بجلی یونٹ پر 7 روپے کمی کا ریلیف ختم ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وزیر اعظم شہباز شریف کا بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 7 روپے کمی کا ریلیف ختم ہوگیا۔
چار دن کی چاندنی کے بعد پھر اندھیری رات آگئی، آج سے میٹر گزشتہ سال کی گرمیوں والی قیمت پر چلے گا۔
شہریوں نے شکوہ کیا ہے کہ حکومت کی جانب سے تو یہ تاثر دیا گیا تھا کہ یہ کمی بجلی کے بینادی ٹیرف میں کی گئی ہے مگر یہ تو عارضی ایڈجسٹمنٹ ثابت ہوئی ہے، بجلی کی قیمت میں مستقل بنیادوں پر کمی کی جائے۔
شہریوں کے مطابق کمی بنیادی ٹیرف کے بجائے فیول کوسٹ، سرچارجز اور دیگر ایڈجسٹمنٹس میں کی گئی جبکہ اس کا اطلاق بھی صرف اپریل، مئی اور جون تک محدود تھا، دو کمروں کے گھر کے بل بھی 8 سے 10 ہزار روپے آرہے ہیں۔
دوسری جانب وفاقی وزیر پاور ڈویژن اویس لغاری کا کہنا ہے کہ حکومت نے مستقل ریلیف دیا ہے، فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز میں تبدیلی آتی ہے، باقی تبدیلی نہیں ہوگی۔
مہنگی بجلی پر کے الیکٹرک کا موقف ہے کہ یہ وفاقی حکومت کا معاملہ ہے، بجلی کی قیمت نیپرا میں طے کی جاتی ہے۔
مزیدپڑھیں:مری مال روڈ پر خاتون کی پولیس سے بدتمیزی
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
وزیراعظم آزادکشمیر اور وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری کی پریس کانفرنس حقائق کے بلکل برعکس تھی، سید حفظ ہمدانی
ممبر جموں و کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کا کہنا تھا کہ حکومت کی ہٹ دھرمی اور نااہلی کی وجہ سے آج پورا کشمیر لہولہان ہے، اب بھی حکومت کے پاس وقت ہے کہ وہ لانگ مارچ مظفرآباد پہنچنے سے قبل اپنی تمام غلطیوں کا ازالہ کرتے ہوئے جائز عوامی مطالبات فوری حل کرے۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان مرکزی انجمن تاجران مظفرآباد و ممبر جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی سید حفیظ ہمدانی نے کہا ہے کہ وزیراعظم آزاد کشمیر اور وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری کی پریس کانفرنس حقائق کے بلکل برعکس تھی، جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے اب تک گیارہ کارکنان جاں بحق، دو سو سے زائد کارکنان زخمی ہیں جن میں اکثریت تشویشناک حالت میں ہیں، سب کو گولیاں لگی ہیں، گرفتار کارکنان کی تعداد اس کے علاوہ ہے۔ جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے مطالبات تسلیم کرنے کی بات بھی حقائق سے مغائر ہے اگر ہمارے مطالبات مان لیے گئے ہوتے تو ہمیں قطعی شوق نہیں تھا کہ ہم احتجاج کرتے پھریں، حکومت اگر پوائنٹ سکورنگ سے نکل کر حقائق کو فیس کرے اور بامقصد مذاکرات پر رضامند ہو تو ہم نے کبھی بھی مذاکرات سے انکار نہیں کیا، حکومت کی ہٹ دھرمی اور نااہلی کی وجہ سے آج پورا کشمیر لہولہان ہے، اب بھی حکومت کے پاس وقت ہے کہ وہ لانگ مارچ مظفرآباد پہنچنے سے قبل اپنی تمام غلطیوں کا ازالہ کرتے ہوئے جائز عوامی مطالبات فوری حل کرے۔