ویب ڈیسک: نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے عوام کی سہولت کے لیے اہم قدم اٹھاتے ہوئے اپنی شناختی خدمات مقامی یونین کونسلز میں فراہم کرنا شروع کر دی ہیں، جس سے شہریوں کو نادرا دفاتر کے بار بار چکر لگانے سے نجات ملے گی۔

نادرا کی اس نئی اسکیم کے تحت شہری اب اپنی متعلقہ یونین کونسلز میں جا کر درج ذیل خدمات حاصل کر سکتے ہیں، قومی شناختی کارڈ (CNIC) کا اجرا اور تجدید کرواسکتے ہیں، بچوں کے رجسٹریشن سرٹیفکیٹ (بے فارم)، خاندانی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ، ازدواجی حیثیت میں تبدیلی، شناختی کارڈ کی منسوخی اور دیگر متعلقہ خدمات حاصل کرسکتے ہیں۔

جوڈیشل کمیشن کا اجلاس: پشاورہائیکورٹ کےچیف جسٹس کیلئے جسٹس عتیق شاہ کا نام منظور

ابتدائی طور پر یہ خدمات اسلام آباد کی یونین کونسلز سید پور، سہالہ، ماڈل ٹاؤن، کورال اور آئی-10/4، چکوال کے علاقے مرید اور گجرات کی دولت نگر یونین کونسل میں شروع کی گئی ہیں۔

دوسری جانب نادرا نے کراچی میں شناختی کارڈ کے اجرا کے عمل کو مزید آسان بنانے کے لیے بائیکر سروس کو 3 سے بڑھا کر 8 یونٹس تک پھیلا دیا ہے، جس کے ذریعے اب شناختی کارڈ کی تجدید اور دیگر خدمات گھر کی دہلیز پر فراہم کی جا رہی ہیں۔

سکولوں کے فنڈز میں گھپلوں کا انکشاف

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: شناختی کارڈ

پڑھیں:

مریم نواز حکومت نے نجی ہسپتالوں میں بھی صحت کارڈ سے علاج کی سہولت محدود کر دی

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 01 جولائی 2025ء) مریم نواز حکومت نے نجی ہسپتالوں میں بھی صحت کارڈ سے علاج کی سہولت محدود کر دی، نئے مالی سال کے آغاز سے پنجاب کے نجی ہسپتالوں سے علاج کروانے والے مریضوں کو علاج کیلئے 50 فیصد رقم خود ادا کرنا ہو گی۔ تفصیلات کے مطابق مریم نواز کی پنجاب حکومت نے یکم جولائی سے پنجاب میں صحت کارڈ پر نجی ہسپتالوں سے علاج کروانے والے شہریوں کیلئے مفت علاج کی سہولت بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ یکم جولائی سے نجی ہسپتالوں میں علاج کیلئے مریضوں کو 50 فیصد بل خود ادا کرنے کے بعد ہی صحت کارڈ کی سہولت میسر ہوگی۔ حکام کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ میں صحت کارڈ پر مفت علاج کے لیے مختص فنڈز میں بھی نمایاں کمی کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

جبکہ مریم نواز حکومت نے سرکاری ہسپتالوں میں بھی صحت کارڈ پر مفت علاج کی سہولت بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

اس حوالے سے پنجاب ہیلتھ انیشیٹو مینجمنٹ کمپنی کی جانب سے تمام سرکاری ہسپتالوں کو باضابطہ مراسلہ جاری کر دیا گیا ہے۔ مراسلے کے مطابق تمام سرکاری ہسپتالوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ 30 جون 2025 تک صحت کارڈ کے تحت زیر التوا تمام کلیمز جمع کروا دیے جائیں، کیونکہ اس تاریخ کے بعد کوئی بھی کلیم وصول نہیں کیا جائے گا۔ سرکاری ہسپتالوں میں آئندہ صرف وزیر اعلیٰ کے خصوصی انیشیٹوز کے تحت ہی علاج ممکن ہو سکے گا۔

ترجمان کے مطابق پنجاب حکومت کی ہدایات پر سرکاری ہسپتالوں میں صحت کارڈ کے ذریعے علاج کی سہولت مکمل طور پر ختم کر دی گئی ہے۔ سرکاری ہسپتالوں میں مختلف اسپیشلٹی کے مریض صحت کارڈ سے فائدہ اٹھا رہے تھے، اور اب اس سہولت کے خاتمے سے ان ہسپتالوں کو شدید مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔       

متعلقہ مضامین

  • اوورسیز پاکستانیوں کے لیے ٹیکس فری موبائل رجسٹریشن کی سہولت متعارف
  • شناختی کارڈ بنوانا اب مزید آسان، نادرا نے عوام کے لیے نئی سہولت متعارف کرا دی
  • نئے ٹریفک قوانین، لائسنس منسوخ، شناختی کارڈ بلاک ہوں گے
  • نادرا نے بڑی سہولت فراہم کردی، شناختی کارڈ سمیت تمام خدمات یونین کونسلز میں دستیاب
  • شہری اب یونین کونسلوں میں شناختی دستاویزات کی تمام خدمات حاصل کر سکتے ہیں، نادرا
  • مریم نواز حکومت نے نجی ہسپتالوں میں بھی صحت کارڈ سے علاج کی سہولت محدود کر دی
  • شرجیل میمن کی سندھ کے عوام کیلئے خوشخبری
  • ایل پی جی صارفین کیلئے خوشخبری،قیمتوں میں نمایاں کمی کردی گئی
  • عوام کے لیے خوشخبری، اوگرا نے ایل پی جی کی قیمتوں میں کمی کردی