چیلنج کرتا ہوں اگر ہماری حکومت گرادی گئی تو سیاست چھوڑ دونگا: علی امین گنڈاپور
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈا پور—’جیو نیوز‘ گریب
وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ جتنا زور لگانا ہے لگا لیں، آئینی طریقے سے حکومت نہیں گرا سکتے، سازش کے بغیر ہماری حکومت گرائی نہیں جا سکتی، چیلنج کرتا ہوں اگر آپ نے ہماری حکومت گرادی تو سیاست چھوڑ دوں گا۔
پی ٹی آئی کے مشترکہ پارلیمانی پارٹی اجلاس کے بعد تحریکِ انصاف کی مرکزی قیادت کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ میں 9 مئی سے پہلے گرفتار ہوا تھا، آئین توڑا گیا، ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا۔
ان کا کہنا ہے کہ 26ویں ترمیم عدلیہ پر حملہ ہے، آج اجلاس میں اتحاد اور اتفاق کا پیغام دیا گیا ہے، اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ پی ٹی آئی میں دراڑ پیدا کرسکتا ہے تو یہ اس کی بھول ہے۔
علی امین گنڈاپور نے سوشل میڈیا ٹیم کو حکومت کی زیادہ سے زیادہ کارکردگی پروموٹ کرنے کی ہدایت کی
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہمارے خلاف لابنگ کی گئی، 9 مئی بہانہ ہے بانیٔ پی ٹی آئی نشانہ ہے، مجھے گرفتار کرکے بانیٔ پی ٹی آئی کے خلاف بیان دینے کا کہا گیا۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ مجھے پورے پاکستان کے چکر لگوائے گئے، کہا گیا پی ٹی آئی چھوڑ دیں، ہمارا مینڈیٹ چوری کرنے کے بعد مخصوص نشستوں کو چھینا گیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
افغانستان میں عدم استحکام کے باعث خیبر پختونخوا میں امن و امان کے مسائل ہیں، علی امین گنڈا پور
پشاور میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ہماری افواج، پولیس اور عوام نے بہت زیادہ قربانیاں دی ہیں، ملک میں قیام امن کیلئے جانیں دینے والوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ افغانستان میں عدم استحکام کے باعث خیبر پختونخوا میں امن و امان کے مسائل ہیں۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ہماری افواج، پولیس اور عوام نے بہت زیادہ قربانیاں دی ہیں، ملک میں قیام امن کیلئے جانیں دینے والوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ دہشتگردی مسئلے کے پائیدار حل کیلئے افغانستان سے مذاکرات ضروری ہیں، قبائلی اضلاع کے انضمام کے وعدے پورے نہیں ہوئے، ضم اضلاع کو شیئر دینے کیلئے نئے این ایف سی ایوارڈ کی ضرورت ہے۔