بلوچستان حکومت کے ترجمان نے مستونگ میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 4 دہشتگردوں کے مارے جانے کی تصدیق کی ہے۔

ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ روز مستونگ میں ایک واقعہ پیش آیا، کچھ دیر کے لیے ایسا تاثر قائم کیا گیا کہ ریاست میں دہشتگردوں کی رٹ ہے۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے اپنے سیکورٹی پلان کو ری وزٹ کیا اور مستونگ میں سیکورٹی فورسز کے جوابی ردعمل میں 4 دہشتگرد مارے گئے۔

یہ بھی پڑھیے: مستونگ : مسلح افراد کا نجی بینکوں اور دفاتر پر حملہ، فائرنگ سے ایک بچہ جاں بحق، 2 دہشتگرد ہلاک

ترجمان کا کہنا تھا کہ حالیہ بجٹ میں ڈی سی سی فورم قائم کیا گیا، اس کے قیام کا مقصد ضلعی انتظامیہ کو بااختیار بنانا ہے، کسی ڈپٹی کمشنر کو پی ڈی نہیں لگایا گیا۔

انہوں نے کہا ہے کہ مستونگ میں بینک سے 4 کروڑ روپے لوٹے گئے، بینکوں پر نجی سیکورٹی موجود ہوتی ہے، سرکاری املاک کیساتھ ساتھ بینکوں کی حفاظت کے لیے اقدامات اٹھارہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: مستونگ میں

پڑھیں:

جون میں دہشت گردی کے 78 واقعات ‘ 53 جوانوں سمیت 94 افراد شہید ہوئے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )پاکستان میں جون میں دہشت گردی کے 78 حملے ہوئے جن میں سیکورٹی فورسز کے 53 جوانوں سمیت 94 افراد شہید ہوئے۔اسلام آباد کے نجی تھینک ٹینک ’پاکستان انسٹیٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سیکورٹی اسٹڈیز (پکس) نے ماہانہ سیکورٹی رپورٹ جاری کردی، جس کے مطابق گزشتہ ماہ جون میں ملک میں دہشت گردی کے 78 حملے ہوئے جن میں 94 افراد لقمہ اجل بنے۔رپورٹ کے مطابق جون میں دہشت گردی کے حملوں میں سیکورٹی فورسز کے 53 جوان، 39 شہری جبکہ امن کمیٹی کے 2 ارکان شہید ہوئے جبکہ ان حملوں میں 189 افراد زخمی بھی ہوئے جن میں 126 اہلکار اور 26 شہری شامل ہیں، رپورٹ کے مطابق جون میں دہشت گردی کے واقعات میں 6 عسکریت پسند بھی مارے گئے۔ رپورٹ کے مطابق جون میں دہشت گردی کے جواب میں پاکستانی سیکورٹی فورسز نے انسدادِ دہشت گردی کی کارروائیوں میں تیزی لائی، ریاست کی جانب سے کیے گئے آپریشنز میں 71 شدت پسند مارے گئے جب کہ 2 سیکورٹی اہلکار اور 2 شہری بھی جان کی بازی ہار گئے۔ان کارروائیوں میں 10 شدت پسند اور 5 شہری زخمی ہوئے جبکہ 52 مشتبہ شدت پسندوں کو گرفتار کیا گیا، جن میں اکثریت کا تعلق خیبر پختونخوا کے مرکزی علاقوں سے تھا۔جون کے مہینے میں شدت پسندانہ حملوں اور سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کے باعث مجموعی جانی نقصان 175 اموات تک جا پہنچا، جن میں55 سیکورٹی اہلکار، 77 شدت پسند، 41 شہری اور 2 امن کمیٹی کے ارکان شامل تھے۔رپورٹ کے مطابق سیکورٹی فورسز کے انسداد دہشت گری آپریشنز میں 71 دہشت گرد ہلاک ہوئے، رپورٹ کے مطابق جنوری تا جون پاکستان میں دہشت گردی کے 502 حملے ہوئے جن میں 737 لوگوں جاں بحق ہوئے جن میں سیکورٹی فورسز کے 284 جوان جب کہ 273 شہری شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق جنوری سے جون کے دوران انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں 688 دہشت گرد مارے گئے۔

متعلقہ مضامین

  • جون میں دہشت گردی کے 78 واقعات ‘ 53 جوانوں سمیت 94 افراد شہید ہوئے
  • مستونگ: مسلح افراد کاسرکاری دفتر اور بینکوں پر حملہ‘ جوابی کارروائی میں 2 دہشت گردوں سمیت 3 ہلاک
  • مستونگ، فتنہ الہندوستان کا تحصیل دفتر، بینکوں پر حملہ، لڑکا شہید، 2 دہشت گرد ہلاک
  • مستونگ: فتنہ الہندوستان کا  بینکوں اور دیگر دفاتر پر حملہ، نوجوان جاں بحق، 7 زخمی
  • مستونگ: فتنہ الہندوستان کا بینکوں اور دیگر دفاتر پر حملہ، نوجوان جاں بحق، 7 زخمی
  • مستونگ : مسلح افراد کا نجی بینکوں اور دفاتر پر حملہ، فائرنگ سے ایک بچہ جاں بحق، 2 دہشتگرد ہلاک
  • مستونگ: فتنۃ الہندوستان کا مرکزی بازار پر حملہ، لڑکا جاں بحق، 7 زخمی، جوابی کارروائی میں 2 دہشتگرد ہلاک
  • مستونگ: فتنہ الہندوستان کا تحصیل دفتر، بینکوں پر حملہ، لڑکا شہید، 2دہشت گرد ہلاک
  • بلوچستان : مستونگ میں نامعلوم مسلح افراد کی تحصیل دفتر ‘ بینکوں اور بازار میں فائرنگ ایک بچہ ہلاک‘ پانچ افراد زخمی