data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

خیرپور (جسارت نیوز ) اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (UNDP) کے چیف ٹیکنیکل ایڈوائزر علی البیات نے ملکی ہیڈ قاسم جنجوعہ نے ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر نعیم الرحمن جلبانی اور ضلعی انفارمیشن آفیسر سید ساجد حسین شاہ کے ہمراہ شاہ عبداللطیف یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد یوسف خشک، ڈسٹرکٹ کونسل کے چیئرمین نادر شوکت راجپر، خیرپور پریس کلب کے سرپرست خان محمد، سماجی کارکن دیپا کماری اور “بسوا” کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر خادم میرانی سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔اس موقع پر علی البیات اورملکی ہیڈ قاسم جنجوعہ نے کہا کہ خیرپور کا دورہ اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کے تحت خواتین کے قومی شناختی کارڈ بنوانے، ووٹر رجسٹریشن، عام انتخابات میں خواتین کی شمولیت، شفاف معلومات کی فراہمی، مقامی کونسل، یونین کونسل اور ٹاؤن کمیٹیوں کے ارکان کو ان کے حقوق سے آگاہ کرنے، صحافیوں کے انتخابی عمل میں کردار اور تربیت سے متعلق آگاہی دینے کے لیے کیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس پروگرام کے لیے پاکستان کے 15 اضلاع کا انتخاب کیا گیا ہے، جن میں سے 5 اضلاع خیبر پختونخوا، 5 بلوچستان اور 5 سندھ کے شامل ہیں۔ سندھ کے اضلاع میں خیرپور، گھوٹکی، میرپورخاص، سانگھڑ اور کراچی ویسٹ شامل ہیں۔ یہ پروگرام یورپی یونین کے مالی تعاون سے آئندہ 4 سے 5 سالوں تک جاری رہے گا۔انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کا اہم مقصد خواتین کو بااختیار بنانا، ان کے حقوق کے حصول میں مدد دینا، قومی و صوبائی اسمبلیوں میں نمائندگی کی حوصلہ افزائی، ووٹ کی رجسٹریشن اور استعمال کو یقینی بنانا ہے۔ مزید یہ کہ یونیورسٹیوں میں اساتذہ، لیکچررز، طلبہ و طالبات کو جدید سوشل میڈیا کے مؤثر استعمال، درست اور غلط خبروں کی پہچان اور مصدقہ معلومات حاصل کرنے کی تربیت دی جائے گی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

ہیکرزگروپ کا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اہم حکومتی شخصیات کے ای میل پیغامات افشا کرنے کا اعلان

واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔یکم جولائی ۔2025 )ایرانی ہیکرزگروپ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی لوگوں کے ای میل پیغامات افشا کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں سال 2024 کے امریکی صدارتی انتخابات سے قبل اس گروپ نے کچھ ای میلز میڈیا کو جاری کیئے تھے برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ”رابرٹ“ کے نام سے جانے والے ان ہیکرز نے دعویٰ کیا کہ ان کے پاس وائٹ ہاﺅس کی چیف آف اسٹاف سوزی وائلز، ٹرمپ کی وکیل لنڈسے ہیلیگن، مشیر راجر اسٹون، اور سابق اداکارہ اسٹورمی ڈینیئلز کی ای میلز پر مشتمل تقریباً 100 گیگا بائٹس کا ڈیٹا موجود ہے.

(جاری ہے)

رابرٹ نے اس ڈیٹا کو فروخت کرنے کے امکان کا ذکر کیا تاہم یہ واضح نہیں کیا کہ وہ کب یا کس طرح اسے جاری کریں گے انہوں نے ای میلز کے مواد سے متعلق بھی کوئی تفصیل فراہم نہیں کی امریکی اٹارنی جنرل پَم بانڈی نے اس واقعے کو ناقابل معافی سائبر حملہ قرار دیا. وائٹ ہاﺅس اور ایف بی آئی کی جانب سے جاری بیان میں ایف بی آئی ڈائریکٹر کاش پٹیل نے کہا کہ جو کوئی بھی قومی سلامتی کی خلاف ورزی میں ملوث پایا گیا اس کے خلاف مکمل تحقیقات ہوں گی اور قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی .

امریکی سائبر ڈیفنس ایجنسی (سی آئی ایس اے) نے ایک بیان میں کہا کہ اس سائبر حملے کی اصل حقیقت صرف ڈیجیٹل پروپیگنڈا ہے اور اہداف کا انتخاب اتفاقیہ نہیں بلکہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ ہے جس کا مقصد صدر ٹرمپ کو نقصان پہنچانا اور ان افراد کو بدنام کرنا ہے جو دیانتداری سے ملک کی خدمت کر رہے ہیں لنڈسے ہیلیگن، راجر اسٹون، اور اسٹورمی ڈینیئلز کے ترجمانوں نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا جب کہ اقوامِ متحدہ میں ایران کے مشن نے بھی نشریاتی ادارے کی جانب سے بھیجا گیا پیغام واپس نہیں کیاایران ماضی میں سائبر جاسوسی کے الزامات کی تردید کرتا رہا ہے.

