ٹک ٹاک سے ماہانہ 2 کروڑ روپے کمائے جا سکتے ہیں، مان ڈوگر کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
معروف یوٹیوبر اور ٹک ٹاکر مان ڈوگر نے انکشاف کیا ہے کہ ٹک ٹاک پر روزانہ لائیو آکر ماہانہ دو کروڑ روپے تک کمائے جا سکتے ہیں۔
مان ڈوگر نے حال ہی میں نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر گفتگو کی۔
مان ڈوگر اکثر رجب بٹ کے فیملی ولاگ میں نظر آتے ہیں اور یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ ان کی موجودگی نے ان ولاگز کی شہرت میں اضافہ کیا ہے۔
اس حوالے سے انہوں نے بتایا کہ انہیں ولاگز میں آنے کا کوئی خاص شوق نہیں تھا، لیکن ایک دن اتفاقاً وہ ولاگ میں آگئے اور وہ قسط بہت مقبول ہوگئی، اس کے بعد رجب بٹ نے ان سے کہا کہ اب وہ ان کے ولاگز کا مستقل حصہ بنیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں مان ڈوگر نے کہا کہ جن لوگوں کو فیملی ولاگز پسند نہیں، انہیں دیکھنے کی ضرورت بھی نہیں، کیونکہ جب آپ کو کوئی چیز پسند نہیں تو اسے دیکھنے کا فائدہ بھی نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ رجب بٹ کے ولاگز صرف ان کی وجہ سے مشہور نہیں ہوئے بلکہ اس میں اصل محنت رجب کی ہے، وہ خود تو صرف ایک وسیلہ ہیں۔
مان ڈوگر نے پروگرام کی میزبان کو مشورہ دیا کہ وہ بھی ٹک ٹاک جوائن کریں کیونکہ اس میں آمدنی کے اچھے مواقع ہیں، اگر روزانہ ایک لائیو کیا جائے تو ایک ٹک ٹاکر مہینے کے تقریباً 2 کروڑ روپے کما سکتا ہے، اسی لیے انہیں بھی لائیو آنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ٹک ٹاک پر لائیو آنے کے لیے زیادہ محنت کی ضرورت نہیں، سارا دن آرام کریں اور رات میں ایک اچھا سا فلٹر لگا کر لائیو آ جائیں، اس طرح آپ مقبول ہو سکتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فلٹر لگانا لڑکیوں کے لیے لازمی ہوتا ہے اور وہ فلٹر کے بغیر لائیو نہیں آتیں۔
پروگرام کے دوران مان ڈوگر سے کہا گیا کہ وہ رجب بٹ اور ڈکی بھائی کو کوئی مشورہ دیں۔
رجب بٹ کے لیے انہوں نے مشورہ دیا کہ وہ زیادہ غصہ نہ کیا کریں کیونکہ انہیں غصہ جلد آجاتا ہے، جب کہ ڈکی بھائی کو مشورہ دیا کہ وہ نہا لیا کریں کیونکہ وہ زیادہ نہاتے نہیں۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: مان ڈوگر نے انہوں نے ٹک ٹاک کہا کہ
پڑھیں:
بھارتی اپوزیشن کا حکومت پر بہار الیکشن میں 14 ہزار کروڑ روپے خرچ کرنے کا الزام
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بھارتی اپوزیشن جماعت نے بہار اسمبلی انتخابات کے بعد حکومتی اتحاد پر بھاری مالی بے ضابطگیوں کا الزام عائد کردیا ہے۔
اپوزیشن کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ نتیش کمار کی حکومت نے الیکشن جیتنے کے لیے اربوں روپے عوام میں بانٹے۔ یہ الزامات بھارتی سیاست میں ایک نئی بحث چھیڑ رہے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق جن سوراج پارٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت نے عالمی بینک سے لیے گئے 14 ہزار کروڑ کے قرض سمیت مجموعی طور پر 40 ہزار کروڑ روپے عوامی مراعات اور ووٹ خریدنے پر خرچ کیے۔ پارٹی کے صدر ادے سنگھ کے مطابق مکھیا منتری مہیلا روزگار یوجنا کے تحت ہر خاتون کو 10 ہزار روپے دیے گئے، اور یہ رقم انتخابات سے ایک دن پہلے تک تقسیم ہوتی رہی۔
اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ایسے اقدامات انتخابات کی شفافیت پر سوال اٹھاتے ہیں اور حکومتی اتحاد نے مالی طاقت استعمال کرتے ہوئے نتائج کو اپنے حق میں موڑا۔ ان کا مطالبہ ہے کہ معاملے کی تحقیقات کرائی جائیں تاکہ سچ سامنے آ سکے۔
واضح رہے کہ بہار کے انتخابی نتائج میں حکمران اتحاد این ڈی اے نے بھاری اکثریت حاصل کی۔ 243 میں سے 203 سیٹیں جیت کر بی جے پی اور جے ڈی یو نے اپنی پوزیشن مزید مضبوط کرلی، جبکہ ایم جی بی کو 34 اور دیگر جماعتوں کو صرف 6 نشستیں مل سکیں۔