وفاقی حکومت کا یوٹیلیٹی اسٹورز 10 جولائی سے مکمل بند کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی حکومت نے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کو 10 جولائی سے مکمل طور پر بند کرنے کا فیصلہ کرلیا جبکہ وزیراعظم شہباز شریف نے اسٹورز کے ملازمین کو ادارے کی بندش پر رضاکارانہ علیحدگی (وی ایس ایس) پیکج دینے کی ہدایت کی ہے۔
ایم ڈی یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے اور حکام کے مطابق تمام فعال یوٹیلیٹی اسٹورز 2 جولائی سے ملک بھر میں اپنے آپریشنز بند کرنا شروع کر دیں گے۔
اسٹورز میں موجود سامان کو وئیر ہاؤسز میں منتقل کیا جائے گا جہاں سے اسے حکام کی نگرانی میں دکانداروں کو واپس کیا جائے گا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اسٹورز اور دیگر دفاتر میں موجود آئی ٹی آلات سمیت دیگر سامان کو بھی واپس کیا جائے گا جبکہ ریکس اور دیگر اثاثوں کی شفاف نیلامی کی جائے گی۔
کرائے پر دیے گئے اسٹورز کو یکم اگست سے خالی کرنے کے نوٹسز جاری کیے جائیں گے۔
یوٹیلیٹی اسٹورز کے اثاثوں کی قیمت کے تعین کے لیے جنرل منیجرز آئی ٹی کے ذریعے تخمینہ لگوایا جائے گا۔
9 اور 10 محرم الحرام کو عام تعطیل کا اعلان
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: یوٹیلیٹی اسٹورز جائے گا
پڑھیں:
پنجاب حکومت کا جنگلات ایکٹ 1927 میں ترمیم کا فیصلہ
سٹی42: پنجاب حکومت نے جنگلات ایکٹ 1927 میں اہم ترامیم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے جس کا مقصد قومی ترقیاتی منصوبوں اور اسٹریٹجک اہمیت کے حامل پروجیکٹس کے لیے جنگلاتی زمین کے استعمال کو ممکن بنانا ہے۔
ذرائع کے مطابق ترمیمی سفارشات صوبائی کابینہ کو ارسال کر دی گئی ہیں اور منظوری کے بعد یہ مسودہ پنجاب اسمبلی سے منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔ترمیمی بل کے تحت محفوظ اور ریزرو جنگلاتی علاقوں کو قومی اہمیت کے اسٹریٹجک منصوبوں کے لیے مختص کرنے کی اجازت دی جائے گی تاہم اس عمل کو مخصوص قانونی شرائط سے مشروط کیا جائے گا تاکہ ماحولیاتی توازن اور جنگلات کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔
چاول کی قیمت میں نمایاں اضافہ
نئی ترامیم کے بعد حکومت کو جنگلاتی زمین کو مخصوص قومی منصوبوں کے لیے استعمال کرنے کا قانونی اختیار حاصل ہو جائے گا، جو پہلے موجود نہیں تھا۔اس حوالے سے 2016 کی ایک ترمیم کے تحت سیکشن 27 میں نئی ذیلی شقیں بھی شامل کی گئی تھیں۔ اس سے قبل بھی 1962 اور 2010 میں جنگلات ایکٹ میں اہم ترامیم کی جا چکی ہیں۔
حکومتی ترجمان کے مطابق اس ترمیمی مسودے کا مقصد جنگلات کے تحفظ اور قومی ترقی کے تقاضوں کے درمیان توازن قائم رکھنا ہے تاکہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ انفراسٹرکچر کی ترقی میں بھی پیش رفت ہو سکے۔
4 گھٹنے طویل اجلاس، وزیراعلیٰ مریم نواز نے8محکموں سے بریفنگ لی،اہم فیصلے