دریا میں پھنسے افراد کی مدد کے لیے ڈرون کے ذریعے حفاظتی جیکٹس، رسیاں اور دیگر چیزوں کی تسیل کی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ سانحہ سوات کے بعد خیبرپختونخوا حکومت نے دریا میں پھنسے افراد کو حفاظتی سامان بروقت پہنچانے کیلیے ڈرون کے استعمال کا فیصلہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق دریائے سوات میں 13 قیمتی انسانی جانیں جانے کے بعد حکومت کو دریا میں پھنسے افراد کو جیکٹس، رسیاں اور دیگر ضروری سامان پہنچانے کا خیال آہی گیا۔ خیبر پختونخوا حکومت نے ریسکیو سامان کی ترسیل کے لیے ڈرون سے خدمات لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس ضمن میں چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کو ڈرون کے ذریعے ریسکیو سامان پہنچانے کی مشقیں بھی دکھائی گئیں۔

دریا میں پھنسے افراد کی مدد کے لیے ڈرون کے ذریعے حفاظتی جیکٹس، رسیاں اور دیگر چیزوں کی تسیل کی جائے گی۔ واضح رہے کہ پانچ روز قبل دریائے سوات میں سیاحوں سمیت 18 افراد سیلابی پانی میں پھنس گئے تھے، لیکن ریسکیو سامان نہ ہونے کے باعث وہ پانی میں بہہ گئے تھے۔ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کی ہدایات پر سیلاب و ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے جدید ڈرون ٹیکنالوجی کی مشقوں کا کامیاب انعقاد کیا گیا،  امدادی سرگرمیوں میں تیزی کے لیے ڈرونز کے ذریعے لائف جیکٹس، رسیاں اور دیگر ضروری سامان کی ترسیل کی مشقیں کی گئیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: دریا میں پھنسے افراد رسیاں اور دیگر کے لیے ڈرون کے ذریعے ڈرون کے

پڑھیں:

خیبر پختونخوا حکومت متاثرین کی مدد میں مصروف اور این ڈی ایم اے صرف الرٹ جاری کرنے تک محدود ہے، سینیئر وزیر آفتاب عالم

خیبر پختونخوا کے سینیئر وزیر و وزیر قانون آفتاب عالم نے کہا ہے کہ صوبے کے بالائی اضلاع میں سیلاب نے تباہی مچا دی ہے اور صوبائی حکومت تمام تر وسائل ہنگامی صورت حال میں استعمال کر رہی ہے جبکہ قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے قائم وفاقی ادارہ این ڈی ایم اے صرف صوبے کے لیے الرٹ جاری کرنے تک محدود ہے۔

وی نیوز سے خصوصی گفتگو میں آفتاب عالم نے صوبے میں سیلاب کی صورت حال، ہیلی کاپٹر حادثہ، امدادی سرگرمیوں اور حکومتی پیشگی تیاریوں پر تفصیلی بات کی۔

یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا، آزاد کشمیر اور گلگت میں طوفانی بارشوں سے تباہی، 200 سے زیادہ اموات، پاک فوج کا ریلیف آپریشن جاری

آفتاب عالم نے بتایا کہ صوبے کے بالائی علاقوں میں ایمرجنسی حالات ہیں اور کلاؤڈ برسٹ کے ساتھ مسلسل بارشوں سے مالاکنڈ اور ہزارہ ڈویژن میں بڑے پیمانے پر نقصانات ہوئے ہیں جہاں سینکڑوں قیمتی جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ قدرتی آفات کے متاثرین کے لیے حکومت تمام تر وسائل استعمال کر رہی ہے تاہم بدقسمتی سے امدادی سرگرمیوں کے دوران صوبائی حکومت کا ایک ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہو گیا۔

انہوں نے کہا کہ ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے قائم وفاقی ادارے کا خیبر پختونخوا میں کوئی کردار نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ این ڈی ایم اے صرف صوبے کے لیے الرٹ جاری کرنے تک محدود ہے۔

آفتاب عالم نے کہا کہ صوبائی ادارے مکمل طور پر تیار تھے اور ان حالات میں بروقت امدادی سرگرمیاں شروع کی گئیں۔ انہوں نے بتایا کہ بونیر، باجوڑ اور بٹگرام میں زیادہ نقصانات ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت متاثرین کے ساتھ ہے اور ہر ایک فرد تک پہنچے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اولین ترجیح پھنسے ہوئے اور زخمی افراد کو ریسکیو کرنا ہے۔

