پاکستان کی ڈکشنری میں سرینڈر کرنا شامل نہیں: بلاول بھٹو زرداری
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان کی ڈکشنری میں سرینڈر کرنا شامل نہیں۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشت گردی عالمی مسئلہ ہے، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھاری جانی اور مالی نقصان اٹھایا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان دہشت گردوں کے خلاف بھرپور کارروائیاں کر رہا ہے، گزشتہ سال دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی فورسز کے 600 سے زائد اہلکار شہید ہوئے۔
یہ بھی پڑھیے مودی اسرائیلی وزیراعظم کی کاپی ہے، بلاول بھٹو پاکستان کا پانی روک دیا جائے تو ہم خاموش کیسے بیٹھیں؟ بلاول بھٹو زرداریانہوں نے کہا کہ طالبان حکومت آنے کے بعد افغان سرزمین سے پاکستان پر ہونے والے حملوں میں 40 فیصد اضافہ ہوا، عبوری افغان حکومت نے جس طرز عمل کا مظاہرہ کیا ہے وہ دوحہ معاہدے کے بر خلاف ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ڈیجیٹل پروپیگنڈا عصر حاضر کا ایک پیچیدہ چیلنج ہے، دو دہائیوں سے مسلح افواج نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مؤثر کردار ادا کیا، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 92 ہزار افراد کو سپرد خاک کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف ہر اوّل دستے کا کردار ادا کر رہا ہے، محفوظ مستقبل کے لیے دہشت گردی کو شکست دینا ہو گی، دہشت گردی کے خلاف ملٹری ایکشن کے ساتھ ان علاقوں میں سرمایہ کاری بھی کرنا ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 65 فیصد آبادی کی عمر 30 سال سے کم ہے، نوجوانوں کو فائر وال کے بجائے تیز رفتار انٹرنیٹ دینے کی ضرورت ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ بھارتی قیادت ہمارے ساتھ بیٹھے، بات کرے اور مسئلہ کشمیر حل کرے، بھارت پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی روش ترک کرے، بھارت دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی صلاحیتوں سے سیکھے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بلاول بھٹو زرداری کہ پاکستان پاکستان کی نے کہا کہ
پڑھیں:
دو دہائیوں سے مسلح افواج نے دہشتگردی خلاف جنگ میں موثر کردار ادا کیا: بلاول بھٹو
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے افغان عبوری حکومت کو تنبیہ کی ہے کہ اگر طالبان نے دوحہ معاہدے میں کیے گئے وعدوں کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ بند نہ کیا تو خطے میں عدم استحکام مزید گہرا ہو سکتا ہے۔
اسلام آباد میں منعقدہ ایک اہم تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے زور دے کر کہا کہ دہشتگردی کسی ایک ملک کا نہیں بلکہ پوری دنیا کا مسئلہ ہے، اور پاکستان نے اس ناسور کے خلاف جنگ میں ناقابلِ تلافی انسانی اور مالی قربانیاں دی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی مسلح افواج نے دو عشروں پر محیط اس جنگ میں بے مثال کردار ادا کیا ہے اور ضربِ عضب، ردالفساد جیسے آپریشنز کے ذریعے دہشتگردوں کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔
بلاول نے ڈیجیٹل دور کے چیلنجز کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آن لائن پراپیگنڈا ایک نیا محاذ بن چکا ہے، جس سے نمٹنے کے لیے مربوط حکمتِ عملی کی ضرورت ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ہم نے دہشتگردی کو نہ کبھی دعوت دی، نہ ہی اسے برداشت کیا۔ جب دہشتگردی ہمارے دروازے پر آئی، تو ہم نے مزاحمت کی، پسپائی نہیں اختیار کی۔ پاکستان کی لغت میں سرینڈر جیسا کوئی لفظ موجود نہیں۔
بھارت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بلاول نے کہا کہ نئی دہلی کو دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی صلاحیتوں سے سیکھنا چاہیے، اور اگر بھارت سنجیدہ ہے تو ہم کشیدگی کے خاتمے کے لیے کشمیر، پانی اور دہشتگردی جیسے مسائل پر مل بیٹھنے کو تیار ہیں۔
تقریر کے اختتام پر بلاول بھٹو زرداری نے طالبان حکومت کو خبردار کیا کہ اس کی بار بار کی وعدہ خلافیاں صرف افغانستان ہی نہیں بلکہ پورے خطے کے امن کو خطرے میں ڈال رہی ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ افغان عبوری حکومت دوحہ معاہدے میں کیے گئے وعدوں کی مکمل پاسداری کرے تاکہ خطے میں دیرپا امن کی بنیاد رکھی جا سکے۔
انہوں نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ پاکستان کے پاسپورٹ، قربانیوں اور قوم کے عزم کا اعتراف کرے۔