یوٹیلیٹی اسٹورز کو 10 جولائی سے مکمل بند کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
حکومت نے یوٹیلیٹی اسٹورز کو 10 جولائی سے مکمل بند کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے یوٹیلیٹی اسٹورز ملازمین کو ادارے کی بندش پر وی ایس ایس پیکج کی فراہمی کی ہدایت کر دی۔
دستاویز کے مطابق وزیراعظم کی تمام ملازمین کو رضاکارانہ طور پر علیحدہ ہونے کا پیکج دینے کی ہدایت کی ہے۔
تمام فعال یوٹیلیٹی اسٹورز کل سے ملک بھر میں آپریشنز بند کرنا شروع کر دیں گے، ایم ڈی یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے زیرِ صدارت اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ اسٹورز پر موجود سامان کو وئیر ہاؤسز میں منتقل کیا جائے گا جبکہ وئیر ہاؤسز سے سامان حکام کی سرپرستی میں دکانداروں کو واپس کیا جائے گا۔
فیصلہ کیا گیا ہے کہ ملک بھر کے اسٹورز اور دیگر دفاتر میں موجود آئی ٹی سامان بھی لوٹایا جائے گا، اسی طرح ریکس اور دیگر سامان کی شفاف عمل کے ذریعے نیلامی کی جائے گی۔
اجلاس میں مزید فیصلہ کیا گیا کہ کرائے پر دیے گئے اسٹورز کو یکم اگست سے خالی کرنے کے نوٹس جاری کیے جائیں گے، یوٹیلیٹی اسٹورز کے اثاثوں کے تعین کے لیے جنرل منیجرز آئی ٹی کے ذریعے تخمینہ لگوایا جائے گا۔
واضح رہے کہ مارچ 2025 میں حکومت نے خسارے کا شکار 1700 یوٹیلٹی اسٹورز بند اور کنٹریکٹ و ڈیلی ویجز ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
سینیٹر عون عباس بپی کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی وزارت صنعت و پیداوار کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا تھا۔
اجلاس میں یوٹیلیٹی اسٹورز کاپوریشن کے مستقبل پر بریفنگ دی گئی تھی، ایم ڈی یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن نے بتایا تھا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز حکومت کی نجکاری لسٹ میں ہے، 2 سالہ آڈٹ نہ ہونے کے باعث نجکاری کا عمل رک گیا ہے، اگست 2025میں 2 سالہ آڈٹ مکمل کرنے کا ہدف ہے، یوٹیلیٹی اسٹورڑ کی پراپرٹی کی ابتدائی تخمینہ لگایا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا تھا کہ یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن حکومت کی سیکنڈ نجکاری لسٹ پر ہے، خسارے میں جانے والے 1700 یوٹیلٹی اسٹورز بند کیے جا رہے ہیں، نجکاری کے بعد کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجز ملازمین فارغ ہوں گے۔
ایم ڈی یوٹیلٹی اسٹورز کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت یوٹیلیٹی اسٹورز کے 5 ہزار ملازمین مستقل ہیں جنہیں سرپلس پول میں بھیجاجائے گا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: یوٹیلیٹی اسٹورز یوٹیلٹی اسٹورز اسٹورز کا کرنے کا جائے گا
پڑھیں:
چین کی معیشت مستحکم ، ترقی کا رجحان برقرار ، چینی میڈیا
بیجنگ :چین نے جولائی میں قومی معیشت کے آپریشن کے حوالے سے رپورٹ جاری کی۔اس سے ایک روز قبل بیجنگ میں دنیا کے پہلے ہیومنائڈ روبوٹ گیمز کا شاندار آغاز ہوا جس سے چینی معیشت کی متحرک قوت کی تصدیق ہوتی ہے ۔ متعدد بین الاقوامی اداروں نے چین کی معیشت کے بارے میں اپنی پر امید رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقامی طلب کے بڑھنے کے ساتھ چین کی معاشی لچک اور قوت زیادہ نمایاں ہو رہی ہے ۔ چین کی معیشت کی تازہ ترین رپورٹ میں “استحکام” اور “ترقی” دو کلیدی الفاظ ہیں۔ ایک طرف ، معیشت نے مستحکم آپریشن برقرار رکھا جن میں جنوری سے جولائی تک قومی فکسڈ اثاثوں کی سرمایہ کاری میں سال بہ سال 1.6 فیصد اضافہ اور قومی سروس انڈسٹری پراڈکشن انڈیکس میں سال بہ سال 5.9 فیصد اضافہ شامل ہے ۔ دوسری جانب جنوری سے جولائی تک ، اشیاء کی آن لائن خوردہ فروخت کی شرح میں بھی اضافہ ہو اہے اور جولائی میں خدمات کے شعبے میں کاروباری سرگرمی کے متوقع انڈیکس میں پچھلے مہینے کے مقابلے میں 0.6 فیصد پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا ہے ۔ ان اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ چین کی معیشت نے مستحکم اور تیز ترقی کا رجحان برقرار رکھا ہے۔ اس کے علاوہ بیرونی ماحول میں زبردست تبدیلیوں کے پیش نظر چین کی غیر ملکی تجارت کی کارکردگی قابل ذکر ہے۔ پہلے سات ماہ کے دوران اشیاء کی درآمد و برآمد میں سال بہ سال 3.5 فیصد اضافہ ہوا ۔ خاص طور پر امریکہ کی جانب سے دنیا پر محصولات کی جنگ کے آغاز کے تناظر میں چین نے بیرونی دنیا کے لیے اپنے دروازے مسلسل کھولے ہیں ۔رواں سال کے آغاز سے چین نے مستحکم معاشی نمو کو فروغ دینے کے لیے زیادہ فعال میکرو پالیسیوں پر عمل درآمد کو تیز کیا ہے۔ کھپت کی بات کی جائے تو جنوری سے جولائی تک ، چین کی صارفی اشیاء کی مجموعی خوردہ فروخت میں سال بہ سال 4.8 فیصد اضافہ اور خدمات کی خوردہ فروخت میں سال بہ سال 5.2 فیصد کا اضافہ ہوا ، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ خدمات کی کھپت ترقی کا ایک نیا پہلو بن رہی ہے۔ساتھ ہی پیداوار میں سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی اور صنعتی جدت طرازی کی مربوط ترقی مسلسل “نئی” رفتار پیدا کر رہی ہے.چین کی معیشت کی مضبوط کارکردگی کی بنیاد پر ، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے حال ہی میں 2025 میں چین کی اقتصادی ترقی کی شرح کے لئے اپنی پیش گوئی کو بڑھا کر 4.8 فیصد کردیا ہے اور اس ایڈجسٹمنٹ کی بنیادی وجہ مقامی طلب ، برآمدات اور جدت طرازی ہے۔
Post Views: 8