data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(کامرس رپورٹر) پاکستان میں اور دنیا بھر میں کاروباری حالات تیزی سے تبدیل ہورہے ہیں اور ان کا درست بروقت تجزیہ کیئے بغیر کاروبار میں طویل عرصہ جمے رہنا ممکن نہیں ہے۔ یہ بات تھل لمیٹڈ کے سی ای او اور ہاؤس آف حبیب کے وائس چیئرمین طیب ترین نے جرمن آئی ٹی کمپنی ایس اے پی کے ڈیٹا تجزیاتی نظام رائز وودھ ایس اے پی کے نفاذ کی تقریب سے خطاب میں کہی۔ طیب ترین کا کہنا تھا کہ آج تھل لمیٹڈ کے لیے ایک اہم دن ہے۔ رائز وودھ ایس اے پی کے گو لائیو ہمارے آئی ٹی نظام کو جدید بنانے کے ساتھ ساتھ ہماری ٹیم کو اہم معلومات تک بر وقت رسائی حاصل کرنے کے قابل بنائے گا۔انھوں نے کہا کہ یہ تبدیلی ہمیں تیزی سے فیصلے کرنے، حالات کے مطابق فوری ردعمل دینے، اور اپنے اسٹیک ہولڈرز کو قدر فراہم کرنے کے قابل بنائے گی۔ایس اے پی پاکستان، افغانستان، عراق اور بحرین کے منیجنگ ڈائریکٹر، ثاقب احمد نے اس موقع پر کہا کہ ہم تھل لمیٹڈ کے ایک پائیدار انٹرپرائیز بننے کے اس سفر میں شراکت دار ی پر فخر محسوس کرتے ہیں۔ یہ حکمت عملی انہیں مزیدبہتر، مؤثر، اور دیرپا کاروباری استحکام کی جانب گامزن کرے گی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈیجیٹلائزیشن میں یہ بڑی سرمایہ کاری نہ صرف تھل لمیٹڈ کے لیے ایک حکمتِ عملی پر مبنی اقدام ہے بلکہ اس کا پاکستان کی معیشت کی بہتری میں بھی اہم کردار ہو گا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ایس اے پی

پڑھیں:

تیل کی بڑھتی قیمتیں، ٹیکسٹائل انڈسٹری شمسی توانائی پر منتقل

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(بزنس رپورٹر)ٹیکسٹائل انڈسٹری کی نمایاں کمپنی آرٹسٹک ڈینم ملز لمیٹڈ نے تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے اثرات کو کم کرنے کے لیے قابل تجدید توانائی کے حل کی طرف رْخ کرلیا۔کمپنی نے اپنی سالانہ رپورٹ میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو بتایا کہ اس نے 2.32 میگاواٹ شمسی توانائی کے نظام کو کامیابی سے فعال کردیا ہے جبکہ اضافی 2.57 میگاواٹ پروجیکٹ کی تنصیب جاری ہے جس کی تکمیل مالی سال 2025-26 کی پہلی سہ ماہی میں متوقع ہے۔یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ٹیکسٹائل صنعت میں بھاری توانائی کی قیمتوں نے منافع کے مارجنز کو محدود کر رکھا ہے۔کمپنی نے کہا کہ بھاری توانائی کی قیمتوں، ٹیرف دباؤ، لیکویڈٹی مسائل اور روایتی مارکیٹوں میں تعمیل کے تقاضوں جیسے چیلنجز کے باوجود یہ شعبہ اپنی مضبوطی کا مظاہرہ جاری رکھے ہوئے ہے۔تاہم منافع کے مارجنز کی بحالی اور طویل مدتی پائیداری کے لیے فوری اصلاحات کی ضرورت ہے جن میں سستی اور بلا تعطل توانائی، خام مال کی قیمتوں میں معقولیت، ریفنڈ کے عمل میں تیز رفتاری اور کاروبار دوست ریگولیٹری فریم ورک شامل ہیں۔گزشتہ ماہ بیکو اسٹیل لمیٹڈ نے لاہور کے بادامی باغ پلانٹ میں 2 میگاواٹ شمسی نظام کی تنصیب کے لیے معاہدہ کیا۔اگست میں کوہ نور ملز لمیٹڈ نے 7.2 میگاواٹ شمسی توانائی کے نظام کے منصوبے کا اعلان کیا۔دیوان سیمنٹ لمیٹڈ نے کراچی میں اپنے مینوفیکچرنگ پلانٹ پر 6 میگاواٹ شمسی توانائی کے نظام کو کامیابی کے ساتھ فعال کردیا۔مئی میں انٹرنیشنل اسٹیلز لمیٹڈ جو انٹرنیشنل انڈسٹریز لمیٹڈ کی ذیلی کمپنی ہے نے کراچی کی اپنے فیکٹری میں 6.4 میگاواٹ شمسی توانائی کے پروجیکٹ کو مکمل اور فعال کیا۔مارچ میں طارق کارپوریشن لمیٹڈ جو چینی اور اس کے ضمنی مصنوعات کی تیاری میں مصروف ہے نے اپنے پلانٹ پر 200 کے ڈبلیو شمسی توانائی کے نظام کے قیام کا اعلان کیا۔

کامرس رپورٹر گلزار

متعلقہ مضامین

  • پاکستان نہ تو ابراہیم معاہدے کا حصہ بنے گا اور نہ ہی اسرائیل کو تسلیم کرے گا، تجزیہ کار سلمان غنی
  • تیل کی بڑھتی قیمتیں، ٹیکسٹائل انڈسٹری شمسی توانائی پر منتقل
  • کمپٹیشن کمیشن نے بینک مکرامہ کو گلوبل ہیلی ڈویلپمنٹ لمیٹڈ ایکوائر کرنے کی منظوری دے دی
  • شہباز شریف کے دورہِ ریاض میں بڑے فیصلوں کی تیاری، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان نئے معاشی اقدامات کا اعلان متوقع
  • ویلیو ایڈیشن پر توجہ مرکوز کئے بغیر برآمدات نہیں بڑھ سکتیں ‘ خادم حسین
  • ریاض: وفاقی وزیر شزہ فاطمہ سعودی ڈیٹا و مصنوعی ذہانت اتھارٹی کے صدر ڈاکٹر عبداللہ بن شرف الغامدی سے ملاقات کررہی ہیں
  • پروکٹر اینڈ گیمبل کا پاکستان میں کاروبار بند کرنے کا اعلان
  • سینیٹ میں جو بھی آئین سازی ہوتی ہے، باہمی اتفاق رائے سے کرتا ہوں، یوسف رضا گیلانی
  • جمعیت کی تنظیم سازی کا آغاز، عوامی رابطے مستحکم بنائیں گے: حافظ عبدالکریم 
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ واپس لیاجائے ،جاوید قصوری