مالی سال کے اختتام پر زرمبادلہ ذخائر 14.51 ڈالر ریکارڈ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے عبوری اعداد و شمار کے مطابق 30 جون 2025 کو زرمبادلہ کے ذخائر 14.51 ارب ڈالر کی سطح پر بند ہوئے۔
مالی سال 25-2024 کے دوران اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 5.12 ارب ڈالر کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جو کہ گزشتہ سال 30 جون 2024 کو 9.39 ارب ڈالر تھے۔
1/2 As per provisional data, #SBP’s foreign exchange reserves closed at US$ 14.
— SBP (@StateBank_Pak) July 2, 2025
مرکزی بینک کے مطابق ذخائر میں یہ اضافہ ملک کے جاری کھاتے (کرنٹ اکاؤنٹ) میں بہتری اور مالی سال کے دوران متوقع مالی وسائل کی وصولی کی کامیاب تکمیل کا عکاس ہے۔
واضح رہے کہ کچھ روز قبل چین نے پاکستان کا 3.4 ارب ڈالر کا قرض رول اوور کیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسٹیٹ بینک اعداد و شمار زرمبادلہ ذخائر کرنٹ اکاؤنٹ وی نیوزذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسٹیٹ بینک زرمبادلہ ذخائر کرنٹ اکاؤنٹ وی نیوز ارب ڈالر
پڑھیں:
پی آر آئی اسکیم میں ایکسچینج کمپنیاں بھی شامل، ترسیلات زر میں 100 فیصد اضافہ متوقع
کراچی:پاکستان ریمیٹینس انیشیٹو اسکیم میں ایکس چینج کمپنیوں کو شامل کر لیا گیا، جس کے نتیجے میں تجارتی بینکوں کے بعد اب ایکس چینج کمپنیاں بھی پی آر آئی میں شامل ہوگئی ہیں۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے اس ضمن میں سرکلر نمبر 4 جاری کر دیا گیا ہے۔
ایکس چینج ایسوسی آف پاکستان کے چیئرمین ملک بوستان کا کہنا ہے کہ پی آر آئی میں شامل ہونے کے بعد اب ترسیلات زر میں 100 فیصد اضافہ متوقع ہے۔ تجارتی بینکوں اور ایکس چینج کمپنیوں کا فی ڈالر منافع اب یکساں ہوگیا۔
انہوں نے بتایا کہ ایکس چینج کمپنیز نے پچھلے سال 4ارب ڈالرز انٹر بینک میں جمع کروائے تھے، پی آر آئی اسکیم سے انٹرنیشنل منی ٹرانسفر کمپنیوں کی بلیک میلنگ ختم ہو جائے گی اور اس اسکیم کے تحت ترسیلات زر کی حد 100 ڈالر سے بڑھ کر 200 ڈالر ہوگئی ہے۔
ملک بوستان نے کہا کہ 200 ڈالر ترسیلات زر بھیجنے والے سے سینڈنگ فیس بھی نہیں لی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ ایکس چینج کمپنیوں کا اگلا ہدف ایک سال میں 8 سے 10 ارب ڈالر انٹر بینک مارکیٹ میں جمع کرانے کا مقرر کیا گیا ہے۔