2025برکس گورننس کے سیمینار اور عوامی و ثقافتی تبادلے کے فورم کا برازیل میں انعقادبرکس میکانزم کو تاریخی توسیع دی گئی ہے، چینی نمائندہ
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
ریو ڈی جنیرو : 2025برکس گورننس کا سیمینار اور عوامی و ثقافتی تبادلے کا فورم برازیل کے ریو ڈی جنیرو میں منعقد ہوا، جس میں چین، برازیل، روس، بھارت، جنوبی افریقہ، مصر، انڈونیشیا سمیت دیگر برکس ممالک اور متعلقہ بین الاقوامی تنظیموں کے 120 سے زیادہ نمائندوں نے شرکت کی۔چینی نمائندوں نے کہا کہ برکس میکانزم کو تاریخی توسیع دی گئی ہے، “گریٹر برکس تعاون” کا نمونہ تشکیل دیا گیا ہے، اور برکس میکانزم میں نمائندگی اور اثر و رسوخ کو مزید وسعت دی گئی ہے، جو افراتفری کی دنیا میں ایک مستحکم قوت بن گئی ہے۔ برکس تعاون کو ایک مساوی اور منظم کثیر القطبی دنیا اور جامع اقتصادی عالمگیریت کی فعال طور پر وکالت کرنی چاہئے ، گلوبل ساؤتھ میں گورننس کے حوالے سے تبادلوں کومضبوط بنانا چاہئے ، منصفانہ اور معقول عالمی گورننس سسٹم کی تعمیر کے لئے مل کر کام کرنا چاہئے ، تہذیبوں کے مابین تبادلوں اور باہمی سیکھنے کے عمل کو فروغ دینا چاہئے ، گلوبل ساؤتھ میں یکجہتی اور تعاون کی قیادت کرنی چاہئے ، اور عالمی ترقی میں حصہ ڈالنا چاہئے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بنگلادیش میں سبز ہلالی پرچموں کی بہار؛ یوم آزادی پر پاکستانی جھنڈوں کی ریکارڈ فروخت
پاکستان کے یومِ آزادی 14 اگست کی مناسبت سے بنگلا دیش میں ایک دلچسپ اور خوشگوار رجحان دیکھنے میں آیا ہے جہاں پاکستانی قومی پرچموں کی فروخت میں ریکارڈ اضافہ ہوا۔
بنگلا دیش کی شاہراؤں، دکانوں اور بازاروں میں پاکستانی پرچموں کی بہار دیکھنے کو ملی جنھیں خریدنے کے لیے شہری جوق در جوق آ رہے تھے۔
اسی طرح ای کامرس پلیٹ فارمز نے بھی دعویٰ کیا کہ رواں برس پاکستانی پرچموں کی طلب میں غیر معمولی اضافہ دیکھا گیا جو پچھلے برسوں کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ ہے۔
اس رجحان نے نہ صرف عوامی سطح پر حیرت اور دلچسپی کو جنم دیا ہے بلکہ سوشل میڈیا پر بھی دونوں ممالک کے صارفین کے درمیان اس حوالے سے گفتگو جاری ہے۔
دارالحکومت ڈھاکا میں مقامی شہریوں نے اس جذبے کو یکجہتی کا اظہار، ثقافتی دلچسپی اور برادر مسلم ملک کے ساتھ دیرینہ دوستی قرار دیا۔
View this post on InstagramA post shared by Kolachi Times (@kolachitime)
فروخت کنندگان کا کہنا تھا کہ زیادہ تر آرڈرز اگست کے پہلے ہفتے سے موصول ہونا شروع ہوگئے تھے۔ یومِ آزادی کے سے پہلے پہلے تمام آرڈرز ترسیل کرنا ایک کڑا ہدف تھا۔
جنوبی ایشیائی ممالک کے امور کے ماہرین نے تسلیم کیا کہ اگرچہ یہ رجحان غیر معمولی ہے لیکن یہ دونوں ممالک کے درمیان موجود گہرے تاریخی اور ثقافتی روابط کی عکاسی کرتا ہے۔
اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ قومی پرچم جیسے ثقافتی علامات سرحدوں سے ماورا ہو کر بھی لوگوں کے دلوں میں جگہ بناتی ہیں۔