اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگانے والوں کو ویزا نہیں دیں گے: امریکی محکمہ خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل مخالف نعرے لگانے والوں کو امریکا کا ویزا جاری نہیں کیا جائے گا۔
یہ بیان برطانیہ میں ہونے والے سالانہ گلاسٹنبری میوزک فیسٹیول کے بعد سامنے آیا، جہاں کئی فنکاروں نے فلسطین کے حق میں آواز بلند کی۔
کنسرٹ کے دوران آئرلینڈ کے ریپ گروپ “نی کیپ” (Kneecap) نے “فری فلسطین” اور “مرگ بر اسرائیلی فوج” جیسے نعرے لگائے، جس پر امریکی حکام نے سخت ردِعمل دیا ہے
اس معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ غزہ کی موجودہ صورت حال کی ذمے دار حماس ہے، اس نے مرنے والے 2 امریکیوں کی باقیات بھی اب تک روکی ہوئی ہیں۔
ٹیمی بروس نے مزید کہا کہ جو غیر ملکی تشدد کی حمایت کرتے ہیں انہیں امریکی ویزا نہیں دیں گے اور اسرائیل مخالف نعرے لگانے والوں کو بھی امریکی ویزا نہیں دیا جائے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
یورپی یونین، جرمنی اور ترکی کا اسرائیل سے نئی یہودی بستیوں کی تعمیر روکنے کا مطالبہ
یورپی یونین، جرمنی اور ترکی نے اسرائیل کے مشرقی یروشلم اور مغربی کنارے میں نئی بستیوں کی تعمیر کے منصوبے کو غیر قانونی قرار دے کر اس کی فوری روک تھام کا مطالبہ کیا ہے۔
گزشتہ روز اسرائیلی وزیر خزانہ بذلیل سموٹرچ نے مشرقی یروشلم کو مغربی کنارے سے علیحدہ کرنے کی منظوری دی، جس کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے فلسطینی ریاست کا تصور ختم ہو جائے گا۔
یورپی یونین کے خارجہ پالیسی امور کے سربراہ جاکا کالاس نے کہا کہ یہ منصوبہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے اور دو ریاستی حل کو مزید کمزور کرتا ہے۔
جرمنی نے بھی مغربی کنارے میں بستیوں کی تعمیر بند کرنے کا مطالبہ کیا، جبکہ ترک وزارت خارجہ نے کہا کہ اسرائیل کا یہ اقدام اقوام متحدہ کی قراردادوں کو نظر انداز کرتا ہے، اور آزاد فلسطینی ریاست ہی دیرپا امن کی ضمانت ہے۔