اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 جولائی2025ء) حکومت کے حق میں دیے گئے سپریم کورٹ کے فیصلے پر الیکشن کمیشن کا فوری عملدرآمد، حکمران اتحاد کو قومی اسمبلی میں دو تہائی اکثریت حاصل ہو گئی، قومی اسمبلی میں حکومت کو 235 نشستیں مل گئیں۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی مخصوص نشستیں بحال کردیں۔

الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کے فیصلے کی روشنی میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر کامیاب امیدواروں کی واپسی سے متعلق 24 اور 29 جولائی 2024 کے نوٹیفکیشنز واپس لے لیے۔ سپریم کورٹ کے 27 جون 2025 کے فیصلے کی بنیاد پر جاری نوٹیفیکیشن کے ذریعے قومی اسمبلی، پنجاب، سندھ اور خیبرپختونخوا اسمبلی کے جنرل نشستوں پر پی ٹی آئی امیدواروں کی واپسی کالعدم قرار دے دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ نوٹیفکیشنز واپس لینے کا حکم عدالت عظمیٰ کے فیصلے کی تعمیل میں دیا گیا۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے 27جون کو 5 کے مقابلے میں 7 کی اکثریت سے مخصوص نشستوں سے متعلق نظرثانی درخواستیں منظور کرلی تھیں، عدالت نے مختصر فیصلے میں 12 جولائی کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا تھا اور سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں نہ دینے کا پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے حکومت کے حق میں دیے گئے فیصلے پر فوری عملدرآمد کرنے پر سوالات بھی اٹھ گئے۔ گزشتہ برس 12 جولائی کو سپریم کورٹ کے فل کورٹ کی اکثریت کی جانب سے تحریک انصاف کو پارلیمانی پارٹی مانتے ہوئے مخصوص نشستوں کا فیصلہ دیا گیا تھا، جس کے تحت سپریم کورٹ نے حکمران جماعتوں میں اضافی مخصوص نشستیں تقسیم کرنے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا تھا۔

تاہم الیکشن کمیشن کی جانب سے ایک سال تک سپریم کورٹ کے اس فیصلے پر عملدرآمد نہیں کیا گیا۔ اس حوالے سے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی شاہزیب خانزادہ نے بھی الیکشن کمیشن کے کنڈکٹ سے متعلق سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کا بس چلے تو سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے سے قبل ہی حکومت کے حق میں فیصلے پر عملدرآمد کر دیتا۔ جبکہ واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے اور الیکشن کمیشن کی جانب سے حکمران جماعتوں میں اضافی مخصوص نشستیں تقسیم کرنے سے حکمران اتحاد کو قومی اسمبلی میں دو تہائی اکثریت حاصل ہو گئی ہے۔ حکمران اتحاد کے ایم این ایز کی تعداد اب 235 ہے، جبکہ قومی اسمبلی میں دو تہائی اکثریت کیلئے 226 نشستیں درکار ہوتی ہیں۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سپریم کورٹ کے فیصلے قومی اسمبلی میں الیکشن کمیشن کا حکومت کے حق میں مخصوص نشستیں کے فیصلے کی کی جانب سے فیصلے پر کا فیصلہ

پڑھیں:

سپریم کورٹ کا فیصلہ: الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں کی بحالی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں مخصوص نشستوں کی بحالی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق قومی اسمبلی میں خیبر پختونخوا کی خواتین کی 5 مخصوص نشستیں دوبارہ بحال کر دی گئی ہیں، جن میں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کو 2،2 جبکہ جے یو آئی کو ایک نشست ملی ہے۔

پنجاب سے قومی اسمبلی کی خواتین کی 11 مخصوص نشستیں بھی بحال کی گئی ہیں، جن میں سے 10 نشستیں مسلم لیگ (ن) اور ایک پیپلز پارٹی کے حصے میں آئی ہے۔

اس کے علاوہ قومی اسمبلی میں اقلیتوں کی 3 مخصوص نشستیں بھی بحال کر دی گئی ہیں، جن میں مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کو ایک، ایک نشست دی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • الیکشن کمیشن ،عدالت عظمیٰ کے فیصلے کی روشنی میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی 74 مخصوص نشستیں بحال
  • قومی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کی مخصوص نشستیں بحال
  • الیکشن کمیشن نے قومی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کی مخصوص نشستیں بحال کردیں
  • سپریم کورٹ کا فیصلہ: الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں کی بحالی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا
  • الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستیں بحال کردیں
  • سپریم کورٹ کے فیصلے پر علمدرآمد، الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں کی بحالی کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا
  • الیکشن کمیشن مخصوص نشستوں کی تقسیم کے معاملے پر کسی فیصلے تک پہنچنے میں ناکام
  • مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ، الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس آج ہو گا
  • مخصوص نشستوں بارے فیصلے پر غور کیلئے الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس طلب