اسٹارلنک کو لائسنس کے حصول میں شدید مشکلات کا سامنا، عارضی رجسٹریشن منسوخ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
اسپیس ایکس کی سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروس اسٹارلنک کو پاکستان میں انٹرنیٹ سروسز کی فراہمی کے لیے لائسنس کے حصول میں شدید مشکلات کا سامنا ہے، جس سے ملک میں جدید سیٹلائٹ انٹرنیٹ کی دستیابی کا منصوبہ مزید تاخیر کا شکار ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسپیس ایکس نے مزید 28 اسٹار لنک انٹرنیٹ سیٹلائٹس لانچ کردیے
پاکستان اسپیس ایکٹیویٹیز ریگولیٹری بورڈ (پی ایس اے آر بی) نے اسٹارلنک کی عارضی رجسٹریشن منسوخ کر دی ہے۔ یہ رجسٹریشن 21 مارچ کو دی گئی تھی تاکہ کمپنی ابتدائی تیاریوں اور حکومتی تقاضوں کو پورا کر سکے، تاہم جون میں اس کی مدت ختم ہوگئی اور کمپنی مستقل رجسٹریشن حاصل کرنے میں ناکام رہی۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے واضح کردیا ہے کہ ملک میں سروس فراہم کرنے کے لیے مستقل رجسٹریشن صرف اس صورت میں دی جا سکتی ہے جب کمپنی لائسنس حاصل کرے۔ اسٹارلنک تاحال یہ لائسنس حاصل نہیں کرسکا۔
یہ بھی پڑھیں: اسٹار لنک کی سروسز پاکستان میں کب تک دستیاب ہوں گی؟ خوشخبری آگئی
اسٹارلنک کے حکام نے اس پیشرفت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں اور حکومت کی حتمی پالیسی کے واضح ہونے کا انتظار کررہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسپیس ایکس اسٹار لنک انٹرنیٹ سیٹلائٹ ایلون مسک پاکستان پی ٹی اے.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسپیس ایکس اسٹار لنک انٹرنیٹ سیٹلائٹ ایلون مسک پاکستان پی ٹی اے
پڑھیں:
بھارت کو عالمی عدالت میں سبکی کا سامنا کرنا پڑا، سندھ طاس معاہدے سے نکل نہیں سکتا، وزیراعظم شہباز شریف
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بھارت کو عالمی عدالت میں واضح سبکی کا سامنا کرنا پڑا ہے، اور وہ سندھ طاس معاہدے سے یکطرفہ طور پر نہ علیحدہ ہو سکتا ہے، نہ ہی اسے معطل کرنے کا اختیار رکھتا ہے۔
نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے دورے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے بھارت کے رویے پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہاکہ دشمن ملک پانی کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جسے پاکستان کسی صورت برداشت نہیں کرے گا۔
وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان کشن گنگا اور رتلے پن بجلی منصوبوں کے حوالے سے ثالثی عدالت کی جانب سے دیے گئے حالیہ فیصلے کا خیر مقدم کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ پاکستان کے مؤقف کی تائید کرتا ہے اور بھارت کے یکطرفہ اقدامات کو مسترد کرتا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اس موقع پر ملک میں پانی کی قلت سے نمٹنے کے لیے حکومتی عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم دیامر بھاشا ڈیم سمیت دیگر اہم آبی منصوبے اپنے وسائل سے مکمل کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
انہوں نے کہاکہ پانی کے ذخائر کی تعمیر حکومت کی اولین ترجیح ہے، اور ان منصوبوں کو تیزی سے مکمل کیا جائے گا تاکہ مستقبل میں آبی بحران سے بچا جا سکے۔
وزیراعظم نے کہاکہ سوات واقعے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے بلکہ اس کا سچائی کے ساتھ جائزہ لینا چاہیے، ادارے مشترکہ طور پر کام کریں تاکہ ایسا واقعہ دوبارہ پیش نہ آئے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آبی ذخائر این ڈی ایم اے بھارت سندھ طاس معاہدہ شہباز شریف وزیراعظم پاکستان وی نیوز