خوراک کے بدلے موت: کھانا لینے آئے فلسطینیوں پر ڈائریکٹ فائرنگ کی گئی، امریکی کنٹریکٹرز کی تصدیق
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
امریکی سیکیورٹی کنٹریکٹرز نے خوراک لینے آنے والے بھوک سے نڈھال فلسطینیوں پر اسرائیلی فورسز کی جانب سے براہ راست گولیاں برسانے کی تصدیق کردی۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کی درندگی جاری: اہلخانہ کے لیے کھانا لینے جانے والوں کی مزید 57 لاشیں خالی ہاتھ گھر واپس
اے پی کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ غزہ میں امدادی مراکز پر تعینات امریکی سکیورٹی کنٹریکٹرز نے خوراک کے لیے جمع بھوک سے نڈھال فلسطینیوں پر براہِ راست گولیاں چلائیں جب کہ پر اسٹن گرینیڈز اور مرچ اسپرے کا بھی استعمال کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق غزہ میں تعینات 2 امریکی کنٹریکٹرز نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ سیکیورٹی عملہ غیر تربیت یافتہ اور بھاری اسلحے سے لیس تھا۔
مزید پڑھیے: غزہ میں خوراک لینے کے لیے جمع ہونے والے لوگوں پر فائرنگ، 2 دنوں میں 300 فلسطینی شہید
امریکی کنٹریکٹرز نے بتایا کہ یہ اقدامات بغیر کسی واضح خطرے کے بھی کیے گئے اور وہ ان واقعات پر پریشان ہوکر حقائق سامنے لارہے ہیں۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ امدادی مرکز میں چہرے کی شناخت کرنے والے کیمرے بھی نصب ہیں جن کی مدد سے مشتبہ افراد کی شناخت کی جاتی ہے اور معلومات اسرائیلی فوج کے ساتھ شیئر کی جاتی ہیں۔
مزید پڑھیں: غزہ: بچے خاندان کے مرحومین کے پاس جانے کی ضد کیوں کرنے لگے؟
واضح رہے کہ امریکی حکومت غزہ ہیومینیٹرین فاؤنڈیشن نامی ادارے کوگزشتہ ماہ 30 ملین ڈالر کی امداد فراہم کر چکی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
خوراک کے بدلے موت غزہ فلسطینیوں پر فائرنگ کھانا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: خوراک کے بدلے موت فلسطینیوں پر فائرنگ کھانا فلسطینیوں پر نے والے کے لیے
پڑھیں:
بھارت دوبارہ پاکستان پر جنگ مسلط کرنے والا تھا، ٹرمپ نے تصدیق کردی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارت ایک بار پھر پاکستان کے خلاف جنگ چھیڑنے کے قریب تھا، تاہم ان کی بروقت مداخلت کے باعث یہ ٹکراؤ ٹل گیا۔ وائٹ ہاؤس میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہیں اس بات پر فخر ہے کہ انہوں نے دنیا میں آٹھ بڑی ممکنہ جنگوں کے آغاز کو روکنے میں کردار ادا کیا۔
ٹرمپ کے مطابق پاک بھارت کشیدگی ایک نازک مرحلے پر پہنچ چکی تھی اور جنوبی ایشیا میں ایک بڑا بحران جنم لے سکتا تھا، لیکن ان کی سفارتی کوششوں نے حالات کو قابو میں رکھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان نہ صرف اس بڑے تصادم کو روکا گیا بلکہ وہ جھڑپ بھی رکوائی گئی جو دوبارہ بھڑکنے والی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کی کوششوں کا بنیادی محور تجارت، بات چیت اور سفارتی روابط کا فروغ ہے، جس کے باعث دونوں ممالک اب نسبتاً مثبت انداز میں آگے بڑھ رہے ہیں۔
گفتگو کے دوران ٹرمپ نے روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کے بارے میں بھی بات کی اور امید ظاہر کی کہ یہ تنازع جلد ختم ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں توقع نہیں تھی کہ جنگ بندی کا معاملہ اتنی طوالت اختیار کرے گا، مگر وہ امن کی بحالی کے لیے پُرامید ہیں۔