ایرانی صدر مسعود پزشکیان کا آئی اے ای اے سے تعاون معطل کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون معطل کرنے کا باضابطہ اعلان کر دیا ہے۔ اس فیصلے سے ایران کے جوہری پروگرام اور عالمی طاقتوں کے ساتھ تعلقات میں نئی کشیدگی کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
ایرانی صدر کے اس فیصلے سے قبل ایرانی پارلیمنٹ اور سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل بھی آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون معطل کرنے کی منظوری دے چکے تھے۔ صدر پزشکیان کے اس اعلان کو ایران کی جوہری خودمختاری اور مغربی دباؤ کے خلاف مضبوط مؤقف کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس اقدام کے بعد ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان جوہری معاہدے کی بحالی مزید مشکل ہو سکتی ہے، جبکہ خطے میں تناؤ میں اضافے کا بھی خدشہ ہے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پیپلز پارٹی کا 30 نومبر کو ضلعی سطح پر یوم تاسیس منانے کا اعلانٍ
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) بلاول کی ہدایت پر پیپلزپارٹی نے 30 نومبر کو ضلعی سطح پر یوم تاسیس منانے کا اعلان کر دیا۔ سیکرٹری جنرل ہمایوں خان کے مطابق پیپلزپارٹی ملک کے تمام اضلاع میں یوم تاسیس کے حوالے سے تقریبات کا انعقاد کرے گی۔ دریں اثناء بلاول سے گورنر خیبر پی کے فیصل کریم کنڈی اور راجہ پرویز اشرف نے ملاقات کی۔ فریال تالپور نے بھی ملاقات میں شرکت کی جس میں ملکی سیاسی صورت حال پر بات چیت ہوئی۔ بلاول بھٹو سے پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے صدر چودھری یاسین نے بھی ملاقات کی۔ دوسری جانب چیئرمین بلاول بھٹو سے برطانیہ، ناروے، آسٹریا کے پارلیمنٹرینز اور عالمی ٹیکنالوجی و سرمایہ کاری رہنماؤں کے وفد نے ملاقات کی۔ ڈائیلاگ پاکستان کے تحت عالمی کاروباری و پارلیمانی رہنماؤں کے وفد کے درمیان باہمی تعاون کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ بلاول نے کہا کہ پاکستان دنیا کے لئے ایک قابل اعتماد دوست ملک ہے، ہم اپنے عالمی پارٹنرز کے ساتھ کام کرنے کے خواہش مند ہیں، پاکستان انفراسٹرکچر، توانائی، زراعت، ٹیکنالوجی اور آئی ٹی کے شعبوں میں عالمی سرمایہ کاروں کے ساتھ اشتراک چاہتا ہے، عالمی سرمایہ کاروں کو پاکستانی نوجوانوں کی تخلیقی صلاحیت، سٹارٹ اپ کلچر اور ٹیکنالوجی کے میدان میں ابھرتی صلاحیت کو مدنظر رکھنا چاہئے، ڈیجیٹل سکیورٹی کے میدانوں میں تعاون انتہائی ضروری ہے۔ بلاول اور عالمی کاروباری و پارلیمانی وفد کے درمیان خطے میں امن، معاشی راہداریوں، ٹرانزٹ ٹریڈ اور پاکستان کے جغرافیائی کردار پر بھی بات چیت ہوئی۔ بلاول بھٹو نے افغانستان، وسطی ایشیا اور خلیجی منڈیوں کے ساتھ روابط کو وسعت دینے کی عالمی کاروباری و پارلیمانی وفد کی تجاویز سے اتفاق کیا۔