزیر پاور سردار اویس احمد خان لغاری کو ہلال امتیاز عطا کرنے کا اعلان
  • خیبرپختونخواہ میں بارشوں اور سیلابی ریلوں نے قیامت برپا کردی، مختلف واقعات میں 146 افراد جاں بحق
  • خیبرپختونخوا میں بادل پھٹنے سے سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات، 43 افراد جاں
  • وزیراعظم محمد شہباز شریف سے وفاقی وزیر پاور ڈویژن سردار اویس احمد لغاری کی ملاقات
  • بلوچستان ہائیکورٹ: ٹرانسپورٹ پر پابندی کا حکم فوری واپس لینے اور محفوظ علاقوں میں انٹرنیٹ بحال کرنے کا حکم
  • صنعتی اور سپیشل اکنامک زونز کیلئے ایک پوانیٹ پر بجلی فراہمی میں بڑی پیش رفت
  • کشمیر کی تاریخ پر 25 کتابوں کی پابندی، بھارت کی ایک لایعنی کوشش
  • اسکردو: ڈیم کا واٹر چینل سیلاب میں بہنے سے پاور ہاؤسز بند
  • قومی ایئرلائن نے فضا میں یوم آزادی کے رنگ بکھیر دیے
  • مودی کی 56 انچ کی چھلنی چھاتی اور جھکی جھکی نگاہیں