BUENOS AIRES:

ارجنٹینا کے دارالحکومت بیونس آئرس میں نیشنل بی فرسٹ ڈویژن کے میچ سے قبل آل بوائز کے شائقین نے دوسرے کلب اٹلانٹا کے خلاف میچ سے قبل فری فلسطین کے نعرے لگائے، فلسطین اور ایران کے جھنڈے تھامے نظر آئے اور اسی دوران اسرائیل کا علامتی جنازہ بھی نکالا گیا۔

غیرملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ارجنٹینا فٹ بال ایسوسی ایشن (اے ایف اے) نے آل بوائز کے شائقین کے اس اقدام کی مذمت بھی کی ہے اور کہا گیا ہے کہ اس کی تحقیقات بھی کردی۔

ارجنٹینا کے کلب کے شائقین کے منفرد احتجاج کے حوالے سے سوشل میڈیا پر ویڈیو بھی وائرل ہوئیں، جس میں متعدد لوگوں کو فٹ بال کلب اٹلانٹا اور اسرائیلی پرچم میں لپٹا تابوت اٹھائے ہوئے دیکھایا گیا ہے۔

Fans of All Boys, an Argentine football team, created a fiery pro-Palestine atmosphere before their National B First Division match against Atlanta by flying a drone with a Palestinian flag and carrying a coffin draped in the Israeli flag, while waving Palestinian and Iranian… pic.

twitter.com/LEWUuieFKr

— Islam Channel (@Islamchannel) June 30, 2025

رپورٹس میں بتایا گیا کہ فٹ بال کلب اٹلانٹا ارجنٹینا میں ایسے علاقے میں واقع ہے جہاں یہودی آبادی کی اکثریت ہے اور اسی لیے آل بوائز کے شائقین نے بظاہر انہیں اسرائیل کے حامی قرار دیا اور اسرائیل کے خلاف نعرے بازی کی۔

میچ کے دوران ڈرون کے ذریعے فلسطین کا پرچم بھی میدان کے اوپر لہرایا گیا اور اسی دوران آل بوائز کے شائقین اسرائیل کے خلاف نعرے بازی کی، اسی طرح پمفلٹس بھی تقسیم کیے گئے، جن میں درج تھا اسرائیل خاک ہو اور ایک بینر بھی آویزاں کیا گیا تھا اور اس میں نسل کشی کی ذمہ دار ریاست اسرائیل مردہ باد لکھا گیا تھا۔

دونوں ٹیموں کے درمیان میچ بغیر کسی گول کے برابری پر ختم ہوا۔

بعد ازاں ارجنٹیا کی سیکیورٹی کی وزارت نے بیان میں کہا کہ توڑ پھوڑ اور نفرت انگیزی کے الزام میں شکایت درج کرادی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق ارجنٹینا میں یہودی کمیونٹی ایک اندازے کے مطابق 3 لاکھ افراد پر مشتمل ہے جو لاطینی امریکا میں واقع کسی بھی ملک میں سب سے زیادہ ہے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: آل بوائز کے شائقین

پڑھیں:

مسئلہ فلسطین پر امت مسلمہ میں اتحاد و اتفاق ہے: مولانا فضل الرحمان

 

سلہٹ:(نیوزڈیسک) امیر جےیوآئی مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ مسئلہ فلسطین پر امت مسلمہ میں اتحاد و اتفاق ہے۔

بنگلا دیش میں فلسطین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ بنگلا دیش کے مسلمانوں کا ختمِ نبوت کے عقیدے پر وحدت اور یکجہتی کا مظاہرہ انشاء اللہ تاریخ کے اوراق میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔

اُنہوں نے کہا کہ آج یہاں کانفرنس ہمارے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار ہے، مسئلہ فلسطین پر امت مسلمہ میں اتحاد و اتفاق ہے، امت مسلمہ امتِ واحدہ ہے،اسلام امت مسلمہ کو جسد واحد قرار دیتا ہے ۔

