مستونگ میں سیکیورٹی فورسز نے 4 دہشتگردوں کو ہلاک کردیا، ترجمان بلوچستان حکومت
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
بلوچستان حکومت کے ترجمان نے مستونگ میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 4 دہشتگردوں کے مارے جانے کی تصدیق کی ہے۔
ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ روز مستونگ میں ایک واقعہ پیش آیا، کچھ دیر کے لیے ایسا تاثر قائم کیا گیا کہ ریاست میں دہشتگردوں کی رٹ ہے۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے اپنے سیکورٹی پلان کو ری وزٹ کیا اور مستونگ میں سیکورٹی فورسز کے جوابی ردعمل میں 4 دہشتگرد مارے گئے۔
یہ بھی پڑھیے: مستونگ : مسلح افراد کا نجی بینکوں اور دفاتر پر حملہ، فائرنگ سے ایک بچہ جاں بحق، 2 دہشتگرد ہلاک
ترجمان کا کہنا تھا کہ حالیہ بجٹ میں ڈی سی سی فورم قائم کیا گیا، اس کے قیام کا مقصد ضلعی انتظامیہ کو بااختیار بنانا ہے، کسی ڈپٹی کمشنر کو پی ڈی نہیں لگایا گیا۔
انہوں نے کہا ہے کہ مستونگ میں بینک سے 4 کروڑ روپے لوٹے گئے، بینکوں پر نجی سیکورٹی موجود ہوتی ہے، سرکاری املاک کیساتھ ساتھ بینکوں کی حفاظت کے لیے اقدامات اٹھارہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: مستونگ میں
پڑھیں:
خیبر پختونخوا، سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں مزید 24 خواج ہلاک
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق 16 اور 17 نومبر کو خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر باجوڑ اور بنوں میں انسداد دہشت گردی کی دو بڑی اور کامیاب کارروائیاں کی گئیں۔ اسلام ٹائمز۔ سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا کے دو اضلاع میں کارروائیاں کرتے ہوئے بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد گروہ فتنہ الخوارج کے 24 خوارج کو ہلاک کردیا، دو روز میں مجموعی طور پر 37 دہشت گرد ہلاک ہوئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق 16 اور 17 نومبر کو خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر باجوڑ اور بنوں میں انسداد دہشت گردی کی دو بڑی اور کامیاب کارروائیاں کی گئیں۔ ان کارروائیوں میں بھارتی پراکسی فتنہ الخوارج سے تعلق رکھنے والے 23 دہشتگردوں کو ہلاک کیا گیا۔ اعلامیے کے مطابق باجوڑ میں خفیہ اطلاع پر سیکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے دہشتگردوں کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں اہم سرغنہ سجاد عرف ابوزر سمیت 11 خوارج ہلاک ہوئے۔
دوسری اسی نوعیت کی ایک اور کارروائی بنوں میں کی گئی، جس میں سیکیورٹی فورسز نے مؤثر حکمت عملی کے تحت 12 مزید خوارج کو ٹھکانے لگایا۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق مذکورہ علاقے میں سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے تاکہ کسی بھی بھارتی سرپرستی یافتہ دہشتگرد عناصر کو بھی ختم کیا جا سکے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ’’عزمِ استحکام‘‘ کے تحت جاری ملک گیر انسدادِ دہشتگردی مہم پوری طاقت سے جاری ہے اور سیکیورٹی فورسز، قانون نافذ کرنے والے ادارے ملک سے بیرونی حمایت یافتہ دہشتگردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔ علاوہ ازیں سیکیورٹی فورسز نے بنوں میں دہشت گردی کی ایک بڑی واردات ناکام بناتے ہوئے بھارت حمایت فتنۂ الخوارج کے ایک کارندے کو بارودی سرنگ نصب کرتے ہوئے ہلاک کر دیا۔
اس سے قبل 15 اور 16 نومبر کو سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے دو اضلاع میں کارروائیاں کرتے ہوئے فتنہ الخوارج کے 15 دہشت گردوں کو ہلاک کیا تھا۔ پہلی کارروائی ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں کی گئی، جس میں کراس فائرنگ کے نتیجے میں 10 خوارج ہلاک ہوئے ہلاک ہونے والوں میں گروہ کا سرکردہ کمانڈر عالم محسود بھی شامل تھا۔ دوسری کارروائی شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں کی گئی، جس میں سیکیورٹی فورسز نے مزید 5 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