مزید پڑھیے: خیبرپختونخوا: سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے جانے والا سرکاری ہیلی کاپٹر تباہ، 5 افراد شہید

انہوں نے بتایا کہ صوبائی حکومت نے امدادی سرگرمیوں کے لیے 2 ہیلی کاپٹر استعمال کیے جن میں سے ایک کریش کر گیا۔

آفتاب عالم کے مطابق وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور خود سیلابی صورت حال اور امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کر رہے ہیں اور امدادی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں سرگرم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت ہر قسم کی امداد کرے گی اور تمام وسائل بروئے کار لائے گی۔

متاثرہ اضلاع میں ایمرجنسی نافذ کرنے کے سوال پر آفتاب عالم نے بتایا کہ ایمرجنسی لگانے کا اختیار وزیر اعلیٰ کے پاس ہے تاہم حکومت کی ترجیح فی الحال سیلابی صورت حال سے نمٹنا ہے جو جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ امدادی سرگرمیوں کے بعد متاثرین کی بحالی پر کام کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت امدادی سرگرمیاں بدستور جاری ہیں اور زخمیوں کے بہتر علاج اور متاثرہ علاقوں میں پھنسے افراد کو نکالنے پر توجہ دی جا رہی ہے۔

متاثرہ علاقوں کی صورتحال

آفتاب عالم کے مطابق بونیر، باجوڑ، بٹگرام اور دیر زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ صوبائی حکومت کی رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ اموات بونیر میں ہوئیں جو 91 ہیں، باجوڑ میں 18، دیر میں 5، بٹگرام میں 10 اور مانسہرہ میں 2 افراد جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ سوات میں بھی کئی قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔

بونیر سے تعلق رکھنے والے عارف خان نے وی نیوز کو بتایا کہ پیر بابا میں سیلابی ریلے نے تباہی مچا دی ہے اور پورا گاؤں متاثر ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مختلف علاقوں میں بروقت امدادی سرگرمیاں نہ پہنچنے کے باعث کئی افراد سیلاب میں بہہ گئے۔

مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا میں سیلاب کے باعث جانی نقصان، صوبائی حکومت کا کل یوم سوگ منانے کا اعلان

عارف خان نے کہا کہ سب کچھ اتنا اچانک ہوا کہ کسی کوپتا ہی نہیں چل رہا تھا کہ کیا ہو رہا ہے اور پانی کہاں سے آ رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پورے ضلع میں سوگ کا سماں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

این ڈی ایم اے خیبر پختونخوا سیلاب وزیر قانون خیبرپختونخوا آفتاب عالم

متعلقہ مضامین

  • خیبر پختونخوا حکومت کے سرکاری ہیلی کاپٹر کو حادثہ پیش آنے پر آج یوم سوگ
  • خیبر پختونخوا حکومت متاثرین کی مدد میں مصروف اور این ڈی ایم اے صرف الرٹ جاری کرنے تک محدود ہے، سینیئر وزیر آفتاب عالم
  • شہباز شریف کی این ڈی ایم اے کو ریسکیو آپریشن میں تمام وسائل فراہم کرنے کی ہدایت
  • خیبر پختونخوا حکومت کا ہیلی کاپٹر حادثے کی تحقیقات کا فیصلہ
  • خیبر پختونخوا میں سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہی، 204 افراد جاں بحق، بونیر میں 92 اموات کی تصدیق
  • وزیراعظم کا چیئرمین این ڈی ایم سے رابطہ، بھرپور امدادی کارروائیوں کی ہدایت
  • سیلاب زدہ عوام کے ریسکیو کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائیں، وزیراعظم کی ہدایت
  • وزیراعظم کا چیئرمین این ڈی ایم سے رابطہ،سیلاب متاثرہ علاقوں میں بھرپور امدادی کارروائیوں کی ہدایت
  • چارسدہ: 12 افراد دریائے سوات میں پھنس گئے، بروقت ریسکیو کرلیا گیا
  • باجوڑ میں کلاوڈ برسٹ سے 9 جبکہ مانسہرہ میں سیلابی ریلے کے حادثے میں 2 افراد جاں بحق