جہلم میں کشمیری پناہ گزینوں کیلیے مختص پلاٹوں کی الاٹمنٹ میں کرپشن، تین افسران گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
اسلام آباد:
ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل اسلام آباد نے جہلم میں کشمیری پناہ گزینوں کے لیے مختص پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ، ریکارڈ میں مبینہ ردوبدل و رجسٹریوں میں ملوث وزارت کشمیر و گلگت بلتستان کے 3 افسران کو گرفتار کرلیا جبکہ محکمہ مال پنجاب کے ملوث افسران کی گرفتاریوں کے لیے چھاپے جاری ہیں۔
حکام کے مطابق ایف آئی اے اینٹی کرپشن کی انکوائری نمبر 111/23 کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کشمیری پناہ گزینوں کو راٹھیاں کالونی، جہلم میں وزارت برائے کشمیر و گلگت بلتستان امور کی طرف سے الاٹمنٹ کی گئی تھی۔
مذکورہ الاٹمنٹ ابتدائی الاٹمنٹ ڈیڈ کے مطابق صرف کشمیری مہاجرین کے لیے تھیں۔ انکوائری کے دوران انکشاف ہوا کہ ابتدائی الاٹمنٹ ڈیڈ کی شقوں کے برعکس، پنجاب ریونیو ڈیپارٹمنٹ کے عملے کی مبینہ ملی بھگت سے ردوبدل کرکے راٹھیاں کالونی میں غیر مجاز افراد کو پلاٹوں سے متعلق رجسٹریاں/ ٹرانسفر ڈیڈز غیر قانونی طور پر کی گئیں۔
وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان کی تصدیق کے مطابق یہ بھی سامنے آیا ہے کہ مذکورہ پلاٹوں کی منتقلی/رجسٹریشن کے لیے مجاز فورم وفاقی حکومت سے منظوری نہیں لی گئی تھی۔
اس کے علاوہ غیر جموں و کشمیر پناہ گزینوں کے حق میں سب رجسٹرار، دینہ، ضلع جہلم کے دفتر کے ذریعے غیر قانونی رجسٹریاں کی گئیں اور تمام کارروائی ٹرانسفر ڈیڈز کی غیر قانونی رجسٹریشن کے ذریعے کی گئی۔
انکوائری مکمل ہونے پر وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان افسران ناصر حیات اسسٹنٹ ایڈمنسٹریٹو آفیسر2 اور مقصود احمد اسسٹنٹ ایڈمنسٹریٹو آفیسر 3سمیت جہلم پنجاب کے اس وقت کے آفیسر ریونیو آفیسر و تحصیل دار ندیم برتھ ، اسوقت کے تحصیل دار شیخ جمیل وغیرہ کے خلاف مقدمہ درج کرلیا تھا کہ گزشتہ روز ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل کے ڈیپٹی ڈائریکٹر افضل خان نیازی کی سربراہی میں ٹیم نے وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان کے تین افسران ایڈمنسڑیٹیو آفیسر2 ناصر حیات، ایڈمنسڑیٹو آفیسر3 مقصود احمد اور اسسٹنٹ اکاؤنٹ آفیسر عبداللّٰہ خان کو گرفتار کرلیا جن سے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔
حکام کا کہنا تھا کہ دیگر ملزمان کی گرفتاریوں کی لیے چھاپے جاری ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کشمیر و گلگت بلتستان پناہ گزینوں کی گئی کے لیے
پڑھیں:
غزہ میں بارش: پناہ گزینوں کے خیمے ڈوب گئے‘ بچا کھچا سامان پانی کی نذر، اسرائیل نے مزید 15 فلسطینی شہدا کی لاشیں واپس کر دیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251116-01-24
غزہ /تل ابیب /لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) موسم سرما کی پہلی بارش سیغزہ میں اسرائیلی فوج کے ظلم و ستم کے شکار فلسطینیوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ، پناہ گزینوں کے خیمے پانی میں ڈوب گئے۔ فلسطینی رات گئے عارضی پناہ گاہوں میں سو رہے تھے کہ اچانک تیز بارش شروع ہوگئی جس سے پناہ گزینوں کے خیموں میںپانی جمع ہوگیا، رضائیاں، کمبل سمیت فلسطینیوں کا بچا کھچا سامان بھی پانی کی نذر ہوگیا۔ ایک خاتون نے بتایا کہ ان کے بیٹے نے یہ خیمے ان کے لیے بنائے تھے مگر وہ شہید ہو چکے ہیں اور اب یہ خیمے بھی تباہ ہوگئے ہیں، غمزدہ والدہ نے سوال کیا کہ اب میں کیا کروں؟ اب میں کہاں جاؤں؟ایک اور خاتون نے بتایا کہ وہ اور ان کے چھوٹے بچے بارش سے مکمل طور پر بھیگ گئے ہیں‘ ان خیموں میں بارش کا پانی جمع ہوگیا اور ان عارضی خیموں کے علاوہ کوئی چھت انہیں بارش سے بچانے کے لیے موجود نہیں۔ ایک فلسطینی خاتون اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں اور زارو قطار رونے لگیں۔موسم سرما کی پہلی بارش کے بعد سردی کی شدت میں اضافہ ہو گیا ہے، بے گھر پناہ گزیں ٹھٹھر کر رہ گئے، بیشتر فلسطینی سخت سردی میں کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ادھر امدادی اداروں اور ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ بارش کے بعد پانی جمع ہونے سے مختلف بیماریوں کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔ غزہ کی وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے مزید 15 فلسطینی شہدا کی لاشیں واپس کر دی ہیں۔ قطر کے خبر رساں ادارے ’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی وزراتِ صحت نے ٹیلیگرام پر جاری بیان میں بتایا کہ اسرائیل نے گزشتہ روز بین الاقوامی کمیٹی آف ریڈ کراس کے ذریعے شہدا کی لاشیں واپس کیں، جس کے بعد موصول ہونے والی شہدا کی لاشوں کی مجموعی تعداد 330 ہوگئی ہے۔ اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی پابندیوں کی وجہ سے پٹی میں امداد کی فراہمی میں رکاوٹیں درپیش ہیں، جس کے باعث لاکھوں خاندان مناسب پناہ گاہوں سے محروم ہیں۔معروف برطانوی جریدے گارڈین نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا نے غزہ کی طویل مدت تقسیم کا منصوبہ تیار کر لیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق امریکا نے غزہ کو گرین زون اور ریڈ زون میں تقسیم کرنے کی تجویز دی ہے، گرین زون اسرائیلی و عالمی فوجی کنٹرول میں ہوگا جبکہ ریڈ زون ملبہ رہے گا، ابتدائی مرحلے میں غیر ملکی فوجی دستے اسرائیلی اہلکاروں کے ساتھ تعینات ہوں گے، گرین زون کی تعمیر نو سے فلسطینیوں کو منتقل کرنے کی حکمت عملی تیار کر لی گئی ہے، امریکا نے متبادل محفوظ کمیونٹیز کا منصوبہ ترک کر دیا۔