پی ٹی آئی کے اسیر رہنماؤں کا حکومت اور پارٹی قیادت کو مذاکرات کا مشورہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان تحریک انصاف کے زیر حراست سینئر رہنماؤں نے حکومت اور پارٹی قیادت کو ملک کو سنگین بحران سے نکالنے کے لیے مذاکرات کی راہ اپنانے کا مشورہ دے دیا ہے۔
شاہ محمود قریشی، ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمود الرشید، اعجاز چوہدری اور عمر سرفراز چیمہ کی جانب سے جیل سے ایک کھلا خط تحریر کیا گیا ہے، جس میں انہوں نے موجودہ سیاسی بحران سے نکلنے کا واحد راستہ “مذاکرات” کو قرار دیا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ ہم پانچوں رہنما حکومت سے مذاکرات کے حامی ہیں، اور سمجھتے ہیں کہ نہ صرف سیاسی سطح پر بلکہ مقتدر حلقوں سے بھی بات چیت ناگزیر ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مذاکراتی عمل میں گرفتار رہنماؤں کو بھی شامل کیا جائے۔
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ مذاکرات کے آغاز کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے، اور یہ عمل پارٹی کے بانی سے مشاورت کے بعد شروع کیا جانا چاہیے۔ کسی فریق کو مورد الزام ٹھہرا کر مذاکراتی عمل کا آغاز کرنا پورے عمل کو نقصان پہنچا سکتا ہے، اور اس کے منفی اثرات کی ذمہ داری حکومت پر ہو گی۔
رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ مذاکراتی کمیٹی کی تشکیل کے لیے پارٹی کے پیٹرن انچیف سے رسائی آسان بنائی جائے، اور ملاقاتوں کا یہ سلسلہ تسلسل کے ساتھ جاری رکھا جائے تاکہ اعتماد کی فضا قائم ہو سکے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ایم ڈبلیو ایم جعفرآباد کا اجلاس، صوبائی و ضلعی رہنماؤں کی شرکت
اجلاس کے دوران تحصیل اور ضلعی سطح کے انتخابات منعقد ہوئے، جن میں شہزادہ خان دشتی کو تین سال کیلیے تحصیل صدر اور سید اسرار شاہ دوپاسی کو صدر ضلع جعفر آباد منتخب کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین ضلع جعفر آباد کی ضلعی شوریٰ کا اہم اجلاس ورکنگ کمیٹی کے آرگنائزر علامہ سید ظفر عباس شمسی اور رکنِ ورکنگ کمیٹی علامہ سہیل اکبر شیرازی کی زیرِ صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں تحصیل روجھان، تحصیل جھٹ پٹ کے یونٹس اور ضلعی کابینہ کے ذمہ داران نے بھرپور شرکت کی۔ اجلاس کے دوران تحصیل اور ضلعی سطح کے انتخابات منعقد ہوئے، جن میں شہزادہ خان دشتی کو تین سال کے لیے تحصیل صدر اور سید اسرار شاہ دوپاسی کو آئندہ تین سال کے لیے صدر ضلع جعفر آباد منتخب کیا گیا۔ اس موقع پر مجلس علماء مکتب اہلبیت بلوچستان کے صدر مولانا زوالفقار علی سعیدی اور ضلعی رہنماء سید فضل شاہ نے خصوصی شرکت کی۔ نو منتخب صدور سے ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کی ورکنگ کمیٹی کے آرگنائزر علامہ سید ظفر عباس شمسی نے حلف لیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے علامہ سید ظفر عباس شمسی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان آج کے دور میں ملت جعفریہ کی وہ مضبوط دینی، سیاسی اور سماجی قوت بن چکی ہے، جو ملک میں امن، استحکام اور باوقار نمائندگی کے لیے ناگزیر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مؤمنین برسوں سے مختلف چیلنجز اور محرومیوں کا سامنا کرتے رہے ہیں، لیکن ایم ڈبلیو ایم نے پہلی بار اس قوم کی آواز کو منظم، باوقار اور مؤثر انداز میں قومی سطح پر پیش کیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ نو منتخب ضلعی و تحصیل صدور اپنی ذمہ داریاں بھرپور فعالیت اور منظم حکمتِ عملی کے ساتھ انجام دیں گے۔ مجلس علماء مکتب اہلبت کے رہنماء مولانا ذوالفقار علی سیعدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کی بنیاد اتحاد، ہم آہنگی اور امن پر رکھی گئی ہے۔ یہ وہ واحد قومی پلیٹ فارم ہے جو ہر سطح پر فرقہ واریت کے خاتمے اور اُمتِ مسلمہ کے باہمی اتحاد کی بات کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم نے ہمیشہ آئینی و قانونی دائرے میں رہتے ہوئے ملت جعفریہ کے حقوق، مذہبی آزادیوں، قومی معاملات میں نمائندگی اور دہشت گردی و ٹارگٹ کلنگ کے خلاف اپنا بھرپور کردار ادا کیا ہے۔ ایم ڈبلیو ایم رہنماء علامہ سہیل اکبر شیرازی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجلسِ وحدت مسلمین پاکستان اب محض ایک تنظیم نہیں، بلکہ ملت جعفریہ کی اجتماعی ڈھال، قومی وحدت کی علامت اور ظلم کے خلاف ایک جرأت مند آواز بن چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی جماعت کا مضبوط، فعال اور منظم رہنا وقت کی سب سے اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے نو منتخب صدور سے امید ظاہر کی کہ وہ تنظیمی فعالیت، عوامی رابطے اور تنظیمی نظم و ضبط کو مزید بہتر انداز میں آگے بڑھائیں گے۔