نیپرا میں بجلی ٹیرف کمی کی تجویز پر سماعت مکمل، گھریلو صارفین کیلیے بڑی خوشخبری متوقع
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:نئے مالی سال کا آغاز ہوتے ہی پاکستانیوں کے لیے ایک بڑی خبر سامنے آئی ہے، جس کے مطابق ملک بھر میں بجلی کی قیمتوں میں کمی کا قوی امکان پیدا ہو گیا ہے۔
پاور ڈویژن کی جانب سے بنیادی بجلی ٹیرف میں کمی کی درخواست پر نیپرا نے باضابطہ سماعت مکمل کر لی ہے اور اب فیصلہ جلد متوقع ہے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اس مجوزہ کمی کے تحت گھریلو صارفین کے لیے بجلی کا بنیادی ٹیرف اوسطاً 1 روپے 16 پیسے فی یونٹ کم ہونے کا امکان ہے، جو کہ ملک میں مہنگائی کے شکار شہریوں کے لیے قدرے ریلیف کا باعث ہو سکتا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ کرنسی کے استحکام اور عالمی مارکیٹ میں فیول کی قیمتوں میں کمی جیسے عوامل اس فیصلے کی بنیاد بنے ہیں۔
پاور ڈویژن کی جانب سے نیپرا کو فراہم کردہ اعدادوشمار کے مطابق گھریلو صارفین کے لیے بجلی کا زیادہ سے زیادہ ٹیرف جو اس وقت 48.
لائف لائن صارفین یعنی وہ صارفین جن کی ماہانہ بجلی کھپت انتہائی کم ہے ، کے لیے ٹیرف میں کسی قسم کا اضافہ نہیں کیا گیا بلکہ پرانی قیمتیں برقرار رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔ مثلاً ماہانہ 50 یونٹ تک استعمال کرنے والوں کے لیے 3.95 روپے فی یونٹ اور 51 سے 100 یونٹ تک کے صارفین کے لیے 7.74 روپے فی یونٹ کی موجودہ شرح برقرار رکھی جائے گی۔
اسی طرح پروٹیکٹڈ صارفین کے لیے بھی نرخوں میں واضح کمی کی سفارش کی گئی ہے۔ 1 سے 100 یونٹ تک استعمال کرنے والوں کے لیے ٹیرف 1.15 روپے کی کمی کے بعد 10.54 روپے فی یونٹ مقرر کیا جا سکتا ہے، جب کہ 101 سے 200 یونٹ والے صارفین کے لیے قیمت 13.01 روپے فی یونٹ پر برقرار رکھی گئی ہے۔
نان پروٹیکٹڈ صارفین کے لیے بھی کچھ درجوں میں کمی کی تجویز سامنے آئی ہے، جن میں سب سے زیادہ 700 یونٹ سے زائد بجلی استعمال کرنے والے صارفین شامل ہیں۔ ان کے لیے موجودہ ٹیرف 48.84 روپے سے کم کر کے 47.69 روپے فی یونٹ تجویز کیا گیا ہے۔ اسی طرح 601 سے 700 یونٹ والے صارفین کے لیے 1.16 روپے کمی کے بعد ٹیرف 42.76 روپے فی یونٹ ہو جائے گا۔
پاور ڈویژن نے بتایا ہے کہ اس وقت اوسط بنیادی ٹیرف 35.50 روپے فی یونٹ ہے جو نئے مالی سال میں کم ہو کر 34 روپے پر آ سکتا ہے۔ بجلی کی پیداواری لاگت میں بھی 1 روپے 27 پیسے فی یونٹ کی کمی رپورٹ کی گئی ہے، جب کہ کیپسٹی چارجز (یعنی بجلی گھروں کو ادائیگیاں)میں بھی 1 روپے 34 پیسے فی یونٹ کی بچت ہوئی ہے۔
نیپرا اتھارٹی کا کہنا ہے کہ حکومت کی طرف سے بجلی کے بنیادی نرخوں میں کمی کی باقاعدہ درخواست دی گئی ہے، جس پر تمام متعلقہ دستاویزات اور اعدادوشمار کی بنیاد پر سماعت مکمل کر لی گئی ہے۔ اب نیپرا تفصیلی جائزے کے بعد باضابطہ فیصلہ جاری کرے گا۔