ہیکرزگروپ ”رابرٹ“ پہلی بار 2024 کے صدارتی انتخابی مہم کے آخری مہینوں میں منظرعام پر آیا جب اس نے صدر ٹرمپ کے متعدد اتحادیوں کے ای میل اکاﺅنٹس ہیک کرنے کا دعویٰ کیا جن میں سوزی وائلز بھی شامل تھیں اور پھر کچھ ای میلز صحافیوں کو فراہم کی گئیں نشریاتی ادارے نے ان میں سے کچھ مواد کی تصدیق کی جن میں ایک ای میل میں سابق صدارتی امیدوار رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر (جو اب ٹرمپ کی کابینہ میں وزیر صحت ہیں) کے وکلا کے ساتھ مالی معاہدے کا ذکر تھا دیگر ای میلز میں انتخابی مہم کی اندرونی معلومات اور اسٹورمی ڈینیئلز سے متعلق قانونی معاملات پر بات چیت شامل تھی اگرچہ ان انکشافات کو کچھ میڈیا کوریج ملی لیکن یہ صدارتی انتخاب پر کوئی بڑا اثر ڈالنے میں ناکام رہے اور ٹرمپ نے انتخاب جیت لیا.

ستمبر 2024 میں امریکی محکمہ انصاف نے ایک فرد جرم میں الزام عائد کیا کہ”رابرٹ“ نامی ہیکنگ آپریشن ایران کی پاسداران انقلاب کے زیر نگرانی چلایا جا رہا ہے، تاہم ہیکرز نے گفتگو میں اس الزام پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کیا ٹرمپ کے دوبارہ صدر منتخب ہونے کے بعد” رابرٹ“ نے رائٹرز کو بتایا تھا کہ اب مزید کوئی لیکس نہیں ہوں گی مئی میں بھی انہوں نے کہا کہ میں ریٹائر ہو چکا ہوں لیکن رواں ماہ ایران اور اسرائیل کے درمیان 12 روزہ فضائی جنگ اور امریکا کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر بمباری کے بعد یہ گروپ دوبارہ سرگرم ہو گیا.

اس ہفتے کے پیغامات میں رابرٹ نے کہا کہ وہ چوری شدہ ای میلز کی فروخت کا بندوبست کر رہے ہیں اور چاہتے ہیں کہ رائٹرز اس معاملے کو عالمی سطح پر اجاگر کرے امریکن انٹرپرائز انسٹیٹیوٹ سے وابستہ ایران کے سائبر اقدامات پر لکھنے والے ماہر فریڈرک کیگن نے کہا کہ ایران کو حالیہ جنگ میں شدید نقصان اٹھانا پڑا ہے اور ایرانی انٹیلی جنس ایجنسیاں ایسے راستے تلاش کر رہی ہیں جن سے وہ جوابی کارروائی کر سکیں مگر امریکا یا اسرائیل کی برا ہ راست فوجی کارروائی سے بچا جا سکے.

انہوں نے کہا کہ ممکنہ وضاحت یہی ہے کہ سب کو حکم ملا ہے کہ وہ ہر وہ غیر روایتی طریقہ اپنائیں جس سے بھرپور فوجی ردعمل نہ آئے مزید ای میلز لیک کرنا ایسی ہی ایک کارروائی ہو سکتی ہے اگرچہ ایران کی طرف سے بڑے سائبر حملوں کا خدشہ موجود ہے لیکن حالیہ کشیدگی کے دوران ایران کے ہیکرز نسبتاً خاموش رہے تاہم امریکی سائبر حکام نے خبردار کیا کہ ایران اب بھی امریکی کمپنیوں اور اہم انفرااسٹرکچر کو نشانہ بنا سکتا ہے. 

متعلقہ مضامین

  • مختلف شہروں میں بارش کی پیشگوئی، پنجاب کے بیشتر اضلاع میں موسم گرم رہے گا
  • سلامتی کونسل کی صدارت؛ تنازعات کا پُرامن حل اور علاقائی شراکت داری پاکستان کی ترجیح
  • پاکستان نے سلامتی کونسل کی صدارت سنبھال لی، عالمی تنازعات کے پرامن حل کی کوشش کرینگے: اسحاق ڈار
  • فیصل کریم کنڈی سے عمان کے بوشر بائیکر کلب کے بائیکرز کی ملاقات ، مختلف امورپر تبادلہ خیال
  • ہیکرزگروپ کا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اہم حکومتی شخصیات کے ای میل پیغامات افشا کرنے کا اعلان
  • فلسطین میں موت کا رقص جاری، پاکستانی سفیر نے اقوام متحدہ میں حقائق بے نقاب کر دیے
  • تشدد صرف غزہ تک محدود نہیں ہے، عاصم افتخار
  • خیرپور: پرائمری ٹیچرکی 17سال سے تنخواہ بند، گھرمیں فاقہ کشی ہونے لگی
  • وہ... جو دوسروں کے لیے مثال بنیں