لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان کے سابق ایئر چیف سہیل امان نے آپریشن بنیان مرصوص کے حوالے سے سنوبر انسٹی ٹیوٹ راونڈ ٹیبل میں منعقدہ تقریب سے گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ بھارت کیخلاف جنگ کے بعد پاکستان ایئر فورس کے جوانوں نے صرف ایک ہی شکایت کی ہے کہ آپ نے ہمیں تربیتی مشقوں میں زیادہ ٹف ٹائم دیا ہے جبکہ بھارتیوں نے جنگ میں ہم اتنا ٹف ٹائم نہیں دیا ۔

تفصیلات کے مطابق ایئر چیف سہیل امان کا کہناتھا کہ جے ٹین ، رافیل ، میٹیور اور پی ایل 15 میں زیادہ فرق نہیں ہے ، لیکن اہم یہ ہے کہ آپ ان کا استعمال کس طرح کرتے ہیں، مستقبل میں سب سے ضروری چیز یہ ہے کہ تمام اثاثوں کو یکجا کرنا چاہیے اور اچھی ٹریننگ کرنی چاہیے ، ہماری خوش قسمتی ہے کہ بھارت نے ان میں سے کچھ بھی نہیں کیا، رافیل ایک جہاز ہے ، اسے کیسے استعمال کیا جائے اور کون استعمال کرے گا  یہ معنی رکھتا ہے ۔

وٹامن ڈرپس سے جوان اور گورا ہونے کا جنون کتنا خطرناک ہو سکتا ہے؟ مشی خان کا بیان وائرل

".

..The only complaint the boys (PAF pilots) had was that you gave us a much tougher time in (training) exercises than the Indians did in actual combat..."
- Former Air Chief Sohail Aman speaking at Sanober Institutes Roundtable on Operation Bunyanum Marsoos. pic.twitter.com/L9mbvp1zia

— Kaz ???????? (@kozamli) July 2, 2025

مزید :

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

بھارت کشمیر میں نفرت کو بطور ہتھیار استعمال کررہا ہے‘ربیعہ اعجاز

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نیویارک (اے پی پی) پاکستان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں بھارت کا بھیانک چہرہ اور ناپاک عزائم دنیا کے سامنے بے نقاب کردیے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی بیان کے جواب میں سیکنڈ سیکرٹری ربیعہ ا عجاز نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں جوابی بیان دیا جس میں انہوں نے کہا کہ مجھے بھارتی مندوب کے ریمارکس کا جواب دینے پر مجبور ہونا پڑا ۔ یہ ایک کلاسیکل مثال ہے جس میں مظالم ڈھانے والا مظلوم بننے کا دعویٰ کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک ایسا ریاستی نظام جس نے نفرت کو بطور ہتھیار استعمال کیا،، ہجوم کے تشدد کو
معمول بنایا اور امتیازی سلوک کو اپنے ہی شہریوں اور مقبوضہ علاقوں کے لوگوں کے خلاف قانون کا حصہ بنا دیا، اسے ذمہ داری برائے تحفظ کاکوئی اخلاقی جواز نہیں۔ربیعہ اعجاز کا کہنا تھا کہ بی جے پی-آر ایس ایس کے تحت بھارت ایک اکثریتی آمریت میں تبدیل ہو چکا ہے، جہاںمسلمان، عیسائی، اور دلت سمیت تمام اقلیتیں مسلسل خوف اور جبر کے سائے تلے زندگی گزار نے پر مجبور ہیں۔ لنچنگ پر خاموشی اختیار کی جاتی ہے۔ بلڈوزر اجتماعی سزا کا ذریعہ بن چکے ہیں، مساجد کو شہید کیا جاتا ہے اور شہریت کا حق مذہب کی بنیاد پر چھینا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ کسی عوام کی حفاظت نہیں بلکہ ان کا ریاستی سطح پر ظلم ہے ۔اگر بین الاقوامی برادری واقعی تحفظ کے اصول پر سنجیدہ ہے تو اسے سب سے پہلے ان ریاستوں سے کمزور اور مظلوم آبادیوں کو بچانا ہوگا جن میں بھارت بھی شامل ہے۔پاکستانی سیکنڈ سیکرٹری کا کہنا تھا کہ یہاں کوئی استثنا نہیں ہونا چاہیے، کوئی اندھے مقام نہیں ہونے چاہیے اور کوئی دہرا معیار قبول نہیں ہونا چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • سرنڈر کرنا پاکستان کی ڈکشنری میں نہیں، بھارت مذاکرات کرے(بلاول بھٹو)
  • لاہور قلندرز، اے این ایف کے درمیان منشیات کیخلاف آگاہی کیلیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط
  • اینٹی نارکوٹکس فورس پاکستان اور لاہور قلندرز کے درمیان نوجوانوں میں منشیات کیخلاف آگاہی کیلئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط
  • بھارت کشمیر میں نفرت کو بطور ہتھیار استعمال کررہا ہے‘ربیعہ اعجاز
  • بھارت میں ماں بیٹے نے ایئر فورس کا رن وے بیچ دیا
  • سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق بنے ’وی ٹو‘ کے مہمان، دلچسپ انٹرویو
  • سرنڈر کرنا پاکستان کی ڈکشنری میں نہیں، بھارت امن کیلئے مذاکرات کرے: بلاول بھٹو
  • بھارت پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش کر رہا ہے، وزیراعظم
  • سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف کا کراچی میں پاکستان ایئر فورس ایئر وار کالج انسٹیٹیوٹ کا دورہ