پائیدار ترقی کے 2030 ایجنڈے کے حصول کیلئے نتیجہ خیز شراکت داری کیلئے پرعزم ہیں، وزیرخزانہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
BARCELONA:
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان پائیدار ترقی کے 2030 ایجنڈے کے حصول کے لیے نتیجہ خیز، شفاف اور جامع شراکت داریوں کے لیے پرعزم ہے۔
وفاقی وزارت خزانہ کے مطابق وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے اسپین کے شہر سیویلا میں منعقدہ چوتھی عالمی کانفرنس برائے فنانسنگ فار ڈیولپمنٹ میں شرکت کی اور کثیر الفریقی گول میز اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
وزیرخزانہ نے عالمی ترقیاتی تعاون کو مؤثر بنانے، مالیاتی نظام میں اصلاحات اور پائیدار ترقی کے اہداف (ایس جی ڈیز) کے حصول کے لیے فوری عملی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان پائیدار ترقی کے 2030 ایجنڈے کے حصول کے لیے نتیجہ خیز، شفاف اور بامقصد شراکت داریوں کے لیے پرعزم ہے، ترقی پذیر ممالک کو مالیاتی رسائی میں آسانی، خصوصاً بلینڈڈ فنانس کے مواقع بڑھانے کی اشد ضرورت ہے۔
محمد اورنگزیب نے عالمی برادری پر زور دیا کہ اب صرف وعدوں پر اکتفا نہیں کیا جا سکتا بلکہ عمل درآمد کے لیے فوری، ٹھوس اور مؤثر اقدامات کی ضرورت ہے۔
انہوں نے ترقیاتی تعاون کو فروغ دینے کے لیے تین نکاتی حکمتِ عملی بھی پیش کی اور زور دیا کہ ملکی ترجیحات کو مقدم رکھنا، ترقیاتی منصوبے مقامی ضروریات و ترجیحات کے مطابق ترتیب دیے جائیں۔
وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ آ سان اور بلینڈڈ فنانس تک رسائی، نرم شرائط اور مشترکہ مالیاتی ماڈلز کو فروغ دیا جائے اورنتائج پر مبنی شراکت داری اور ترقیاتی تعاون کو قابل پیمائش اور نتیجہ خیز بنایا جائے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پائیدار ترقی کے نتیجہ خیز کے حصول کے لیے
پڑھیں:
چین اب بدل چکا ہے، 14 سال پہلے جب آیا تو بالکل مختلف تھا: آصف زرداری
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ چین اب بدل چکا ہے 14 سال پہلے جب آیا تو بالکل مختلف تھا۔
روزنامہ جنگ کے مطابق چینی ٹیلی ویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سب کو ایک دوسرے کی خودمختاری کا احترام کرنا ہوگا، 16 سے 17 مرتبہ چین کا دورہ کر چکا ہوں، ہر بار اپنائیت ملتی ہے۔
آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ چین کی معیشت مضبوط ہوئی، عوام خوشحال اور مطمئن ہیں، چین کے میرے دورے ہمیشہ خیرسگالی کے لیے ہوتے ہیں، چین کا مستقبل تابناک ہے، پورا مشرق اس کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔
مشتاق یوسفی کہتے ہیں میں نے بڑے پیار سے بیگم سے پوچھا..؟ (مسکرائیے )
انہوں نے کہا کہ جنگوں کا نہیں معاشی ترقی کا سوچنا ہوگا، پُرامن بقائے باہمی پر یقین رکھتے ہیں، ترقی کا حق سب کا ہے، چین کے ساتھ ہمارا تعاون اب خلا تک پہنچ چکا ہے، زرعی شعبے میں چین کے تجربات سے استفادہ کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم ہر طرح کے حالات میں چین کے ساتھ کھڑے ہیں، زرعی شعبے میں خودکفیل ہونا ہے تاکہ اپنے مستقبل کو محفوظ بناسکیں، پانی کی بچت اور مؤثر استعمال کے لیے آب پاشی کے جدید طریقوں کو اپنانا ہو گا۔
صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان تعاون اور سرمایہ کاری کے وسیع مواقع ہیں، پانی کے انتظام، آفات کی روک تھام اور جدید زرعی ٹیکنالوجی میں تعاون کا فروغ وقت کا تقاضہ ہے، ہمارا جغرافیائی محل وقوع باہمی مفاد پر مبنی تعلقات کے حوالے سے اہمیت کا حامل ہے۔
تم اِن حالات سے باہر تو نکلو ۔۔۔
آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ آئندہ نسلوں کو بارہ کرانا ہے کہ اپنے وسائل کے بہتر استعمال سے خود انحصاری حاصل کرسکتے ہیں، چین اور پاکستان آہنی بھائی ہیں جن کا مستقبل ایک دوسرے سے جڑا ہے، چین نے ٹیکنالوجی میں جدت اور محنت کے بل بوتے پر دنیا میں مقام بنایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کا فلیف شپ منصوبہ ہے، پاکستان کی بندرگاہیں چین کے لیے قریب ترین بندرگاہوں میں سے ہیں، سی پیک کی کامیابی سے پورا خط ترقی کرے گا اور روابط مضبوط ہوں گے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ چین کے پاس شمسی اور ہوا سے بجلی پیدا کرنے کا وسیع تجربہ ہے، پاکستان چین کے تعاون سے قابل تجدید توانائی کے منصوبوں پر بھی کام ہو رہا ہے، ریلوے کے شعبے میں بھی چین کی ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنا چاہتے ہیں۔
کراچی: ہوٹل میں شلوار قمیض پہن کر آنے پرپابندی کیخلاف شہری کی درخواست قابل سماعت قرار
مزید :