اس تمام پیش رفت کا مقصد یکساں قومی ٹیرف کے اصول کو لاگو کرنا ہے تاکہ ملک بھر کے تمام صارفین خواہ وہ کراچی میں ہوں یا کسی دوسرے علاقے میں، بجلی کی قیمت میں مساوی سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: صارفین کے لیے روپے فی یونٹ یونٹ تک سکتا ہے کمی کی گئی ہے
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف نے ’نشانِ پاکستان‘ کیلئے تجویز کیا گیا اپنا نام سمری سے نکال دیا
وزیراعظم شہباز شریف—فائل فوٹوسول و ملٹری ایوارڈز کمیٹی نے 14 اگست پر وزیرِ اعظم شہباز شریف کا نام ’نشانِ پاکستان‘ کے لیے تجویز کیا۔
ذرائع کے مطابق کمیٹی کی بھیجی گئی سمری ملنے پر وزیرِ اعظم شہباز شریف نے اپنا نام فہرست سے نکال دیا، جبکہ باقی تمام ناموں کی منظوری دے دی۔
دوسری جانب ایوانِ صدر میں سول و عسکری شخصیات کو اعلیٰ اعزازات دینے کی پُروقار تقریب ہوئی۔
جناح اسپورٹس کمپلیکس میں یومِ آزادی اورمعرکہ حق کی فتح کی تقریب ہوئی، جس میں صدر مملکت، وزیرِاعظم ، تینوں مسلح افواج کے سربراہان، وفاقی کابینہ ارکان،قومی اسمبلی اور سینیٹ ارکان سمیت دوست ممالک کے سفراء، اور بڑی تعداد میں شہری بھی شریک تھے۔
اس موقع پر صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی شخصیات کو اعزازات دیے، تقریب میں وزیراعظم شہباز شریف بھی موجود تھے۔
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو انتہائی مشکل حالات میں فوج کی بہترین قیادت کرنے پر ’ہلالِ جرأت‘ سے نوازا گیا۔
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد کو ’نشان امتیاز‘ عطاء کیا گیا۔
ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر کو ’ہلالِ جرأت‘ سے نوازا گیا، جبکہ نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف کو ’نشان امتیاز‘ عطا کیا گیا، بھارت کے خلاف جنگ میں انہوں نے پاکستان کی بحری سرحدوں کی حفاظت کو یقینی بنایا تھا۔
علاوہ ازیں سفارتی سطح پر پاکستان کا مقدمہ بھرپور انداز میں لڑنے پر نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار کو بھی اعزاز سے نوازا گیا۔
سندھ طاس معاہدے پر بھرپور مؤقف اپنانے پر وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ کو بھی اعزاز سے نوازا گیا۔
بھارت کی بلااشتعال جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے پر وزیرِ دفاع خواجہ آصف کو اور معرکۂ حق میں اطلاعات کی بہترین ترسیل پر وزیرِ اطلاعات عطاء تارڑ کو ’نشانِ امتیاز‘ سے نوازا گیا۔
داخلی محاذ پر بہترین یکجہتی اور امن قائم رکھنے پر وزیر داخلہ محسن نقوی کو بھی ’نشانِ امتیاز‘ سے نوازا گیا۔
علاوہ ازیں پاکستان کا مؤقف عالمی سطح پر اجاگر کرنے پر بلاول بھٹو زرداری کو ’نشان امتیاز‘ سے نوازا گیا۔ انہوں نے بھارت کی مکارانہ سازشوں کو عالمی سطح پر بے نقاب کیا تھا۔
قومی اتفاق رائے اور سیاسی ہم آہنگی قائم کرنے میں اہم کردار پر معاون خصوصی رانا ثنا اللّٰہ کو ’نشانِ امتیاز‘ دیا گیا۔
ایوانِ صدر میں ہونے والی اس پُروقار تقریب میں دیگر کئی سول و عسکری شخصیات کو بھی اعلیٰ اعزازات دیے گئے۔