قال اللہ تعالیٰ وقا ل رسول اللہﷺ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اے قوم، مجھے ڈر ہے کہ کہیں تم پر فریاد و فغاں کا دن نہ آ جائے۔ جب تم ایک دوسرے کو پکارو گے اور بھاگے بھاگے پھرو گے، مگر اْس وقت اللہ سے بچانے والا کوئی نہ ہو گا سچ یہ ہے کہ جسے اللہ بھٹکا دے اْسے پھر کوئی راستہ دکھانے والا نہیں ہوتا۔ اس سے پہلے یوسفؑ تمہارے پاس بینات لے کر آئے تھے مگر تم اْن کی لائی ہوئی تعلیم کی طرف سے شک ہی میں پڑے رہے پھر جب اْن کا انتقال ہو گیا تو تم نے کہا اب اْن کے بعد اللہ کوئی رسول ہرگز نہ بھیجے گا’’ اِسی طرح اللہ اْن سب لوگوں کو گمراہی میں ڈال دیتا ہے جو حد سے گزرنے والے اور شکی ہوتے ہیں۔ (سورۃ غافر:32تا34)
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’جنت میں جو بھی داخل ہو گا اسے اس کا جہنم کا ٹھکانا بھی دکھایا جائے گا کہ اگر نافرمانی کی ہوتی (تو وہاں اسے جگہ ملتی) تاکہ وہ اور زیادہ شکر کرے اور جو بھی جہنم میں داخل ہوگا اسے اس کا جنت کا ٹھکانا بھی دکھایا جائے گا کہ اگر اچھے عمل کیے ہوتے (تو وہاں جگہ ملتی) تاکہ اس کے لیے حسرت و افسوس کا باعث ہو۔
(بخاری)
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اقتدار میں رہنے کیلئے بی جے پی کسی بھی حد تک جا سکتی ہے، ملکارجن کھرگے
کانگریس صدر نے کہا کہ بی جے پی کو 65 لاکھ لوگوں کے ووٹوں کو حذف کرنے پر کوئی اعتراض نہیں ہے، اس سے پتہ چلتا ہے کہ ایس آئی آر کے عمل سے کس کو فائدہ ہوا۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین نیشنل کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے حکمراں جماعت بی جے پی پر اقتدار میں رہنے کے لئے کسی بھی حد تک غیر اخلاقی حرکت کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں انتخابات میں بہت سی بے ضابطگیاں منظرعام پر آرہی ہیں۔ کانگریس ہیڈکوارٹر اندرا بھون میں اپنی تقریر میں انہوں نے کہا کہ بہار کی ووٹر لسٹ کی اسپیشل انٹینسیو ریویژن (SIR) کے نام پر اپوزیشن کے ووٹ کھلے عام کاٹے جا رہے ہیں۔ کانگریس صدر نے کہا کہ بی جے پی کو 65 لاکھ لوگوں کے ووٹوں کو حذف کرنے پر کوئی اعتراض نہیں ہے، اس سے پتہ چلتا ہے کہ ایس آئی آر کے عمل سے کس کو فائدہ ہوا۔ بہار ووٹر لسٹ میں ترمیم کے خلاف کانگریس کی مخالفت کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ الیکشن جیتنے کی لڑائی نہیں ہے بلکہ ہندوستان کی جمہوریت اور آئین کی حفاظت کی لڑائی ہے۔
ملکارجن کھرگے نے کہا کہ خصوصی نظرثانی کے نام پر اپوزیشن کے ووٹ کھلے عام کاٹے جا رہے ہیں، جو زندہ ہیں انہیں مردہ قرار دے دیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن کی غیر جانبداری کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ وہ یہ بتانے کو تیار نہیں کہ کس کے ووٹ کاٹے جا رہے ہیں اور کس بنیاد پر۔ انہوں نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ کے شکر گزار ہیں جس نے عوام کی آواز سنی اور الیکشن کمیشن سے ووٹر لسٹ پبلک کرنے کا کہا۔ سب سے حیران کن بات یہ ہے کہ حکمران جماعت کو 65 لاکھ لوگوں کے ووٹ حذف کرنے پر کوئی اعتراض نہیں ہے، اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اس مشق سے کس کو فائدہ ہوا۔ کانگریس کے قومی صدر نے کہا کہ ای ڈی اور سی بی آئی اور محکمہ انکم ٹیکس جیسی مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کو مخالفین (اپوزیشن پارٹیوں) کے خلاف سیاسی مقاصد کے لئے اس قدر کھلے عام استعمال کیا گیا ہے کہ ملک کی سپریم کورٹ کو انہیں آئینہ دکھانا پڑا۔
ملکارجن کھرگے نے دعویٰ کیا کہ ہندوستان اپنی "غیر الائنمنٹ پالیسی" کی وجہ سے حاصل کردہ خصوصی پوزیشن کھو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کے ہیروز نے اس ملک کے لئے جو خواب دیکھا تھا وہ آج ہم سے دور ہوتا جا رہا ہے۔ منصفانہ انتخابات کو ہندوستانی جمہوریت کی بنیاد قرار دیتے ہوئے کانگریس صدر نے کہا کہ بی آر امبیڈکر نے 15 جون 1949ء کو دستور ساز اسمبلی میں کہا تھا کہ جمہوریت میں حق رائے دہی سب سے بنیادی چیز ہے، کوئی بھی شخص جو ووٹر لسٹ میں شامل ہونے کا حقدار ہے، اسے صرف تعصب کی بنا پر خارج نہیں کیا جانا چاہیئے۔