چین، کاربن اخراج میں کمی کے لیے دنیا کا سب سے ہمہ گیر چینی پالیسی نظام
اشاعت کی تاریخ: 16th, August 2025 GMT
بیجنگ :نیشنل ڈیولپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن نے کاربن پیک اور کاربن نیوٹرلٹی کے حوالے سے چین کے اہم اقدامات کے بعد گزشتہ پانچ برسوں میں حاصل شدہ نمایاں ثمرات پندرہ اگست کو پیش کیے ۔2025 کے ماحولیات کے قومی دن کی تقریب میں متعلقہ رہنما نے کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں تمام خطوں اور محکموں نے کاربن اخراج اور آلودگی میں کمی، ماحول دوست شعبہ جات کی وسعت اور ترقی کے فروغ اور معاشی اور سماجی ترقی کی جامع سبز تبدیلی کو تیز کرنے کے لئے بھر پور تعاون اور کوششیں کی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ چین نے کاربن کے اخراج میں کمی کے لیے دنیا کا سب سے ہہ گیر پالیسی نظام قائم کیا ہے اور ماحولیاتی تہذیب کی تعمیر اور معاشی اور سماجی ترقی کی مجموعی ترتیب میں کاربن پیک اور کاربن نیوٹرلٹی کو شامل کیا ہے۔اسی دوران، چین نے سبز اور کم کاربن والی سرکلر معیشت کے نظام کی تعمیر کو تیز کیا ہے، صنعتی ڈھانچے میں گہری اصلاحات کی ہیں اور صنعتوں کے سبز ہونے کے معیار کو بلند کیا ہے۔ اب تک، چین نے قومی سطح کے 66 اسٹریٹجک ابھرتی ہوئی صنعتوں کے کلسٹرز، 6400 سے زائد قومی سطح کی سبز فیکٹریوں اور 490 سے زیادہ سبز صنعتی زونز کو فروغ دیا ہے ۔ 2024 میں چین دنیا میں توانائی کی کھپت کی شدت میں سب سے تیزی سے کمی والے ممالک میں سے ایک تھا ۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کیا ہے
پڑھیں:
آئی ایم ایف پروگرام میں ہونے کی وجہ سے اس سے پوچھ کر پالیسی بنانا پڑتی ہے: اسحاق ڈار
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار— فوٹو ایکسنائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ بجلی 9 سینٹ پر ہونی چاہیے لیکن ہم آئی ایم ایف پروگرام میں ہیں، ہمیں پالیسی ان سے پوچھ کر بنانا پڑتی ہے۔
لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ ہماری بدقسمتی ہے کہ شازشوں سے سب سے زیادہ نقصان قوم کا ہوا، سمجھتا ہوں کہ بزنس پالیسیوں کا تسلسل ضروری ہے، کہا گیا ڈیفالٹ ہو جائیں گے، لیکن اللّٰہ کے فضل سے ہم نے اس مشکل سے نکالا، 2017ء میں ایک ڈرامہ رچایا گیا، ملک اور کاروبار برادری کو نقصان پہنچایا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق تقریب میں پاک فضائیہ کے افسر ونگ کمانڈر ملک رضوان الحق کو تمغہ بسالت کا اعزاز عطا کیا گیا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پالیسیوں کا عدم تسلسل ہی ہماری معاشی رکاوٹ رہا ہے، ایکسپورٹ فسیلیٹیشن کا ایشو جب میرے پاس آیا تو اسے ٹھیک کیا، استحکام آ چکا ہے لیکن اب ہمیں گروتھ کی طرف جانا ہے، بزنس کمیونٹی اور حکومت گاڑی کے دو پہیے ہیں، ہم مل کر چل رہے ہیں، شرحِ سود کو 9 پر جانا چاہیے، میں آپ کے ساتھ اس کے لیے کوشش کروں گا۔
نائب وزیرِ اعظم نے کہا کہ آپ کو فیلڈ مارشل اور وزیرِ اعظم کی طرف سے جشنِ آزادی مبارک کہتا ہوں، معرکۂ حق کی فتح پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، ہماری بہادر فوج، فیلڈ مارشل عاصم منیر، ایئر فورس، نیوی نے بھارت کو سبق سکھایا، پاکستان کے ساتھ جس نے بھی جان بوجھ کر دشمنی کی اس کا انجام برا ہوا، ہم نے افواہوں پر توجہ نہیں دینی، قائداعظم کے خواب پر پورا اترنا ہے اور ترقی کرنی ہے۔