معروف میزبان اور اداکارہ ندا یاسر نے ان کے گھر سے چوری کرنے والی غیر ملکی ملازمہ سے متعلق دلچسپ واقعہ سُنا دیا۔

ندا یاسر نے حال ہی میں اپنے ساتھ پیش آنے والے ایک ناخوشگوار واقعے کا انکشاف کیا ہے۔ ندا کے مطابق بیٹے کی پیدائش کے بعد انہوں نے ایک فلپائنی ملازمہ کو بچے کی نگہداشت کے لیے رکھا، جس پر انہوں نے مکمل بھروسہ کیا کیونکہ وہ پیشہ ورانہ لگتی تھی اور غیر ملکی شہریت رکھتی تھی۔

ندا کے مطابق ان کے گھر سے قیمتی اشیاء کے غائب ہونے کا سلسلہ شروع ہوا، مگر انہیں کبھی ملازمہ پر شک نہ ہوا۔ ایک دن خریداری کے دوران انہوں نے ملازمہ کو اپنا پرس پکڑا  دیا اور بعد میں معلوم ہوا کہ اس میں موجود 300 یوروز غائب ہیں۔ اس پر انہوں نے تحقیقات کا فیصلہ کیا۔

https://www.

instagram.com/reel/DLhdhBftoI4/?utm_source=ig_web_copy_link

ملازمہ نے چھٹی کی درخواست کی جو ندا نے قبول کرلی اور خود بھی اس کے ساتھ اس کے گھر گئیں، جہاں انہیں اپنے گھر کے سامان سے بھرے تین بیگ ملے، جن میں قیمتی اشیاء، برانڈڈ کپڑے، موبائل فون اور گمشدہ رقم موجود تھی۔

چونکہ ملازمہ طویل عرصے سے کام کر چکی تھی اور چوری شدہ سامان واپس مل گیا تھا، ندا نے قانونی کارروائی نہیں کی، مگر متعلقہ ایجنسی کو تفصیلی شکایت ارسال کر دی جس نے اس ملازمہ کو بھیجا تھا۔

ندا نے اس واقعے کو ناخوشگوار قرار دیتے ہوئے اس سے سیکھ کر دوسروں کو بھی ملازموں سے ہوشیار رہنے کا مشورہ دیا۔

TagsShowbiz News Urdu

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: انہوں نے

پڑھیں:

ماریہ بی نے لاہور میں ہم جنس پرستوں کی خفیہ پارٹی کو بے نقاب کردیا؛ حکومت پر برہم

پاکستان کی معروف فیشن ڈیزائنر ماریہ بی نے لاہور میں ہونے والی ایک پرائیویٹ LGBTQ پارٹی کو بے نقاب کر دیا جس کے مناظر دیکھ کر سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا ہوگیا۔

فیشن ڈیزائنر ماریہ بی نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر بتایا کہ یہ خفیہ پارٹی لاہور میں ایک پرائیویٹ مقام پر منعقد کی گئی تھی۔

ماریا بی کے بقول اس خفیہ پارٹی میں ٹرانس جینڈرز سمیت اسکول کے بچے بھی شریک تھے۔

انھوں نے مزیدبتایا کہ اسکول کے بچوں نے خود انھیں اس پارٹی کی ویڈیوز اور تصاویر بھیجی ہیں جن میں شرکا کو شیطانی تھیم والے کپڑوں میں دکھایا گیا۔

ماریہ بی نے اس موقع پر فلمساز سرمد کھوسٹ کی فلم Joyland کا بھی ذکر کیا، جس کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ یہ لاہور میں پرائیویٹ اسکریننگ کے ذریعے LGBTQ ایجنڈے کو فروغ دے رہی ہے۔

ڈیزائنر ماریہ بی نے مزید کہا کہ ایک اسرائیلی افسر کی ویڈیو بھی سامنے آئی ہے جس میں پاکستان کو LGBTQ سرگرمیوں پر سے پابندی ہٹانے کے لیے کہا گیا ہے۔

ماریہ بی نے حکومت سے سوال کیا کہ آخر یہ سب کس پالیسی کے تحت ہو رہا ہے؟

ماریہ بی کے اس بیان کو مداحوں اور سوشل میڈیا صارفین کی مکمل حمایت کی۔ جنھوں نے کہا کہ ایسے ’’ایجنڈے‘‘ کو پاکستان میں کسی صورت برداشت نہیں کیا جانا چاہیے۔

یاد رہے کہ یہ پہلی بار نہیں جب ماریہ بی نے اس حساس ایشو پر آواز اُٹھائی ہو اس سے قبل بھی وہ متعدد بار اس منظم جرائم کو بے نقاب کرتی آئی ہیں۔

 

 

متعلقہ مضامین

  • ڈی آئی خان، اندوہناک واردات نامعلوم مسلح ملزمان کی فائرنگ سے 7 افراد جاں بحق، ایک شدید زخمی
  • حافظ آباد میں خونی واردات، نامعلوم ملزمان نے تین افراد کو قتل کے بعد جلا دیا
  • ماریہ بی نے لاہور میں ہم جنس پرستوں کی خفیہ پارٹی کو بے نقاب کردیا؛ حکومت پر برہم
  • اداکار یاسر حسین نے نوجوان نسل کو شادی سے متعلق اہم مشورہ دے دیا
  • یاسر حسین نے نوجوان نسل کو شادی سے متعلق اہم مشورہ دے دیا
  • واٹر بورڈ کے کرپٹ افسران کی مبینہ ملی بھگت سے پانی چوری بے نقاب
  • آوارہ کتوں سے پاک دنیا کا پہلا ملک، کیسے نجات پائی؟
  • ندا یاسر کے شو میں بشریٰ انصاری اور فیصل قریشی کی نامناسب گفتگو، صارفین برہم
  • بشریٰ انصاری کی شادی 1 ہزار روپے میں کیسے ہوئی؟
  • پنجاب میں معرکہ حق میوزیم، پارک اور یادگار کی نقاب کشائی