امیر جے یو آئی کا کہنا تھا کہ اسلامی اخوت آج بھی زندہ ہے، مسئلہ فلسطین پر پاکستان اور بنگلا دیش کے مسلمانوں کے جذبات ایک جیسے ہیں، ایمانی رشتے کی بنیاد پر ہر مظلوم مسلمان کویہ اطمینان دلاتے ہیں کہ ہمارے دل آپ کے ساتھ دھڑکتے ہیں، ہمارے جذبات آپ کے ساتھ ہیں، ہم آپ کے شانہ بشانہ ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ صہیونیوں نے مسلمانوں کی سرزمین پر ناجائز قبضہ کر رکھا ہے یہی قبضہ کبھی برطانیہ نے برصغیر پر کیا تھا، ہمارے اکابر نے طویل جدوجہد کے بعد فرنگی کو یہاں سے نکالا، انگریز نے پہلے فلسطین پر قبضہ کیا اور پھر وہی سرزمین یہودیوں کے حوالے کر دی، نیتن یاہو انسانیت کا قاتل ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ اسرائیل فورسز نے ستر ہزار فلسطینیوں کو قتل کیا، جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے، لاکھوں لوگوں کو بے گھر کیا گیا، لاکھوں لوگ بھوک اور دوائی نہ ملنے سے شہید ہوئے، عالمی عدالتِ انصاف نے نیتن یاہو کو جنگی مجرم قرار دیا ہے، لیکن امریکہ اسے گرفتار کرنے کے بجائے اسے اپنے ساتھ بٹھاتا ہے اور پریس کانفرنس کرتا ہے۔

امیر جے یو آئی کا کہنا تھا کہ عجیب بات ہے! چند افراد کے قتل کےالزام پر تو صدام حسین کو سزائے موت دے دی جاتی ہے، مگر لاکھوں انسانوں کا قاتل دنیا میں آزاد پھرتا ہے،کیا انسانی حقوق کے دعوے دار امریکہ اور یورپ کا کردار ان کے انسانی حقوق کے دعوے کو جھوٹا ثابت نہیں کر رہے؟

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اسرائیل تم جنگ بندی کا اعلان کرتے ہو، مگر بمباریاں جاری ہیں، شہادتوں کا سلسلہ رکتا نہیں، کون ظالم کا ہاتھ روکے گا؟ امتِ مسلمہ بیدار ہے، پاکستان میں جب ہم نے آواز اٹھائی تو لاکھوں لوگ گھروں سے نکل آئے، وہی جذبات میں نے ڈھاکہ میں بھی دیکھے اور آج سلہٹ میں بھی وہی منظر دیکھ رہا ہوں۔

اُنہوں نے کہا کہ آج بھی بنگلا دیش اور پاکستان کے درمیان بھائی چارے اور خیرسگالی کے رشتے کا اعادہ کرتا ہوں، ہم نے ایک دوسرے کے لیے سہارا بننا ہے، امتِ مسلمہ کے جذبات کو بیدار رکھنا ہے۔

امیر جے یو آئی کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے حکمرانوں کے شعور اور ضمیر کو جھنجھوڑنا ہے، ہم نے کلمۂ حق کہنا ہے، اللہ تعالیٰ ہمارا یہ کلمۂ حق قبول فرمائے اور ہمیں ظالم قوتوں کے خلاف ایک صف میں کھڑے ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔

متعلقہ مضامین

  • ہم فلسطین اور اسرائیل کیلئے امن اور ابراہیم معاہدے کا حصہ بننا چاہتے ہیں، محمد بن سلمان
  • ’اسرائیل کے خلاف مزاحمت کو جائز سمجھتے ہیں‘، حماس نے غزہ سے متعلق سلامتی کونسل کی قرارداد مسترد کردی
  • ابو ظہبی میں کرکٹ کا میدان سج گیا
  • مسئلہ فلسطین پر امت مسلمہ میں اتحاد و اتفاق ہے: مولانا فضل الرحمان
  • سکیورٹی کونسل ووٹنگ سے قبل اسرائیل کا ایک بار پھر فلسطین کو قبول نہ کرنے کا اعلان
  • سیکورٹی کونسل ووٹنگ سے قبل اسرائیل کا ایک بار پھر فلسطین کو قبول نہ کرنے کا اعلان
  • کوئی شک نہیں ملک کا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے، وزیراعظم
  • صدر زرداری اور شاہ عبداللہ دوم کی ملاقات، مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل پر زور
  • فلسطین کی حمایت سے دست بردار نہیں ہوں گے، وینزویلا
  • مسئلہ فلسطین اجاگر کرنے کے لیے اسپین اور فلسطینی فٹبال ٹیموں کے میچز کا انعقاد