شہر قائد کے علاقے گلستان جوہر میں شہری کے تشدد پر خواجہ سراؤں نے تھانے کے باہر احتجاج کیا، پولیس نے شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق گلستان جوہر میں شہری کی جانب سے مبینہ تشدد کے بعد خواجہ سراؤں کی بڑی تعداد تھانے کے باہر پہنچی اور مقدمہ اندراج کا مطالبہ کیا۔

ایف آئی آر درج نہ ہونے پر خواجہ سراؤں نے تھانے کے باہر احتجاج کیا اور گیٹ زبردستی کھول کر اندر گھس کر توڑ پھوڑ بھی کی۔

واقعے کی اطلاع ملنے پر ایس پی گلشن احمد اقبال تھانے پہنچے اور خواجہ سراؤں سے مذاکرات کیے جس کےبعد مقدمہ درج کرلیا گیا۔

ایس پی کے مطابق ایک خواجہ سرا کا علاقے میں کسی سے جھگڑا ہوا، جس کے بعد متاثرہ کے ساتھ متعدد خواجہ سرا تھانے آگئے، واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق ایک خواجہ سرا کے بھائی پر دو ملزمان کی جانب سے تشدد کیا گیا تھا، جس میں سے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ دوسرے کی تلاش جاری ہے۔

خواجہ سراؤں نے مفرور ملزم کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔ پولیس کے مطابق ایف آئی آر میں گرفتار اور مفرور ملزم دونوں کو نامزد کیا گیا ہے۔

دوسری جانب ترجمان ایسٹ پولیس نے کہا ہے کہ گلستان جوہر کی حدود میں خواجہ سراؤں کے واقعے کے حوالے سے معلومات طلب لی گئیں جس کے کے مطابق ایک خواجہ سرا کے بھائی کو کسی نے زدوکوب کیا تھا۔ اس پر خواجہ سراؤں کی منڈلی نے تھانے کے باہر احتجاج کیا۔

پولیس موقع پہ پہنچی اور مبینہ طور پر زدوکوب کرنے والے کو حراست میں لے کر تھانے لایا گیا جس پر خواجہ سرا تھانے آئے اور اپنے روایتی و مخصوص انداز میں شکوہ کرتے ہوئے احتجاج کیا۔

ترجمان کے مطابق ایس ایچ او گلستان جوہر نے خواجہ سراؤں کی بات کو سنا اور انہیں ضابطے کی کارروائی کی یقین دہانی بھی کروائی جس پر وہ منتشر ہوگئے۔ 

ترجمان ایسٹ پولیس کے مطابق خواجہ سرا اس وقت مشاورت کررہے ہیں اور ان کی شکایت کی روشنی میں کاروائی کی جائے گی۔


 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: تھانے کے باہر احتجاج پر خواجہ سرا گلستان جوہر خواجہ سراؤں احتجاج کیا کے مطابق

پڑھیں:

ناظم آباد اور جوہر سے ملنے والے دھڑوں کی شناخت ہو گئی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر) شہر قائد میں 2 روز قبل مختلف علاقوں سے ملنے والے انسانی دھڑوں کی شناخت کرلی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق دونوں واقعات الگ الگ قتل کے مقدمات سے جڑے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق نارتھ ناظم آباد بلاک ایل سے ملنے والے دھڑ کا سر لنڈی کوتل کے علاقے میں گجر نالے سے برآمد ہوا۔ مقتول کی شناخت 35 سالہ محمد یوسف کے نام سے ہوئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ محمد یوسف کے قتل کا مقدمہ تیموریہ تھانے میں درج ہے۔ مقتول یوسف نارتھ ناظم آباد میں 4 دیگر افراد کے ساتھ رہائش پذیر تھا اور مقامی تندور پر مزدوری کرتا تھا۔ مقدمے کے متن کے مطابق ملزمان قتل کے بعد لاش کا سر ساتھ لے گئے، لاش کو ضابطے کی کارروائی کیلیے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا۔ دوسری جانب گلستان جوہر بلاک 4 مغل ہزارہ گوٹھ میں مکان سے ملنے والے انسانی دھڑ کی شناخت 32 سالہ امداد حسین کے نام سے ہوئی،، جو ٹرک ڈرائیور اور 2 بچوں کا باپ تھا۔

اسٹاف رپورٹر گلزار

متعلقہ مضامین

  • آزاد کشمیر میں پر تشدد احتجاج
  • ایس ایچ او تھانے کا کرتا دھرتا، کسی شہری کو بلاوجہ حوالات میں بند کرنا زیادتی ہے: جسٹس عقیل عباسی
  • مانچسٹر :یہودی مذہبی دن یوم کپو پر صہیونی عبادت گاہ کے باہر حملہ ،2 افراد ہلاک،3 شدید زخمی
  • ناظم آباد اور جوہر سے ملنے والے دھڑوں کی شناخت ہو گئی
  • نیشنل پریس کلب کے باہر اسلام آباد پولیس کا وکلا پر تشدد، گرفتاریاں
  • اسلام آباد پولیس کی پریس کلب میں گھس کر توڑ پھوڑ! صحافیوں پر تشدد، کیمرے توڑ دیئے
  • آزاد کشمیر میں احتجاج کی آڑ میں  عوامی ایکشن کمیٹی کے شرپسند عناصر اشتعال اور تشدد پر اتر آئے
  • کراچی: مغل ہزارہ گوٹھ اور نارتھ ناظم آباد سے ملنے والے دونوں انسانی دھڑوں کی شناخت ہوگئی
  • کراچی: نارتھ ناظم آباد کے بعد گلستان جوہر سے بھی سر کٹی لاش برآمد
  • کراچی: گلستانِ جوہر میں 50 لاکھ کی ڈکیتی، شہریوں میں خوف و ہراس